انسانی یادداشت کے بارے میں چھ دلچسپ حقائق سامنے آگئے
لندن (مانیٹرنگ ڈیسک)انسانی یادداشت کے بارے میں چھ دلچسپ حقائق سامنے آگئے۔ برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق کسی کو خوشبو واقعہ یاد دلاسکتی ہے جب کہ کوئی پرانی چیزیں دیکھ کر بھی غائب دماغ رہے گا۔ماہرین نے یادداشت کی کمزوری میں سوشل میڈیا اور موبائل فونز کو بھی ذمہ دار قرار دے دیا۔ بی بی سی کے مطابق ماہر نفسیات کا کہنا ہے کہ انسانی یاداشت آس پاس کے ماحول پر انحصار کرتی ہے،کچھ افراد کو خاص خوشبو کسی خاص واقعہ کی یاد دلا دیتی ہے جبکہ بعض افراد پرانی چیز یں دیکھ کر بھی اپنا ماضی یاد رکھنے سے قاصر ہوتے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بہت سے افرادکو اکثر یادداشت دھوکہ دے جاتی ہے اور انہیں تاریخ یا کسی خاص واقعہ کو یاد رکھنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے مثلاً بعض اوقات انسان کوکسی کی وفات کا سال تک یاد نہیں رہتا۔ اکثر طلبہ اپنی ذہنی صلاحیت پر انحصار کرتے ہوئے امتحان کی تیاری بہتر انداز میں نہیں کر پاتے جس کا نتیجہ انہیں خاصہ پریشان کر دیتا ہے۔ بعض اوقات پولیس اہلکار تفتیش کے دوران اپنی ذہنی صلاحیت پر حد سے زیادہ بھروسہ کر کے کسی ملزم کو بھاری سزا دلوا سکتے ہیں۔بعض افراد اپنی یادداشت پر ناز کرتے ہیں تاہم اس خوش فہمی کی انہیں مالی قیمت چکانا پڑسکتی ہے۔ اس حوالے سے نشاندہی کی گئی کہ سبسکرپشن سروسز محدود مدت کے لیے مفت ٹرائل دے کر کچھ وقت گزرنے کے بعد آپ کے اکاؤنٹ سے خود کار ادائیگی کے نام پر پیسے بٹور کر فائدہ اٹھا سکتی ہیں۔کیونکہ بیشتر افراد مفت ٹرائل ختم ہونے پر سبسکرپشن کو بند کرانا بھول جاتے ہیں۔ماہرین کے مطابق اپنی زندگی کے پہلے چند برسوں کے بارے میں کچھ یاد رکھنا ناممکن ہے۔ لیکن کچھ لوگوں کو لگتا ہے انھیں ایسی چیزیں یاد ہیں۔اس ضمن میں سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ پیدائش کے فوری بعد کے چند برسوں میں یادداشت کے لیے درکار دماغ کا بنیادی ڈھانچہ اس وقت مکمل طور پر بنا ہوا نہیں ہوتا جس کا مطلب ہے کہ ابتدائی عمر سے لے کر بچپن میں ہونے والے ذاتی واقعات کو یاد رکھنا جسمانی طور پر ناممکن ہے۔ بلکہ اُس وقت کی یادیں بعد میں اکٹھے کیے گئے تجربات اور معلومات کا مرکب ہوتی ہیں جو محض فریبِ نظر ہے۔ یونیورسٹی کالج لندن کی ماہرِنفسیات اور کتاب ’دا میمری اِلوژن‘ کی مصنف جولیا شا نے اس عمل کی وضاحت کیلئے ایک تجربہ پیش کیا جس کے شرکا کو یخ پانی سے بھری بالٹی میں ہاتھ ڈال کر فہرست سے الفاظ یاد کرنے کے لیے کہا گیا۔ کچھ ٹیسٹ کرنے کے بعد محققین کو معلوم ہوا کہ دوبارہ یخ پانی میں ہاتھ ڈالنے سے لوگوں کی یادداشت بہتر ہو گئی۔ماہرین نے یادداشت کی کمزوری میں سوشل میڈیا اور موبائل فونز کو بھی ذمہ دار قرار دیا اور کہا کہ فیس بک اور انسٹاگرام جیسی سوشل سائٹس ماضی کی یادوں کو توڑ مروڑ کر رکھ دینے کی صلاحیت رکھتی ہیں ، مثلاً کسی شادی کی کوئی مخصوص تصویر اگر آپ کو اپنی طرف مائل کرے تو اُس دن سے جڑے باقی پہلو آپ بھول جائیں گے۔