کورنگی اسپتال کا اے ایم ایس خواتین ڈاکٹرز کو ہراساں کرنے لگا
کراچی(اسٹاف رپورٹر) سندھ گورنمنٹ اسپتال کورنگی کا ایڈیشنل میڈیکل سپرنٹنڈنٹ خواتین ڈاکٹرز کو ہراساں کرنے لگا، خود کو وزیر صحت کا خاص بتانے والا ڈاکٹر فرخ شیر 2016 میں گھریلو ملازمہ سے زیادتی کے الزام میں گرفتار بھی ہوچکا ہے، انتظامی افسر کی جانب سے اسپتال کی ایک لیڈی ڈاکٹر کو نازیبا الفاظ کہنے اور دوسری سینئر ڈاکٹر کو فحش واٹس ایپ کرنے کے واقعات سامنے آنے پر خواتین ڈاکٹرز میں خوف کی لہر دوڑ گئی ہے اور وہ حاضری رجسٹر پر دستخط کیلئے اے ایم ایس کے کمرے میں گروپ کی شکل میں جانے پر مجبور ہیں۔ ذرائع کے مطابق سندھ گورنمنٹ اسپتال کورنگی 5میں ایڈیشنل میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کی حیثیت سے تعینات ڈاکٹر فرخ شیر کی جانب سے اسپتال کی خواتین ڈاکٹرز کو نازیبا الفاظ کہنے اور فحش واٹس ایپ کرنے کے واقعات سامنے آنے پر خواتین ڈاکٹرز شدید عدم تحفظ کا شکار ہیں اور ان میں خوف پایا جا تا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر فرخ شیر نے چند یوم قبل اسپتال میں ایک شعبے کی لیڈی ڈاکٹر کو نازیبا الفاظ کہے، جس کی شکایت اسپتال کے انتظامی سربراہ کو کی گئی، تاہم کوئی کارروائی نہ ہو ئی، جبکہ گزشتہ روز انہوں نے اسپتال کی گریڈ 19کی سینئر خاتون ڈاکٹر کو فحش تصویر واٹس ایپ کردی، جس پر خاتون ڈاکٹر نے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کو معاملے سے آگاہ کیا۔ اسپتال کے ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر فرخ شیر خود کو صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا فضل پیچو ہو کا خاص اور قریبی ساتھی کہر کر اسپتال کے ایم ایس سمیت دیگر ڈاکٹروں پر رعب ڈالتا ہے اور اس کے اثر و رسوخ کا یہ حال ہے کہ وہ اسپتال کے انتظامی سربراہ کیلئے مختص سیٹ بھی دھڑلے سے استعمال کرتا ہے اور اس کا کہنا ہے کہ وہ میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ہے اور صوبائی وزیر صحت نے اسپتال کی حالت بہتر بنانے کیلئے یہاں تعیناتی کرائی ہے، اس لئے کوئی اس کا کچھ نہیں بگاڑ سکتا۔ موجودہ صورتحال سے ہراساں خواتین ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ انہیں اسپتال آنے سے خوف آرہا ہے اور اہلخانہ انہیں اسپتال لانے اور لیجانے پر مجبور ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر فرخ شیر کیخلاف نومبر 2016میں تھانہ مبینہ ٹاؤن میں گھریلو ملازمہ کیساتھ زیادتی کے الزام میں مقدمہ الزام نمبر 326/16درج ہوا تھا، جس میں وہ گرفتار ہو کر کئی ماہ جیل میں رہے تھے۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ محکمہ صحت نے سنجیدہ نوعیت کے الزام پر کارروائی کرنے کے بجائے اسے کورنگی اسپتال میں ایڈیشنل میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کی اہم اسامی پر تعینات کر دیا ہے، جہاں لیڈی ڈاکٹرز کو ہراساں کرنے کی شکایات منظر عام پر آنے کے باوجود اس کیخلاف کارروائی نہیں کی جا رہی۔ ’’امت ‘‘کے رابطہ کرنے پر میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر غلام مرتضیٰ شاہ نے بتایا کہ انہیں واقعے سے متعلق شکایت موصول ہوئی تھی، جس پر محکمہ صحت کو آگاہ کر دیا گیا ہے، معاملے کی انکوائری جا ری ہے، اس لئے وہ کچھ نہیں کہہ سکتے۔