برطرفی کی نیب سفارش کے باوجود 32ملازمین تاحال عہدوں پر برقرار
کراچی (اسٹاف رپورٹر )نیب کی جانب سے برطرفی کی سفارشات کے باوجود 32 غیر قانونی ملازمین تاحال اپنے عہدوں پر براجمان ہیں ۔تفصیلات کے مطابق ماضی میں بینظیر بھٹو یونیورسٹی میں گریڈ 1سے 16 میں 32غیر قانونی تعیناتیاں کی گئیں جن میں موجودہ وائس چانسلر کے 5 عزیز بھی شامل ہیں ۔ان تعیناتیوں سے اب تک سرکاری خزانے کو 50لاکھ روپے سے زائد کا نقصان پہنچ چکا ہے ‘ذرائع نے بتا یاکہ بے نظیر بھٹو یونیورسٹی نتظامیہ نے کنٹریکٹ پر رکھے 32ملازمین کو 17اگست 2016کو مستقل کر دیا تھا جن میں عارف۔شہاب اسسٹنٹ،بہادر علی،محمد شعیب،وکیل،نسیم،اکبر اور شاہین جونیئر کلرک ، عقیل احمد بس کلینر، وسیم بلوچ، عرفان بلوچ، مسلم،پیر بخش ، سراج،حکیم علی،ذیشان خان،ارشاد الحق، عبدالنایاب، انیل، نذیر علی،محمد عمران،رام جی مہیشوری، عبدالوحید اور ممتاز سیکورٹی گارڈ،رضا مراد جنریٹر مکینک،محمد رضوان۔زاہد اور عبدالستار لیب اسسٹنٹ،عدنان،محمد ایاز پیون،زید خان لیب انچارج ،اختر علی آٹو مکینک بھرتی ہوئے ،ذرائع نے بتا یا کہ مذکورہ افراد کو ماہانہ 8لاکھ روپے تنخواہوں کی مد میں جاری کیے گئے اور گزشتہ ماہ 35لاکھ سیلنگ الاو نس بھی دیا گیا ‘ مذکورہ بھرتیاں نیب تحقیقات میں غیر قانونی ثابت ہوچکی ہیں اور وائس چانسلر سے نیب حکام نے سفارش کی تھی کہ مذکورہ افراد کو برطرف کیاجائے ۔