اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)مسلم لیگ (ن) نے پارٹی قائد نواز شریف کی ممکنہ گرفتاری کے پیش نظر آئندہ کی حکمت عملی تیار کرلی شدید احتجاج اور پارلیمنٹ میں بھی حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کرلیا۔سابق وزیرِاعظم نواز شریف کی سربراہی میں پارلیمنٹ کے اپوزیشن چیمبر میں ہونے والے پارٹی کی مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس میں سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی، سابق وزیرِ اعلیٰ پنجاب شہبازشریف، سابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق اور رکنِ صوبائی اسمبلی حمزہ شہباز شریک تھے۔علاوہ ازیں احسن اقبال، رانا تنویر، آصف کرمانی، عبد القادر بلوچ سمیت مریم اورنگزیب بھی اجلاس کا حصہ تھیں۔اس موقع پر 24 دسمبر کو احتساب عدالت کی جانب سے نواز شریف سے متعلق سنائے جانے والے فیصلے پر گفتگو کی گئی۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اگر العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنس میں نواز شریف کی گرفتاری ہوئی تو مسلم لیگ (ن) سخت موقف اپنائے گی۔اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ احتساب عدالت سے نواز شریف کو سزا کی صورت میں سینئر رہنما عوامی رابطہ مہم چلائیں گے، جس کے لیے کمیٹی بنانے کی تجویز بھی پیش کی گئی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ احتساب عدالت کی جانب سے نواز شریف کے خلاف فیصلہ آنے کی صورت میں (ن) لیگ کا ایڈوائزری بورڈ معاملات دیکھے گا جس میں قومی اسمبلی اور سینیٹ کے مرکزی رہنما شامل ہوں گے۔مسلم لیگی بیٹھک کے دوران یہ بھی فیصلہ کیا کہ عوامی رابطہ مہم کا آغاز 30 دسمبر کو لاہور میں مسلم لیگ (ن) کے یوم تاسیس کی مناسبت سے منعقد تقریب سے کیا جائے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر نواز شریف کو سزا نہیں ہوئی تو وہ یومِ تاسیس سے خطاب بھی کریں گے اور سزا کی صورت میں خطاب دیگر رہنما کریں گے۔اس کے علاوہ اجلاس میں پارٹی رہنماؤں نے حکومت کو پارلیمنٹ میں بھی ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کیا ہے جس کے لیے دیگر اپوزیشن جماعتوں سے رابطے کیے جائیں گے۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سویلین بالا دستی پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائے گا جب کہ پارلیمنٹ کے اندر اور باہر سخت مؤقف اختیار کرنے کے علاوہ عوامی رابطہ مہم 30 دسمبر کے ورکرز کنونشن سے شروع کی جائے گی۔واز شریف نے سوشل میڈیا کو بھی متحرک کرنے کی ہدایت کی اور مریم اورنگزیب کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی جو میڈیا سے رابطہ رکھنے کے علاوہ حکومت کی جانب سے سوشل میڈیا پر کیے جانے والے پروپیگنڈے کا جواب دے گی۔ذرائع کے مطابق نواز شریف نے رہنماؤں کو عوام سے قریبی روابط رکھنے اور کارکنوں کو نچلی سطح پر متحرک کرنے کی ہدایت کی۔ مریم اورنگزیب نے پارٹی کی میڈیا کے حوالے سے حکمت عملی پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ملک کی معاشی صورتحال بہت خراب ہو چکی ہے، پارٹی کو میڈیا کے حوالے سے مزید فعال پالیسی بنانے کی ضرورت ہے جب کہ مارچ 2019 تک مسلم لیگ (ن) کی تنظیم سازی مکمل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔خیال رہے کہ اسلام آباد کی احتساب عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز پر فیصلہ محفوظ کرلیا جو 24 دسمبر کو سنایا جائے گا۔