5برس تک حسینہ واجد حکومت قابل قبول نہیں – بنگلہ دیشی اپوزیشن
ڈھاکہ (امت نیوز)بنگلہ دیش میں اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد جاتیو اوئیکو فرنٹ کے رہنما کمال حسین نے شیخ حسینہ واجد حکومت پر دھاندلی کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ نتائج عوامی لیگ نے تیار کئے ۔آئندہ 5برس تک جعلی ووٹوں سے بننے والی حکومت والی حکومت کو برداشت کرنا عوام کیلئے قابل قبول نہیں ۔جرمن ریڈیو سے گفتگومیں کہاکہ انتخابات کو زیادہ تر لوگوں نے مسترد کر دیا ہے۔ اگر سب نے نہیں، تو کم از کم حزب اختلاف کی جماعتوں نے نتائج تسلیم نہیں کیے۔عوام نام نہاد انتخابی نتائج خود پر مسلط کیے جانے کے بعد متحد ہو کر مزاحمت کر رہے ہیں تاکہ نتائج درست کئے جائیں۔5برس تک ایسی حکومت برداشت کرنا مشکل ہوگا جو جعلی ووٹوں کی بنیاد پر اقتدار میں آئی ہو۔اپوزیشن جماعتیں مشاورت کر رہی ہے اور جلد ہی مشترکہ منصوبہ بندی کے ساتھ میدان میں اتریں گے ۔ اپوزیشن ان نتائج مسترد کرتی ہے ۔چیف الیکشن کمشنر ہی بحران کے اصل ذمہ دار ہیں۔ بے قاعدگیوں کے باوجود انہوں نے انتخابات درست قرار دیتے ہوئے نتائج کا اعلان کر دیا۔ تمام لوگوں کا کمشنر کی غیر جانبداری و آزادانہ انتخابات کرانے کی صلاحیت پر اعتماد اٹھ گیا ہے۔ہمیں ایسی تحریک کی ضرورت ہے، جس میں شہری، سیاسی جماعتیں و انسانی حقوق کی تنظیمیں بھی شامل ہوں۔مجھے امید ہے کہ عالمی برادری ملک کی تازہ ترین صورتحال پر غور کرے اور اقوام متحدہ کے چارٹر اور قراردادوں کے مطابق ایسی حکومت تسلیم نہ کرے جو عوامی رضامندی کے بغیر اقتدار میں آئی ہو۔