اسلام آباد(نمائندہ خصوصی )منی لانڈرنگ پرجے آئی ٹی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ماڈل ایان علی نے 80 سے زائد بیرون ملک دورے کئے جس دوران کروڑوں روپے باہر منتقل کئے گئے۔35 ارب روپے کے 29 جعلی اکاوٴنٹس کھولے گئے، کھاتے اومنی گروپ کے اسلم مسعود اور عارف کے کہنے پر اوپن کئے گئے۔ سمٹ بینک میں 16، سندھ بینک میں 8 اور یو بی ایل میں 5 جعلی کھاتے چلتے رہے۔ اومنی گروپ نے اکاوٴنٹس کھولنے کیلئے 11 جعلی کمپنیاں بنائیں۔رپورٹ کے مطابق جعلی اکاوٴنٹس کیلئے پارک لین کمپنی کا پتہ درج کرایا گیا، یہ کمپنی آصف زرداری اوربلاول بھٹو کی ملکیت ہے۔رپورٹ میں درج حقائق کے مطابق آصف زرداری کے دست راست مشتاق احمد کے اکاوٴنٹس میں 8 ارب روپے کی ٹرانزیکشن ہوئی۔ مشتاق احمد نیآصف زرداری کے ساتھ 80 ممالک کے دورے کئے اور اب بیرون ملک فرار ہے۔ سابق صدر آصف زرداری نے مشتاق کو اپنا فزیو تھراپسٹ ظاہر کیا۔آصف زرداری نے متوفی ادریس کے اکاوٴنٹس سے 14 کروڑ کی ڈیوٹی ادا کی جبکہ ادریس کا جعلی اکاوٴنٹ اس کے انتقال کے بعد بھی چلتا رہا۔رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ اومنی گروپ کے ملازم اشرف کے نام پر پانچ بینک کھاتے کھولے گئے۔ لکی انٹرنیشنل کا اکاوٴنٹ عدنان کمپیوٹر ہارڈوئیر کے نام پر کھلا۔ رائل ٹریڈرز اکاوٴنٹ احمد انوش رضائی والے کے نام پر کھولا گیا جبکہ ڈریم ٹریڈنگ کا اکاوٴنٹ رشید رکشے والے کے نام پر کھلا۔جے آئی ٹی کے مطابق اقبال آرائیں کے نام پر 4 جعلی اکاوٴنٹس کھولے گئے۔ اقبال آرائیں کا 9 مئی 2014ء کو انتقال ہو چکا ہے۔ اومنی گروپ کے ملازم عمیر کے نام پر 10 ارب روپے کے 9 اکاوٴنٹس کھولے گئے جبکہ حیرت انگیز طور پر اومنی گروپ ہی عمیر ایسوسی ایٹس کا بے نامی دار تھا۔رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ زرداری گروپ اومنی گروپ کے ہیلی کاپٹر استعمال کرتا رہا۔ زرداری گروپ سے تعلق رکھنے والے افراد نے 60 سے زائد بار ہیلی کاپٹر پر سفر کیا۔ مجید فیملی نے 46 بار ہیلی کاپٹر کا استعمال کیا جس کے لئے رقم جعلی اکاوٴنٹس سے ادا کی گئی۔