ایک اوراعلیٰ تعلیم یافتہ کشمیری شہید
لاہور(نمائندہ امت)مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے ایک اوراعلیٰ تعلیم یافتہ کشمیری نوجوان کوشہیدکردیاجس پر ہزاروں افرادنےسڑکوں پرنکل کرشدیداحتجاج کیا۔ شہیدنوجوان ایم بی اےڈگری ہولڈرتھا۔بھارتی فورسزنےموبائل اورانٹرنیٹ سروس بند کردی اورعلاقہ میں کرفیونافذکردیا ہے۔اسی طرح مختلف علاقوں میں نام نہادسرچ آپریشن کاسلسلہ بھی جاری ہے۔بھارتی فوج نے غیر ملکی صحافی کو مقبوضہ کشمیر میں داخل ہونےسےروک دیاہےتاکہ بھارتی مظالم بے نقاب نہ کئے جاسکیں۔ ادھر بارہمولہ ضلع میں بھارتی فورسز کی طرف سے نہتے کشمیریوں پر بدترین تشدد سے ایک لڑکی سمیت متعدد کشمیری زخمی ہو گئے۔کشمیری زبان کے اساتذہ کی بھرتی میں انتظامیہ کی ناکامی کے خلاف ریزیڈنسی روڈ سری نگر پر احتجاجی دھرنا بھی دیاگیا۔ تفصیلات کے مطابق بھارتی فوج اور سی آر پی ایف کی جانب سے پلوامہ میں اشفاق احمد نامی اعلیٰ تعلیم یافتہ کشمیری نوجوان کو نام نہاد سرچ آپریشن کے دوران شہید کیاگیا ۔ رنزی پورہ میں نوجوان کی شہادت کے بعد مقامی کشمیری مردوخواتین سڑکوں پر نکل آئے اور بھارتی فورسز کیخلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔ قابض انتظامیہ نے موبائل اور انٹرنیٹ سروس بند کر دی ہے۔بھارتی فورسز نے دعویٰ کیا ہے کہ شہید نوجوان کشمیری جہادی تنظیم حزب المجاہدین سے تعلق رکھتا تھا۔ گاندربل کے علاقے کنگن سے بیس سالہ لڑکی ربیعہ بانو کی لاش بھی ملی ہے جس کے لاپتہ ہونے کا کہا گیا تھا۔مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فورسز نے ریاستی دہشت گردی جاری رکھتے ہوئے مقبوضہ وادی میں صحافیوں کے داخلے پر بھی پابندی عائد کردی۔ غیر ملکی فوٹو جرنلسٹ کیتھل میگ نوتن کشمیر کے عوام سے ملنا چاہتے تھے لیکن بھارت نے کشمیری عوام پر جاری بھارتی ظلم و بربریت کی پردہ پوشی کیلئے قانون کی خلاف ورزی کا بہانہ بناکر غیر ملکی صحافی کو مقبوضہ وادی میں جانے سے روک دیا۔بھارتی فوج اور سی آر پی ایف اہلکاروں نے بارہمولہ ضلع میں کنزر کے علاقے میں خواتین سمیت احتجاج کرنیوالے سینکڑوں لوگوں کو آنسو گیس سمیت طاقت کے وحشیانہ استعمال کا نشانہ بنایا تھا ،غیرملکی صحافی لاپتہ کشمیری نوجوان شاکر مشتاق کے بارے میں معلومات کی فراہمی کا مطالبہ کرر ہے تھے۔بھارتی فورسز کی کارروائی سے متعدد افراد زخمی ہوگئے۔