وفاق نے وزیر اعلی کو زرداری کا کرپشن پارٹنر قرار دیدیا

0

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی حکومت نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو سابق صدر زرداری کا کرپشن میں پارٹنر قرار دیدیا ہے ۔ وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی احتساب بیرسٹرشہزاد اکبر نےوزیر اطلاعات فواد چوہدری کے ہمراہ پریس کانفرنس میں کہا کہ منی لانڈرنگ کیس کی جے آئی ٹی رپورٹ نے سندھ بھر میں زرداری کے سسٹم کو عیاں کر دیا ہے۔آصف زرداری کے تمام معاملات میں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ براہ راست ملوث ہیں۔آصف زرداری سندھ کے2000ارب کے ترقیاتی بجٹ کا 30سے 35فیصد کھا گئے ہیں۔زرداری کی کرپشن رقم کاحساب کر رہے تھے تو کیلکولیٹر بھی جواب دے گیا۔بلاول ہاؤس کے اطراف میں10گھر ،نوابشاہ اور نوڈیرو میں زرعی اراضی خریدی گئی۔ آصف زرداری کی کرپشن اور منی لانڈرنگ کیس کو امریکا کی سینیٹ کمیٹی نے ٹیسٹ کیس بنایا۔ جے آئی ٹی رپورٹ کے مطابق 100 سے زائدجعلی اکاؤنٹس سامنے آئے اور 59مشکوک بینک اکاؤنٹس میں ٹرانزکشنز دیکھی گئیں۔اومنی گروپ کے 32 اکاؤنٹس کے100جعلی اکاؤنٹس سے لنک تھے، مختلف شعبوں میں سبسڈی ان جعلی اکاؤنٹس میں دی گئی۔اومنی گروپ جسے بھی خریدتا،سندھ حکومت اسی انڈسٹری کے لیے اسکیم نکالتی تھی۔جے آئی ٹی تحقیقات کو داد دینی چاہیے۔ ہم خود حیران و پریشان ہیں کہ ہوا کیا ہے۔ اب پتا چلا ہے کہ پاکستان گرے لسٹ میں کیوں ہے ؟۔سندھ میں زرداری نےسسٹم بنایا جس کے تحت ٹھیکے لینے کے لیے نہ صرف جعلی اکاونٹس بنائے گئے بلکہ کمیشن وصولی کیلئے جعلی بینک بنایا گیا۔9 ارب روپے جعلی اکاؤنٹس سے جعلی بینک میں گئے۔2015سے 2017تک جعلی بینک کھاتہ کیس میں کچھ نہیں ہوا، دسمبر 2017میں جعلی ٹرانزکشن کو ایف آئی اے نے دیکھنا شروع کیا۔اومنی گروپ نے جعلی کمپنی کے نام پر نیشنل بینک اور سندھ بینک سے قرضے لیے، اومنی گروپ کو 54ارب روپے کا قرضہ دیا گیا۔جے آئی ٹی رپورٹ میں مشتاق نامی ایک شخص کا ذکر ہے جو ایان علی کو ایئرپورٹ لاتا اورلے جاتا تھا۔ جب آصف زرداری صدر بنے تو اس شخص کو گریڈ 12میں اسٹینو تعینات کر دیا گیا۔جب مشتاق سے اس ضمن میں پوچھا گیا تو کہا کہ وہ آصف زرداری کا مالشی ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More