امت رپورٹ
متحدہ کے لندن گروپ نے پاک سر زمین پارٹی کیلئے خطرے کی گھنٹی بجا دی۔ متحدہ لندن سیٹ اپ کے وفاداریاں تبدیل کرنے والے دہشت گرد نشانے پر آگئے۔ گلبہار کے علاقے میں پاک سرزمین پارٹی کے عہدیدار اظہر عرف سیاں نے سیکورٹی اداروں کو متحدہ لندن کے ساؤتھ افریقی نیٹ ورک کے مہاجر ٹائیگر فورس کے اہم کمانڈر مستقیم کی مخبری کی، جس کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔ مستقیم کی نشاندہی پر فیڈرل بی ایریا سے بھاری اسلحہ ملا اور اس گروپ کے اہم دہشت گردوں کی گرفتاری کیلئے چھاپے بھی مارے جارہے ہیں۔ اسی کے ردعمل میں الطاف گروپ کے دہشت گردوں نے پی ایس پی کے دفتر پر حملہ کیا۔ ادھر دو عہدیداروں کی ہلاکت پر پاک سرزمین پارٹی پریشان ہوگئی ہے اور اس کے اہم کارکن روپوش ہو رہے ہیں یا سخت احتیاط برتی جارہی ہے۔ پولیس اور دیگر سیکورٹی ادارے گلبہار واقعے میں ملوث دہشت گردوں کے حوالے سے تحقیقات کر رہے ہیں۔ سیکورٹی اداروں کو تحقیقاتی اداروں نے چند روز قبل آگاہی دی تھی کہ لندن ٹولے کے دہشت گرد شہر میں مخالفین کو ٹارگٹ کرسکتے ہیں۔ واضح رہے کہ ڈھائی سال قبل وجود میں آنے والی پاک سر زمین پارٹی کا سیاسی مستقبل تاریک نظر آرہا ہے۔ اس کے سربراہ مصطفی کمال کا ساتھیوں کے جنازوں پر کہنا تھا کہ اگر پی ایس پی ختم ہو گئی تو شہر میں دوبارہ جنازے اٹھیں گے۔ یہ واضح پیغام ہے کہ شہر میں متحدہ لندن مختلف طریقوں سے سرگرم ہونا شروع ہوگئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ متحدہ پاکستان کے پی آئی بی اور بہادر آباد دھڑوں میں شامل بعض رہنما اور کارکنان الطاف سے وفاداریاں نبھارہے ہیں اور لندن قیادت کے زیر انتظام چلنے والے گروپوں سے رابطوں میں ہیں۔
دوسری جانب پاک سر زمین پارٹی تاحال اپنے پاؤں پر کھڑی نہیں ہوسکی ہے۔ متحدہ دہشت گردوں کو پارٹی میں شامل کراتے ہوئے آسرا دیا گیا تھا کہ عام معافی دلوائی جائے گی اور قانونی چارہ جوئی کراکے کلیئر کرائیں گے۔ تاہم تاحال ایسا کچھ نہیں ہوا۔ شہر میں جاری آپریشن کی کارروائیوں میں پی ایس پی کے کارکنان بھی رینج میں آرہے ہیں۔ جبکہ پی ایس پی کا کراچی سمیت سندھ بھر میں بھاری اکثریت سے جیتنے کا دعویٰ بھی کھوکھلا نکلا۔ سندھ میں اپنا وزیر اعلیٰ لانے کا دعویٰ کرنے والے جہاں عام انتخابات میں ہارتے گئے، وہاں ضمنی الیکشن میں بھی ان کے دعوے غلط نکلے۔ پاک سر زمین پارٹی نے بلدیاتی ضمنی الیکشن میں میدان مارنے کا دعویٰ کیا تھا لیکن ایک کونسلر تک نہیں منتخب کرا سکی۔ اس ساری صورت حال میں اس کے دفتر پر فائرنگ کی گئی اور دو ذمہ دار مارے گئے۔ پیر کے روز ان ذمہ داروں کے جنازے میں پاک سر زمین پارٹی کے مرکزی رہنما پریشان نظر آئے۔ اس موقع پر پارٹی سربراہ مصطفی کمال نے خطرے سے آگاہی دی کہ غدار وطن الطاف حسین دوبارہ کراچی سمیت سندھ بھر میں اپنا نیٹ ورک فعال کر رہا ہے۔ اگر پی ایس پی ختم ہوگئی تو شہر میں دوبارہ لاشیں ملنا شروع ہوجائیں گی۔ گلبہار میں سر زمین پارٹی کے ذمہ داروں پر حملہ بھی اس کی کڑی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی کے مختلف علاقوں میں لندن ٹولے کے دہشت گرد سرگرم ہو رہے ہیں۔ تاہم انہوں نے گلبہار ناظم آباد سیکٹر کو گڑھ بنایا ہوا ہے۔ گلبہار کے علاقوں عثمانیہ کالونی، پیتل والی گلی، رضویہ سوسائٹی، خاموش کالونی اور گلبہار تھانے کے اطراف کے علاقوں میں لندن ٹولے کے جنوبی افریقہ نیٹ ورک کے دہشت گرد مہاجر ٹائیگر فورس کے نام سے گروپ بنا کر منظم ہو رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق غدار وطن الطاف حسین کو ’’را‘‘ سمیت دیگر غیر ملکی انجینسیاں بھاری فنڈنگ کی آفر کر کے ٹاسک دے رہی ہیں کہ کراچی میں دوبارہ دہشت گردی کی آگ لگا دی جائے۔ گلبہار میں اظہر عرف سیاں کے ساتھ مارا گیا جنرل سیکریٹری نعیم بھی علاقے میں خاصا سرگرم تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ لندن گروپ گلبہار سیکٹر کا انتہائی مطلوب دہشت گرد مستقیم جو بھارت میں جاوید لنگڑا گروپ کے ساتھ تربیت لے چکا ہے اور جنوبی افریقہ کے دہشت گردوں کی بنائی گئی مہاجر ٹائیگر فورس کا کمانڈر بنا تھا۔ اس نے علاقے میں انٹری کی تھی اور اپنے بھائی مقیم کے ساتھ کئی بار نظر آیا تھا۔ اس کی مخبری پاک سرزمین پارٹی کے ذمہ داروں نے سیکورٹی اداروں کو دی تھی۔ پولیس، رینجرز اور دیگر ادارے کوششیں کرتے رہے اور بالاآخر مستقیم کو اس کے بھائی مقیم سمیت گرفتار کرلیا گیا۔ مستقیم نے دوران تفتیش بتایا تھا کہ کراچی میں اس کا گروپ سیکورٹی اداروں سے ’’لانگ وار‘‘ یعنی گوریلا طرز کی لمبی لڑائی کی تیاری کر رہا تھا۔ اس کی نشاندہی کے بعد مہاجر ٹائیگر فورس کے نیٹ ورک کے دیگر دہشت گردوں کے خلاف چھاپہ مار کارروائیاں تیز کردی گئی ہیں۔ ٭
٭٭٭٭٭