لاہور/سرینگر(نمائندہ امت-خبر ایجنسیاں)مقبوضہ کشمیر میں مودی سرکار نے نہتے کشمیریوں کی جدوجہد آزاد ی کچلنے کیلئے بھارتی فوج کو”پیپر بال“ نامی ایک اور مہلک ہتھیار فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے اوراس کیلئے باضابطہ طور پر ٹینڈرز کا اجراء بھی کیا جاچکا ہے۔ بھارتی حکومت کی جانب سے جلد ”پیپر بال“ نامی یہ مہلک ہتھیار بھارتی فورسز اہلکاروں کو فراہم کر دیے جائیں گے۔ پیپر بال میں مرچی کے ساتھ ساتھ ایک خاص طرح کا کیمیکل موجود ہے جس کے باعث مظاہرین کچھ دیر تک دیکھنے کی صلاحیت سے بالکل محروم ہو جائیں گے جس کے بعد انہیں پکڑنا آسان ہو گا۔کشمیری مظاہرین کے خلاف اس مہلک ہتھیار کے استعمال کی بھارتی وزارت داخلہ نے باضابطہ طو ر پر اجازت دے دی ہے۔یاد رہے کہ اس سے قبل بھارتی فوج پیلٹ گن اور کیمیائی ہتھیار بھی استعمال کررہی ہے جس پر انڈیا کو پوری دنیا میں سخت تنقید کا سامنا ہے۔ پیلٹ گن کے چھرے لگنے سے مقبوضہ کشمیر میں سینکڑوں کشمیری آنکھوں کی بینائی کھو چکے ہیں۔ گزشتہ روزضلع پلوامہ میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں شہید ہونے والے چار نوجوانوں کی نماز جنازہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی ہے۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق بھارتی فوجیوں نے گزشتہ روز ضلع کے علاقے راجپورہ میں محاصرے اور تلاشی کی ایک کارروائی کے دوران نوجوانوں کو شہید کیا تھا۔ شہید نوجوانوں کی نماز جنازہ ضلع میں ان کے آبائی علاقوں رحمو،ٹکنو ، اورپرچھو میں ادا کی گئی۔ ضلع کے دور دراز اور ملحقہ علاقوں سے بزرگ ،خواتین اور بچوں سمیت ہزاروں افرادنے جنازوں میں شرکت کے لیے شہید نوجوانوں کے آبائی علاقوں کا رخ کیا۔ شہداء کو بھارت کے خلاف اور آزادی کے حق میں فلک شگاف نعروں کی گونج میں سپرد خاک کیاگیا ۔شہید نوجوانوں کی شناخت مزمل نبی ڈار، وسیم اکرم وانی، مزمل نذیر بٹ اور حارث احمد کے طورپر ہوئی ہے۔بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں چار نوجوانوں کی شہادت پر ضلع پلوامہ میں اتوار کودوسرے روز بھی مکمل ہڑتال رہی۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق دکانیں اور کاروباری مراکز بند جبکہ سڑکوں پر ٹریفک کی آمد و رفت معطل رہی۔ ضلع کے مختلف علاقوں سے لوگ جوق در جوق شہید نوجوانوں کے اہلخانہ کیساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ان کے گھروں میں گئے۔ یاد رہے کہ بھارتی فوجیوں نے ہفتے کے روز نوجوانوں مزمل نبی ڈار، وسیم اکرم وانی ،مزمل نذیر بٹ اور حارث کو ضلع پلوامہ کے علاقے راجپورہ میں ہانجن پائیں کے مقام پر محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران شہید کیا تھا۔