کراچی (اسٹاف رپورٹر) انسدادہشت گردی کی خصوصی عدالتوں کے منتظم جج نے سانحہ 12 مئی 2007کے65 اے کلاس مقدمات میں سے 11 ری اوپن کرنے کی پولیس رپورٹ منظور کرتے ہوئے ٹرائل کورٹ منتقل کردئے ۔ جمعہ کے روز دوران سماعت پیش رپورٹ میں بتایا گیا کہ سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے 65اے کلاس مقدمات کا دوبارہ جائزہ لینے کا حکم دیا گیا تھا ۔ ان میں سے 11مقدمات میں پیش رفت ہوئی ، جس پر انہیں ری اوپن کر دیا گیا ہے ۔ مذکورہ 11مقدمات گڈاپ،بہادر آباد ،فیروز آباد اور ایئر پورٹ تھانے میں درج ہیں۔بعد ازاں عدالت نے سانحہ 12مئی کے 11مقدمات ٹرائل کورٹ انسداددہشت گردی کی خصوصی عدالت کو منتقل کردئیے ، جن کی فائلیں بھی مذکورہ عدالت کو موصول ہو گئیں ہیں۔ان سے قبل 7مقدمات پہلے ہی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں زیر سماعت ہیں ۔ مذکورہ مقدمات میں میئر کراچی وسیم اختر سمیت 20ملزمان نے ضمانت حاصل کررکھی ہے ، جن میں محمد ناصر ، محمد عمران عرف رنگریز، سید سلمان رضوی ، ذوالفقار علی ،ذاکر ، انوار الحسن ،محمد عباس ، فیصل وہاب ،سہیل رانا ، عبدالسلام ،محمد حنیف عرف گاڈا، اظہر قریشی ، ظفر ،ناظم اختر ، ناصر ضیا ،محمود خان ، ارشد بیگ ،فرحت اللہ اورمحمد اسلم عرف اسلم کالا شامل ہیں ، جبکہ ملزم عمیر صدیقی گرفتار اور جیل میں ہے ، ان کے علاوہ مقدمات میں 46ملزمان کو مفرور قرار دیا گیا جن میں متحدہ ایم پی اے کامران فاروقی،محمد عدنان عرف بالو،سید اعجاز شاہ قادری عرف گور چانی، جنید بلڈاگ،فرحان شبیر عرف ملا،محمد فہد عرف ربڑ کا گڈا،محمد عابد عرف چیئرمین،عرفان عرف میجر، فیصل ہاشمی،محمد انور قائم خانی،محمد ساجد عرف شٹرو،عامر مشتاق خان،عبد الاحد،عبد الحفیظ،عبدالسلام،عبدالوحید،زاہد،عابد علی، علی احمد،آصف احمد قریشی،عزیز،دلدار میاں،فرید الدین، فرخ ظفر،حق نواز ،جاوید علی قریشی،ادریس،فرحان ،خالد ،بابو شہزاد ،راشد خان ،کاشف علی ،الطاف ،محمود خان ،ارشد بیگ ، ذوالفقار علی ،محمد عباس ،ظفر ،ناظم اختر ،ذاکر ،عبدالاسلام ، سہیل رانا ،محمد معراج ،محمد ناصر اور فرحت شامل ہیں۔