ڈیٹا بینک کے نام پر بیروزگار پی ایچ ڈیز سے دھوکہ
کراچی(رپورٹ راؤافنان)ہائر ایجوکیشن کمیشن نے بیروزگار پی ایچ ڈیز سے ڈیٹا بینک کے نام پر دھوکہ کردیا ۔پی ایچ ڈی ڈیٹا بینک پورٹل پر بے روزگار وں کا فارم ہی جمع نہیں ہوتا ۔پی ایچ ڈی ایسو سی ایشن نے آئندہ پیر کو احتجاج کا عندیہ دے دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق ہائر ایجوکیشن کمیشن کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے،ہزار سے زائد بے روزگار پی ایچ ڈی ڈاکٹرز کے لئے ملازمت کے موقع پیدا کرنے کے لئے عملی طور پر کوئی اقدامات نہ کئے جا سکے، سیکڑوں پی ایچ ڈی ڈاکٹرز بے روزگاری کی وجہ سے چھوٹی موٹی ملازمت کر کے گزر بسر کرنے پر مجبور ہیں،بے روزگار پی ایچ ڈی ڈاکٹرز کے مطابق ایچ ای سی نے پی ایچ ڈی ڈیٹا بینک کے نام پر ہزاروں بے روزگار پی ایچ ڈی ڈاکٹرز کو لالی پاپ دے رکھا ہے اور عملی طور پر ملازمتوں کیلئے کوئی اقدمات نہیں کئے ۔معلوم ہوا ہے کہ ایچ ای سی نے رواں سال اگست میں پی ایچ ڈی ڈیٹا بینک پورٹل کا آغاز کیا گیا تھا ،تاہم ڈیٹا بینک میں گزشتہ 4ماہ میں صرف 244پی ایچ ڈیز کا ریکارڈ جمع ہو پایاہے،’’امت ‘‘کو حاصل ریکارڈ کے مطابق زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے 44 ِ، قائد اعظم یونیورسٹی اسلام آباد کے 34،پیر مہر علی شاہ زرعی یونیورسٹی راولپنڈی، اور کراچی یونیورسٹی کے 15،15۔زرعی یونیورسٹی پشاور۔ پنجاب یونیورسٹی کے 11،11کامسیٹس انسٹیٹیوٹ آف انفارمیشن ٹیکنالوجی اسلام آباد کے 10،پاکستان انسٹیٹیوٹ آف انجینئرنگ اینڈ اپلائیڈ سائنسز، اسلام آباد کے 8،ہزارہ یونیورسٹی مانسہرہ کے 7،بہاو الدین زکریا یونیورسٹی، ملتان، گورنمنٹ کالج یونیورسٹی، فیصل آباد اور ہواژونگ زرعی یونیورسٹی کے 5،5،جامعۃ الملک عبدالعزیز اور یونیورسٹی آف چینیز اکیڈمی آف سائنسز چین کے 4،4، اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور، یونیورسٹی آف مالاکنڈ، یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی آف چائنا اور جیونگ سانگ نیشنل یونیورسٹی کے 3،3،کیپیٹل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اسلام آباد یونیورسٹی آف ویٹرینری اینڈ اینیمل سائنس کے 2،2 عبدلولی خان یونیورسٹی، مردان، علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اسلام آباد ، ہائی ٹیک یونیورسٹی ٹیکسلا، آئی بی اے کراچی، بین الاقوامی یونیورسٹی، اسلام آباد، کنگ فہد یونیورسٹی آف پیٹرولیم دہران، لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی لاہور،نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی، اسلام آبادنیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگویج اسلام آباد۔ نسٹ یونیورسٹی اسلام آباد و دیگر یونیورسٹیوں کے ایک ایک پی ایچ ڈیز شامل ہیں۔ پی ایچ ڈی ایسو سی ایشن کے رہنما ڈاکٹر شیر افضل ہاشمی نے ’’امت ‘‘کو بتایا کہ ایچ ای سی نے ڈیٹا بینک کے نام پر بے روزگار پی ایچ ڈیز کے ساتھ دھوکہ کیا ہے،انہوں نے بتایا کہ ایسو سی ایشن نے ایچ ای سی کو پیش کش کی تھی کہ ان کے پاس 900زائد بے روزگار پی ایچ ڈیز کا مکمل ڈیٹا موجود ہے ،وہ ان سے لے کر تصدیق کر لے ،لیکن کمیشن حکام نے یہ کہہ کر جان چھڑا لی کہ وہ ڈیٹا غیر مصدقہ ہوگا ۔ان کا کہنا تھا کہ ایچ ای سی نے انٹیرم پی ایچ ڈی پروگرام میں یہی حال کر رکھا ہے اور وہاں بھی ای پورٹل میں بیروزگار پی ایچ ڈیز کا ڈیٹا جمع ہی نہیں ہوتا۔ انہوں نے بتایا کہ جن پی ایچ ڈیزکا ریکارڈ ڈیٹا بینک میں جمع ہو چکا ہے، ان میں سے بعض پر ان کے سپروائزرز کے ذریعے دباؤ ڈالا گیا کہ وہ خود کو برسر روزگار ظاہر کریں ،تاکہ ایچ ای سی بیروزگار پی ایچ ڈیز کی شرح کم دکھا سکے ۔دوسری جانب بے روزگار پی ایچ ڈیز کا کہنا ہے کہ ایچ ای سی بنانے کا مقصد ہی یہی تھا کہ تعلیمی معیار کو بہتر بنایا جا ئے جامعات کو شرائط پر پورا اتارا جائے،اساتذہ کی تعداد پوری کی جائے مگر تاحال جامعات ریٹائرڈ اساتذہ پر چل رہی ہیں اور پی ایچ ڈیز کے لئے جامعات میں ملازمت کے کوئی مواقع نہیں ہیں۔ جامعات میں میرٹ کا قتل عام ہو رہا ہے اور ایچ ای سی حکام تماشا دیکھ رہے ہیں ۔ شیر افضل نے کہا کہ ہم نے 7 جنوری کو احتجاج کا اعلان کر رکھا ہے اور اس کی اطلاع متعلقہ اداروں کو دیدی ہے بیروزگار پی ایچ ڈیز کی تعداد ہزار سے زائد ہے اور ہم تمام اداروں کی موجودگی میں ڈیٹا بینک کو کھولنے کا مطالبہ کریں گے تاکہ اصلیت س سامنے آ سکے۔ واضح رہے کہ ایچ ای سی چیئرمین ڈاکٹر طارق بنوری نے 90فیصد پی ایچ ڈیز کا ایچ ای سی میں رجسٹرڈ نہ ہونے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے پی ایچ ڈیز کو ہدایت کی تھی کہ وہ پی ایچ ڈی ڈیٹا بینک میں رجسٹریشن کرائیں۔