2018میں نیب نے 440ریفرنسزکی منظوری دی
اسلام آباد (اے پی پی) قومی احتساب بیورو (نیب) بدعنوان عناصر سے لوٹی گئی قومی دولت کی واپسی کے لئے پرعزم ہے اور بلا امتیاز بدعنوانی میں ملوث افراد، اشتہاریوں اور قانون سے چھپنے والوں کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹے گا۔ چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ گزشتہ ایک سال کے دوران نیب نے ٹھوس شواہد کی بنیاد پر بدعنوانی کے 440ریفرنسز دائر کرنے کی منظوری دی ہے جبکہ قانون پر عملدرآمد کی موثر پالیسی کے تحت 503ملزمان کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ نیب کو 44ہزار 315شکایات موصول ہوئی ہیں، جن میں سے ایک ہزار 713شکایات کی تصدیق، 877انکوائریاں اور 227 تحقیقات کے ساتھ قومی خزانے میں 2580.196ملین روپے بھی جمع کرائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 900ارب روپے کی بدعنوانی کے حوالے سے ایک ہزار 210ریفرنسز ملک کی مختلف احتساب عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔ نیب نے ملک بھر کے کالجز اور یونیورسٹیوں میں کردارسازی کے حوالے سے 50ہزار سے زائد سوسائٹیاں بھی قائم کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے وفاقی ترقیاتی ادارے (سی ڈی اے)، وزارت مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی، فیڈرل بورڈ آف ریونیو، پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ، صوبائی محکمہ ہائے تعلیم، صحت، ریونیو، ہاؤسنگ اور کوآپریٹو ڈیپارٹمنٹس میں میرٹ اور شفافیت کو یقینی بنانے کے لئے وفاقی اور صوبائی سطح پر 60سے زائد تدارکی کمیٹیاں بھی قائم کی ہیں۔ گزشتہ ایک سال کے دوران پنجاب میں 56پبلک لمیٹڈ کمپنیوں، برٹش ورجن آئی لینڈ میں 435آف شور کمپنیوں، کچھی کینال کی تعمیر اور نجی ہاؤسنگ سوسائٹیوں کی جانب سے قوم سے پیسہ لوٹنے کے حوالے سے موصول ہونے والی مختلف شکایات پر جامع تحقیقات کے احکامات بھی جاری کئے ۔ اشتہاری ملزمان کی گرفتاری کے علاوہ غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیوں کی تفصیلات راولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور وفاقی ترقیاتی ادارے کی ویب سائٹس پر بھی فراہم کی گئی ہیں۔