اسلام آباد ( نمائندہ امت)حکومت نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے دبائو پر دوبارہ موبائل کارڈز پرٹیکس لگانے کا فیصلہ کر لیا ، موبائل کارڈز پر ختم کر دیے جانے والا ٹیکس اگلے ماہ پیش کیے جانے والے منی بجٹ میں دوبارہ سے نافذ کر دیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق کچھ ماہ قبل چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے حکومت کی جانب سے عائد کردہ موبائل کارڈز ٹیکس ختم کرنے کا حکم جاری کیا تھاچیف جسٹس نے حکم دیا تھا کہ موبائل فون کارڈز پر آئندہ سے حکومت کسی قسم کا ٹیکس وصول نہیں کرے گی۔ تاہم بعد ازاں ایف بی آر نے بتایا کہ موبائل فون کارڈز پر عائد ٹیکس ختم کرنے کی وجہ سے حکومت کو ماہانہ بنیاد پر 5 ارب روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑ رہا ہے اور رواں سال ٹیکس ریونیو میں 50 سے 60 ارب روپے کی کمی ہو گی ۔ اسی باعث اب حکومت نے دوبارہ موبائل کارڈز پر ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہےذرائع کا کہنا ہے کہ موبائل کارڈز پر ختم کر دیے جانے والا ٹیکس اگلے ماہ پیش کیے جانے والے منی بجٹ میں دوبارہ سے نافذ کر دیا جائے گا۔ اس حوالے سے حکومت سپریم کورٹ سے باقاعدہ اجازت حاصل کرے گی۔ جبکہ یہ بھی امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ موبائل فون کارڈز پر عائد کیے جانے والا ٹیکس ڈیموں کی تعمیر کیلئے استعمال کیا جائے۔ اس حوالے سے خود چیف جسٹس بھی اپنی خواہش کا اظہار کر چکے ہیں۔ تاہم اس حوالے سے حتمی فیصلہ حکومت کی جانب سے آئندہ ماہ کے وسط میں پیش کیے جانے والی منی بجٹ کے موقع پر ہی کیا جائے گا۔