ڈہرکی (رپورٹ: میر عابد بھٹو) پیپلز پارٹی میں فارورڈ بلاک روکنے کیلئے قیادت سرگرم ہو گئی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈیڑھ سے دو درجن ناراض ارکان سندھ اسمبلی مہر گروپ کے سربراہ علی گوہر مہر سے رابطے میں ہیں، آصف زرداری آج علاقے کا دورہ کر کے ناراض اراکین کو منانے کی کوشش کرینگے۔ وہ پہلے سے موجود یو اے ای کے تعلیم اور کھیل کے وزیر سے ملاقات بھی کریں گے۔ ذرائع کے مطابق آصف علی زرداری کا گھیرا تنگ ہونے کے بعد اور سندھ میں امکانی فارورڈ بلاک بننے کے پیش نظر آج پیپلز پارٹی ایم پی اے راجہ خان مہر کی طرف سے ظہرانے کی دعوت پر خانگڑھ شریف پہنچ رہے ہیں، تین روز قبل متحدہ عرب امارات کے تعلیم اور کھیل کے وزیر شیخ نہیان المبارک بھی پہنچے ہوئے ہیں، ان کے ساتھ بھی ملاقات کریں گے، ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ یو اے ای کے کھیلوں کے وزیر شیخ نہیان المبارک آصف علی زرداری اور مہر گروپ سربراہ ایم پی اے علی گوہر خان مہر میں اختلاف ختم کرائیں گے، پیپلز پارٹی کے ڈیڑھ سے دو درجن ناراض اراکین سندھ اسمبلی کے علی گوہر خان مہر سے رابطوں کے بعد آصف علی زرداری کا اچانک خانگڑھ شریف کا پروگرام بنا، آج لاڑکانہ سے خانگڑھ شریف ایم پی اے راجہ خان مہر کی دعوت پر پہنچیں گے، شیخ نہیان المبارک ایم پی اے علی گوہر خان مہر اور آصف علی زرداری کے مابین ملاقات کراکے تصفیہ کرانے میں کردار ادا کریں گے، اور علی گوہر خان مہر کو پیپلز پارٹی میں شامل کراکے سندھ میں بڑی ذمہ داری دئےے جانے کے امکانات ہیں، علی گوہر خان مہر کے 10 ماہ قبل پی ایس 7 پر ہونے والے ضمنی انتخابات میں اختلاف پیدا ہوئے تھے، جو عام انتخابات میں شدید ہوگئے اور علی گوہر خان مہر پیپلز پارٹی کو الوداع کہہ کر گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس کے ٹکٹ سے الیکشن لڑا۔ پیپلز پارٹی ایک بار پھر سندھ حکومت میں آنے کے باجود چار ماہ کے اندر مشکلات کا شکار ہوگئی، ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ آصف علی زرداری اور فریال ٹالپر کی ممکنہ گرفتاری اور دیگر اراکین سندھ اسمبلی کے نام نیب کی فہرست میں آنے کے بعد پیپلز پارٹی کے ڈیڑھ سے دو درجن ناراض اراکین سندھ اسمبلی علی گوہر خان مہر سے رابطہ میں آئے ہیں، جی ڈی رہنما اور مہر گروپ سربراہ نے بھی اپنی سرگرمیاں بڑھا دی ہیں، ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ آصف علی زرداری اور علی گوہر خان مہر تصفیہ ہونے کے بعد فی الحال علی گوہر خان مہر پیپلز پارٹی میں شمولیت کا اعلان نہیں کریں گے، پہلے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو ہٹاکر اس کی جگہ علی گوہر خان مہر کے قریبی دوست اور فارورڈ بلاک کے سربراہ سید ناصر شاہ کو وزیر اعلیٰ سندھ بنایا جائے گا، جس کے بعد علی گوہر خان مہر باضابطہ پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کریں گے، دوسری طرف پیپلز پارٹی ایم این اے خالد احمد خان لوند اور صوبائی وزیر لائیو اسٹاک عبدالباری خان پتافی بھی آصف علی زرداری کو اپنی الگ الگ دعوت دی لیکن زرداری نے دعوت قبول نہیں کی ہے۔