امت نیوز
جنوبی افریقی شہر سنچورین کے سپر اسپورٹس پارک میں میزبان کے ہاتھوں پاکستان کرکٹ ٹیم کی شکستوں کی ہٹ ٹرک مکمل ہوچکی ہے۔انصمام الحق اور مصباح الحق کے بعد سرفراز الیون بھی اس مقام پر ناکام ثابت ہوئے۔جبکہ ٹیم انتظامیہ نے پہلے ٹیسٹ میں شکست کا ذمہ دار بیٹنگ لائن قرار کو دیدیا ہے۔ادھر ناقص کھیل پر ہیڈ کوچ کی سینئرزسے شدید تلخ کلامی ہوئی۔جس کی شکایت پی سی بی تک موصول ہوئی۔تاہم بورڈ نےاس معاملے کو دباتے ہوئے خبر کو من گھڑت قرار دیا ہے۔جنوبی افریقہ نے سیریز کا پہلا ٹیسٹ6 وکٹوں سے جیت لیا۔یہ کامیابی پروٹیز بالر ڈوان اولیویئر کی شاندار بالنگ کے ذریعے ممکن ہوئی، جو11شکار کر کے میچ کے مرد میدان قرار پائے۔
کرک انفو اور دیگر میڈیا رپورٹس کے مطابق سنچورین کا میدان پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے ہمیشہ بھیانک رہا ہے۔ سنچورین کو ٹیسٹ اسٹیٹس حاصل ہوئے 23 برس ہو چکے ہیں اور اس دوران پاکستان یہاں صرف تین ہی ٹیسٹ میچ کھیل چکا ہے۔ پہلا ٹیسٹ پاکستان نے 2007ء میں موجودہ چیف سلیکٹر انضمام الحق کی قیادت میں کھیلا۔ اس میچ میں گریم استمھ کی قیادت میں پروٹیز ٹیم نے پاکستان کو سات وکٹوں سے زیر کیا تھا۔ اسی مقام پر دوسرا امتحان پاکستان کی تاریخ کے سب سے کامیاب ٹیسٹ قائد مصباح الحق کی قیادت میں 2013ء میں ہوا، جہاں پاکستان کو اننگ اور 18 رن سے عبرتناک شکست ہوئی۔ اب سرفراز احمد کی قیادت میں پاکستان کو ایک مرتبہ پھر 6 وکٹوں سے شکست کی خفت کا سامنا کرنا پڑا۔ دریں اثنا گزشتہ روز پاکستانی ٹیم کی بدترین بیٹنگ پرفارمنس کے بعد ناقص فیلڈنگ اور متنازعہ امپائرنگ کی بدولت جنوبی افریقہ نے پہلے ٹیسٹ میچ میں 6 وکٹ سے فتح اپنے نام کر کے سیریز میں 0-1 سے برتری حاصل کر لی۔ سنچورین میں کھیلے گئے سیریز کے پہلے ٹیسٹ میچ کے پانچویں روز جنوبی افریقہ نے 149 رنز کے ہدف کا تعاقب شروع کیا تو دن کے دوسرے ہی اوور میں حسن علی نے ایڈن مرکرم کو پویلین لوٹا دیا۔ اس موقع پر پاکستانی بالرز نے عمدہ بالنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے جنوبی افریقہ کو رنز بنانے سے باز رکھا اور رنز کے حصول کی کوشش میں حسن علی کی گیند پر ہاشم آملہ غلطی کر بیٹھے۔ لیکن سلپ میں موجود فخر زمان ان کا سیدھا کیچ تھامنے میں ناکام رہے اور بعد میں یہی کیچ پاکستان کو کافی مہنگا پڑا۔ دوسرے اینڈ سے شاہین شاہ آفریدی نے عمدہ بالنگ کا سلسلہ جاری رکھا اور اگلے ہی اوور میں ڈین ایلگر سلپ میں اظہر علی کو کیچ دے بیٹھے۔ البتہ جنوبی افریقی بلے باز کو گیند زمین پر گرنے کا شبہ ہوا، جس کے سبب تھرڈ ایمپائر سے رابطہ کیا گیا۔ ری پلے سے واضح تھا کہ اظہر علی نے گیند کو زمین پر گرنے سے قبل ہی تھام لیا، لیکن پاکستانی ٹیم سمیت میدان میں موجود تمام ہی افراد اس وقت دنگ رہ گئے جب ٹی وی ایمپائر نے ایلگر کو ناٹ آؤٹ قرار دیا۔ ان دو مواقع کے بعد دونوں بلے بازوں نے سنبھل کر بیٹنگ کی اور کھانے کے وقفے تک کوئی وکٹ نہ گرنے دی۔ دونوں کھلاڑیوں نے نصف سنچریاں اسکور کر کے میچ میں پاکستانی ٹیم کی واپسی کے تمام دروازے بند کر دیئے۔ 119 رنز کی اس شراکت کا خاتمہ اس وقت ہوا جب پارٹ ٹائم بالر شان مسعود کی گیند پر ایلگر وکٹوں کے عقب میں کیچ دے بیٹھے۔ انہوں نے آؤٹ ہونے سے قبل 50 رنز بنائے۔ ڈی برون کی اننگز 10 رن پر تمام ہوئی اور یاسر شاہ نے انہیں آؤٹ کر کے میچ میں واحد وکٹ حاصل کی۔ جبکہ جنوبی افریقی کپتان فاف ڈیوپلیسی دوسری اننگز میں بھی صفر پر پویلین لوٹے۔ البتہ ان نقصانات کے باوجود جنوبی افریقہ نے باآسانی 4 وکٹوں کے نقصان پر ہدف حاصل کر کے میچ میں 6 وکٹوں سے فتح حاصل کر لی۔ ہاشم آملہ 63 رنز بنا کر باقابل شکست رہے۔ جنوبی افریقی بالر ڈوان اولیویئر کو میچ میں 11 وکٹیں پر بہترین کھلاڑی کا ایوارڈ دیا گیا۔ دوسری جانب ایک اسپورٹس چینل نے دعویٰ کیا ہے کہ پہلے ٹیسٹ کے دوران بیٹنگ کی خراب کارکردگی کے بعد مکی آرتھر نے کپتان سرفراز احمد، اسد شفیق اور اظہر علی کے ساتھ غیر اخلاقی رویہ اختیار کیا، جس سے معاملہ سنگین صورت اختیار کر گیا۔ سنچورین ٹیسٹ میں پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سینئر بیٹسمینوں کی بدترین کارکردگی کے بعد پاکستانی ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھرجذبات پر قابو نہ رکھ سکے اور ان کی کپتان سرفراز احمد سمیت سینئر بیٹسمینوں سے شدید جھڑپ ہوئی اور معاملہ گالی گلوچ تک پہنچ گیا۔ مکی آرتھر اس قدر غصے میں تھے کہ انہوں نے تمام اخلاقی حدود پار کر دیں اور ڈریسنگ روم میں چیزیں اٹھا کر پھینک دیں۔ عینی شاہدین کے مطابق سرفراز احمد کے کپتان بننے کے بعد ان کی سرفراز احمد کے ساتھ یہ پہلی براہ راست جھڑپ ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ دوسرے دن کے کھیل کے اختتام پر جب ٹیم ڈریسنگ روم میں آئی تو مکی آرتھر نے سرفراز احمد، اسد شفیق اور اظہر علی کو ناکامی کا ذمہ دار قرار دے کر کھری کھری سنا دیں۔ اس دوران کھلاڑیوں کی جانب سے بھی جوابی ردعمل دیکھنے میں آیا۔ ذرائع کے بقول مکی آرتھر نے کھلاڑیوں سے کہا کہ وہ جان بوجھ کر غلط شاٹس کھیل کر آئوٹ ہوئے ہیں۔ اس حوالے سے پی سی بی کی جانب سے جاری کی گئی پریس ریلیز کے مطابق منیجر طلعت علی نے ہیڈ کوچ مکی آرتھر کی جانب سے کھلاڑیوں کے ساتھ خراب رویے کے الزامات کی سختی سے تردید کی ہے۔ پی سی بی کے مطابق مکی آرتھر کے کھلاڑیوں کے ساتھ رویے کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا۔ ہیڈ کوچ مکی آرتھر، ٹیم انتظامیہ، کپتان اور تمام کھلاڑی بہترین نتائج دینے کے لیے ایک پلیٹ فارم پر مکمل طور پر متحد ہیں۔ ٭
٭٭٭٭٭