179 میں سے 105میگاکرپشن مقدمات نیب میں زیرسماعت
اسلام آباد(نمائندہ خصوصی )چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں میگا کرپشن کیسز اور تحقیقات میں پیشرفت سے متعلق جائزہ لیا گیا۔ چیئرمین نیب کو بتایا گیا کہ 179 میں سے 105 میگاکرپشن کیس زیرسماعت ہیں،15 مقدمات انکوائری اور19 انویسٹی گیشن کے مراحل میں ہیں،40 مقدمات کوقانون کے مطابق نمٹادیاگیا ہے ، ایک سال میں 503 ملزمان گرفتار کیے گئے اور 440 ملزمان کیخلاف ریفرنس دائر کیے گئے ہیں جبکہ 900 ارب مالیت کے 1206 مقدمات زیرسماعت ہیں۔ چیئرمین نیب نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ احتساب سب کیلئے کی پالیسی پرعمل پیراہیں،بدعنوانی کے خاتمے کوقومی ذمہ داری سمجھتے ہیں، کرپشن فری پاکستان کیلئے انتہائی سنجیدہ کاوشیں کررہے ہیں، میگاکرپشن کیسزکومنطقی انجام تک پہنچاناترجیح ہے۔ چئیرمین نیب نے کہا کہ میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے۔ اجلاس میں بتایاگیاکہ چئیرمین نیب کی ہدایت پر میگا کرپشن کے زمرے میں نہ آنے والے مقدمات جن میں کرپشن کی رقم کم ہوتی ہے ان کو متعلقہ صوبائی اینٹی کرپشن ڈپارٹمنٹس کو بھیج دیا جاتا ہے۔ اجلاس میں بتایاگیاکہ نیب کے 1206 بدعنوانی کے ریفرنس اس وقت مختلف معزز احتساب عدالتوں میں زیر سماعت ہیں جن کی تقریباََ مالیت 900 ارب روپے ہے۔ نیب نے گزشتہ ایک سال کے دوران بلا امتیاز قانون کے مطابق 1713 شکایا ت کی جانچ پڑتال ، 877 انکوائریا ں اور 227 انوسٹی گیشنز کی منظوری دی ۔ اس کے علاوہ نیب نے وائٹ کالر مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے 10 ما ہ کا وقت مقرر کیا ہے جو کہ کسی بھی دوسرے اینٹی کرپشن کے ادارے نے مختص نہیں کیا کیونکہ وائٹ کالر مقدمات کی تحقیقات سالہاسال تک چلتی رہتی ہیں مگر نیب نے وائٹ کالر کے میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے سائنسی بنیادوں پر نہ صرف تحقیقات کیلئے 10 ما ہ کا وقت مقرر کیا ہے بلکہ اسلام آباد میں اسٹیٹ آف دی آرٹ فرانزک لیبارٹری قائم کی ہے۔ جس سے دستاویزات کی تصدیق ، موبائل ڈیٹا، فنگر پرنٹس کی شناخت کی وجہ سے میگا کرپشن کے مقدمات میں ٹھوس شواہد کے حصول میں مددملتی ہے۔