چالان کیخلاف فریال کی درخواست پرایف آئی اے کونوٹس
کراچی(اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس خادم حسین ایم شیخ کی سربراہی میں جسٹس امجد علی سہتوپر مشتمل دو رکنی بینچ نے پی پی رہنما فریال تالپور کی درخواست پرایف آئی اے اور ڈپٹی اٹارنی جنرل سمیت دیگرکو نوٹس جاری کردیئے۔ایف آئی اے کی جانب سے بینکنگ کورٹ میں عبوری چالان پیش کرنے کیخلاف دائر آئینی درخواست کی سماعت کے دوران منگل کو فریال تالپور کے وکیل فاروق ایچ نائک نے موقف اختیار کیا کہ چالان کے کالم نمبر 2 میں فریال تالپور کو مفرور قرار دیا گیا ہے۔ کسی کو معلوم نہیں تھا فریال تالپور انتخابات میں حصہ لے رہی ہیں اور وہ پی ایس 10 سے منتخب بھی ہوئیں ہیں۔ کالم نمبر 2 میں شامل افراد کو بھی ملزم قرار دیا گیا ہے۔ مجسٹریٹ نے چالان منظور کرنے کی وجوہات ہی نہیں بتائیں۔ ایف آئی اے کی ایف آئی آر میں منی لانڈرنگ کا ذکر نہیں۔ چالان میں فریال تالپور کا کوئی کردار وضح نہیں۔ الزامات سے ان کا کوئی تعلق نہیں۔ ایف آئی اے کے عبوری چالان پر حکم امتناعی جاری کرکے کارروائی روکی جائے۔ دریں اثنابینکنگ کورٹ نے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ سے متعلق کیس میں ملزمان نجی بینک سربراہ حسین لوائی اور طحہ رضا کی درخواست ضمانت پر پراسیکیوٹر کو دلائل کے لئے مہلت دیتے ہوئے سماعت 2 اگست تک ملتوی کردی ہے ۔