مقدمات جلد نمٹانا نئے چیف جسٹس کی اولین ترجیح قرار

0

اسلام آباد(رپورٹ: اخترصدیقی )چیف جسٹس میاں ثاقب نثارکی ریٹائر منٹ اور جسٹس آصف سعیدخان کھوسہ کے چیف جسٹس بننے کے بعدجسٹس گلزار احمدسپریم کورٹ کےسینئر ترین جج بن جائیں گے، جبکہ سنیارٹی لسٹ میں جسٹس شیخ عظمت سعید تیسرے اور جسٹس مشیرعالم چوتھے نمبر پر آجائیں گے ۔ سینئر ترین جج جسٹس آصف سعیدخان کھوسہ نے ابھی سے اپنی منزل کاتعین کرلیاہے کہ وہ اپنے گیارہ ماہ کے عرصے کے دوران بطورچیف جسٹس پاکستان کیاکریں گے،گزشتہ روزایک سماعت کے دوران انہوں نے عندیہ دیاہے کہ مقدمات جلدنمٹانا ان کی اولین ترجیح ہوگی ۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی ریٹائرمنٹ میں صرف 20دن باقی رہ گئے ہیں اور ان 20دنوں میں وہ زیادہ سے زیادہ مفادعامہ کے معاملات پر مشتمل مقدمات کی سماعت کریں گے اور سماعت کربھی رہے ہیں ۔سپریم کورٹ لاہو ررجسٹری میں انھوں نے پینے کے صاف پانی ،جعلی آئس کریم کی فروخت ،پنجاب میں وینٹی لیٹرزکی کمی کی صورتحال ،ریلوے خسارہ آڈٹ رپورٹ ،سرکاری ملازمین کی جعلی ڈگریوں کاکیس سمیت دیگر مقدمات کی سماعت کی ہے ۔اس کے ساتھ ساتھ انھو ں نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں بھی جے آئی ٹی رپورٹ پر آصف زرداری اور دیگرسے جواب مانگ رکھاہے ۔جبکہ دوسری جانب جسٹس میاں ثاقب نثارکی 17جنوری 2019کومدت ملازمت مکمل کرتے ہوئے ریٹائر منٹ کے بعدجن سینئرترین جج جسٹس آصف سعیدخان کھوسہ نے چیف جسٹس پاکستان کامنصب سنبھالناہے ۔ سپریم کورٹ کے سینئر ترین جسٹس آصف سعید کھوسہ نے قتل کے ایک مقدمے کے دوران عدالت میں بیٹھے افراد کو بتایا کہ یہ 2018 کی اپیل ہے اور 2018 میں ہی سن رہے ہیں، فوجداری مقدمات میں 24 سال پرانی اپیلیں نمٹا دی ہیں، کئی اپیلیں 1994 سے زیر التوا تھیں۔بدھ کوسپریم کورٹ نے 2 افراد کے قتل کے ملزم کو 7 سال بعدبری کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے ریمارکس دیئے ہیں کہ استغاثہ شواہد پیش نہیں کر سکا۔ پولیس نے بظاہر ریکارڈ میں گڑبڑ کی۔ جسٹس کھوسہ کا کہنا تھا کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے برعکس ایف آئی آر درج کی گئی،یہ چیز ماتحت عدالتوں میں ہی سامنے آ جانی چاہیئے۔ جسٹس آصف کھوسہ نے انکشاف کیا کہ جوڈیشل اکیڈمی میں انسٹرکٹر بیٹھا ہوا ہے اور زیر تربیت ججز کو کہا جاتا ہے ۔ قتل کے مقدمے کا فیصلہ کرنا آپ کا کام نہیں، حیرت ہے ججز کی اس طرح تربیت کی جارہی ہے۔جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے ملزم محمد منیر کو سات سال بعد رہا کرنے کا حکم دیا۔دریں اثنا سپریم کورٹ نے مالاکنڈ میں قاتلانہ حملہ کیس فیصلے کے خلاف اپیل کی ۔ سماعت کرتے ہوئے صابر شاہ کو 6 سال بعد بری کر دیا۔ عدالت نے قرار دیا کہ ٹرائل عدالت میں وقوعہ ثابت نہیں ہو سکا، ملزم صابر شاہ پر الزام تھا کہ اس نے نیک محمد کو چھ گولیاں ماریں۔ نیک محمد معجزانہ طور پر بچ گیا۔جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ حملے کی جو وجہ ایف آئی آر میں درج ہے ، بظاہر ٹھیک معلوم نہیں ہوتی۔ دو گواہان صالح محمد اور ریاض شاہ گواہی کے لئے عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔ پولیس کی تفتیش بھی دشمنی کی وجہ بیان نہیں کرتی، ہو سکتا ہے یہ غیرت کا معاملہ ہو۔جسٹس آصف کھوسہ نے ریمارکس دیے ہیں کہ مقدمات کوجلدازجلدنمٹارہے ہیں ۔فوجداری مقدمات میں اب رواں سال کی بعض اپیلیں باقی رہ گئی ہیں ۔ زیادہ تر کونمٹادیاگیاہے ۔جسٹس آصف سعیدخان کھوسہ کے چیف جسٹس بننے پرسپریم کورٹ ججزکی سنیارٹی لسٹ میں بھی تبدیلی آئیگی۔جسٹس گلزار احمدسپریم کورٹ کے سینئر ترین جج بن جائیں گے ۔سنیارٹی لسٹ میں جسٹس شیخ عظمت سعیدتیسرے اور جسٹس مشیرعالم چوتھے نمبر پر آجائیں گے۔ان کے بعدجسٹس عمر عطا بندیال ،جسٹس قاضی فائزعیسیٰ ،جسٹس مقبول باقر،جسٹس منظور احمدملک ،جسٹس سردار طارق مسعود،جسٹس فیصل عرب ،جسٹس اعجازالاحسن ،جسٹس مظہر عالم خان میاں خیل ،جسٹس سجادعلی شاہ ،جسٹس سیدمنصور علی شاہ ،جسٹس منیب اختر،اور جسٹس یحیٰ آفریدی شامل ہیں ۔سپریم کورٹ کے شریعت اپیلٹ بنچ کے دوممبران جسٹس محمدالغزالی (عالم جج)اور جسٹس ڈاکٹر خالدمسعودبھی ججزمیں شامل ہیں جنھیں بنچ کی تشکیل کے دوران مقدمات کی سماعت کے لیے حصہ بنایاجاتاہے اور جہاں ضرورت ہوتی ہے وہاں شرعی معاملات میں چیف جسٹس ان سے مشاور ت بھی کرتے ہیں ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More