جی ڈی اے کا پی پی پر دھاندلی کا الزام-مظاہروں کا اعلان
کراچی (اسٹاف رپورٹر) گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) پیپلز پارٹی پر دھاندلی کا الزام لگاتے ہوئے تین اگست کوسندھ بھرمیں مظاہروں کا اعلان کردیا۔ جی ڈی اے نےانتخابی نتائج کو مسترد کرتے ہوئے چیف الیکشن کمشنرکے استعفے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ کنگری ہاؤس میں اجلاس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پیر پگارا نے کہاکہ منصفانہ انتخابات کے نام پر قوم کو بیوقوف بنایا گیا،2018 کا الیکشن فراڈ تھا ،جھگڑا پنجاب میں تھا پتہ نہیں سندھ کا مینڈیٹ کیوں چرایا گیا۔ انہوں نے کہاکہ دھاندلی 12 جولائی سے شروع ہوئی اور پولنگ ختم ہونے کے بعد اس کا نتیجہ آگیا۔پہلے ہی کہا تھا کہ سندھ میں سرکاری افسران کے ذریعے دھاندلی کی جائے گی۔ اندرون سندھ پولنگ سست روی سے کی گئی۔ ہم شکایت کرتے رہے کسی نے نوٹس نہیں لیا۔ایم کیوایم نے ہماری مدد کی ہے۔انہوں نے کہاپیپلز پارٹی کے امیدوار جہاں گئے عوامی پذیرائی نہیں ملی تھی،جو الیکشن میں دستبردار ہونا چاہتے تھے ان کو 80 ہزار ووٹ مل گئے ،سندھ میں ہر حلقے سے جی ڈی اے کے آٹھ سے دس ہزار ووٹ مسترد کیے گئے۔اچانک پی پی امیدواروں کو اتنے ووٹ کیسے مل گئے، اورصرف جی ڈی اے کے ووٹ ہی کیوں مسترد ہوئے؟انہوں نے کہاہم عمران خان کی حکومت کوکمزورنہیں کریں گے اوردھاندلی کے خلاف عدالت جائیں گے۔ پارلیمنٹ میں نہ جائیں تو ذاتی ایجنڈا ہوگا۔اگرعمران خان ملک کو پٹڑی پرچلانا چاہتے ہیں تو انہیں موقع ملنا چاہییے ، فیصلے قومی مفاد میں کریں گے ہڑتال کی کال کا فیصلہ بعد میں مشاورت سے ہوگا۔پیر پگارا نے کہا چوری کا پیسہ واپس لانے میں بیوروکریسی رکاوٹ ہے۔ اگرکرپٹ سیاستدان 100 ہیں تو ہزار کرپٹ لوگ بیوروکریسی میں ہیں۔نوے فیصد بیوروکریٹس کے بیوی ، بچے دہری شہریت والے ہیں ۔جی ڈی اے کے سیکریٹری جنرل ایازلطیف پلیجو نے اس موقع پرکہاکہ جی ڈی اے سندھ میں دوبارہ الیکشن کرانے کامطالبہ کرتا ہے۔ دریں اثنامبینہ دھاندلی اور بے ضابطگیوں کے خلاف ایم ایم اے لوئر دیر کے زیر انتظام تیمرگرہ سٹی میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔