کراچی (رپورٹ:عظمت علی رحمانی)چیئرمین انٹر بورڈ نے اپنے ہی ہٹائے گئے متنازعہ افسر کو ناظم امتحانات تعینات کردیا۔قائم مقام کنٹرولر عظیم احمد صدیقی کی ریٹائرڈمنٹ کے بعد سیکریٹری زرینہ راشدسےدوسرا چارج لیکر شجاعت ہاشمی کو ڈپٹی کنٹرولر تعینات کرکے کنٹرولر کا چارج بھی دے دیا ہے۔‘‘امت’’ کو حاصل ہونے والی دستاویزات کے مطابق گزشتہ روز انٹر بورڈ کراچی کے قائم مقام ناظم امتحانات عظیم احمد صدیقی کی ریٹائرڈمنٹ کے بعد ڈپٹی سیکریٹری ایڈمن اسٹیبلشمنٹ شجاعت ہاشمی کو لیٹر نمبر No.BIE/CHAIRMAN/313/2018 کے ذریعے ڈپٹی کنٹرولر تعینات کردیا ہے۔معلوم رہے کہ ڈیڑھ برس قبل انٹر بورڈ کے موجودہ چیئرمین پروفیسر انعام احمد نے سابق کنٹرولر عمران چشتی کو ہٹانے کے بعد ان کی ٹیم کو بھی اہم عہدوں سے ہٹایا تھا، جس میں شجاعت ہاشمی کو ڈپٹی کنٹرولر شپ سے ہٹا کر واپس ڈپٹی سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ ایڈمن بنادیا تھا، جس کے بعد شجاعت ہاشمی، ڈپٹی کنٹرولر جنرل سیکشن سید ہادی حسن سمیت دیگر افسران کے خلاف اینٹی کرپشن میں انکوائری ہوئی تھی، جس کے حتمی چالان میں بھی شجاعت ہاشمی کا نام موجود ہے، جبکہ اس کے باوجود انٹر بورڈ کے کنٹرولر نے وزیر اعلیٰ سندھ ،سیکریٹری بورڈ اینڈ یونیورسٹیز ریاض الدین کے علم میں لائے بغیر ڈپٹی سیکریٹری ایڈمن شجاعت ہاشمی کو ڈپٹی کنٹرولر تعینات کرکے انہیں گزشتہ روز شام ساڑھے 6 بجے چیئرمین سیکریٹریٹ میں اپنے ہی دفتر میں قائم مقام ناظم امتحانات کا چارج ان کے حوالے کیا ہے ۔واضح رہے کہ انٹر بورڈ کراچی گزشتہ کئی برس سے مستقل ناظم امتحانات سے محروم ہے، جس کی وجہ سے ایک جانب بورڈ کے امور متاثر ہورہے ہیں، تو دوسری جانب طلبہ و طالبات کے امتحانات جونیئر اور اینٹی کرپشن کے انکوائری زدہ افسران کے ہاتھوں تکمیل پاکر مشکوک ہورہے ہیں۔معلوم رہے کہ انٹربورڈ میں اس وقت انٹر کے ضمنی امتحانات جاری ہیں ، جبکہ اہم ترین 2 عہدوں پر ایسےافسر کو تعینات کیا گیا ہے جو ناصرف جونیئر ہے بلکہ اینٹی کرپشن کے حتمی چالان میں بھی شامل ہے ۔جس کی وجہ سے مذکورہ ضمنی امتحانات کا عمل مشکوک ہو جائے گا۔چیئرمین سیکریٹریٹ سے جاری ہونے والے مکتوب نمبر313کے مطابق زرینہ راشدسے ڈپٹی کنٹرولر کا چارج لینےکے بعد انہیں شجاعت ہاشمی کی جگہ ڈپٹی سیکرٹری ایڈمن کا چارج بھی دے دیا گیا ہے ،جبکہ آڈٹ افسر زاہد احمد لاکھو کو ڈپٹی سیکرٹری اکاؤنٹس کا اضافی چارج بھی دے دیا گیا ہے ۔