منشیات کے بیوپاریوں نے کرسٹل کے بعد تنزانیہ نشہ متعارف کرادیا
کراچی(رپورٹ:شرجیل مدنی)منشیات کے بیوپاریوں نے کرسٹل نشہ کے بعد تنزانیہ نامی نشہ متعارف کرادیا۔ تنزانیہ نامی نشہ آور اشیا بلوچستان سے کراچی لائی جارہی ہیں۔بلوچستان سے یومیہ کروڑوں روپے مالیت کا تنزانیہ ،کرسٹل،آئس نشہ درجنوں بیوپاری حب چوکی کے راستے شہر کے مختلف علاقوں میں سپلائی کر رہے ہیں۔کرسٹل کی مقبولیت زیادہ ہونے کے سبب کرسٹل کے بیوپاریوں نے کرسٹل کا نام تبدیل کرکے تنزانیہ رکھ لیا۔ کرسٹل اور آئس میں جو مضر صحت کیمیکل استعمال ہوتا ہے۔تنزانیہ میں اس کی مقدار بڑھا کر اس نشے کو تنزانیہ کا نام دیا گیا ہے۔حب چوکی اس جان لیوا نشے کی ہول سیل مارکیٹ ہے اور منشیات فروش حب چوکی سے 500روپے گرام کے حساب سے زیادہ مقدار میں مال خرید کر اپنے علاقوں میں 2سے ڈھائی ہزار میں فیگرام فروخت کرتے ہیں۔موچکو پولیس کے ایک افسر نے انکشاف کیا ہے کہ تنزانیہ ، کرسٹل اور آئس کا فارمولا ایران سے نقل کیا گیا اور بلوچستان میں موجود کارخانوں میں تیار کیا جارہا ہے۔اس وقت نصف درجن سے زائد کارخانے اوتھل،خضدار اور حب چوکی میں قائم ہیں، جہاں پر جان لیوا نشے کو تیار کیا جا رہا ہے۔ اس نشے میں بیٹری کا پانی، نالیاں صاف کرنے والا کیمیکل، مٹی کا تیل اور دیگر جان لیوا کیمیکل استعمال کیا جاتا ہے۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ایران میں تو خالص کیمیکل استعمال کیا جاتا ہے ، جبکہ بلوچستان کے علاقے میں موجود کارخانوں میں دو نمبر کیمیکل سے اس جان لیوا نشے کو تیار کیا جا رہا ہے ، جو انسانوں کے لئے موت کا سبب بن رہا ہے۔ذرائع نے بتایا ہے کہ ان تمام منشیات فروشوں کو موچکو اور حب چوکی پولیس کی مکمل سرپرستی حاصل ہے۔ پولیس لاکھوں روپے رشوت لیکر منشیات فروشوں کو تحفظ فراہم کر رہی ہے ۔موچکو پولیس ذرائع کے مطابق اس وقت بھی حب چوکی ،زری لین،لوڑی پاڑہ اور اس کے اطراف کے علاقوں میں تنزانیہ، کرسٹل،آئس کھلے عام فروخت کیا جارہاہے ۔حب چوکی اس خطرناک نشے کی ہول سیل مارکیٹ ہے اور یہاں سے منشیات فروش کم داموں میں یہ خرید کر شہر بھر میں مہنگے داموں فروخت کر رہے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس نشے کی لت میں زیادہ تر نوجوان لڑکے اور لڑکیاں مبتلا ہیں، جن میں کالج اور یونیورسٹیوں کے طلبہ شامل ہیں ، جن کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے ۔بیشتر طالبعلم جاگنے اور جسم میں چستی پیدا کرنے کے لیے ناصرف یہ نشہ کرتے ہیں، بلکہ دوسرے طلبہ کو بھی لت میں مبتلا کرنا چاہتے ہیں۔موچکو پولیس کے باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ حب ،زری لین،لوڑی پاڑہ میں رئوف،خالد، حکیم اور اس کے علاوہ درجنوں منشیات فروش اپنے گھروں سے یہ جان لیوا نشہ فروخت کر رہے ہیں اور کراچی کے مختلف علاقوں میں موجود تنزانیہ،کرسٹل،آئس فروخت کرنے والے منشیات فروش پی آئی بی ،ناظم آباد،حسن اسکوائر،گلشن اقبال ،لائنز ایریا،ایبی سینیا لائن، لسبیلہ، تین ہٹی، گولیمار، ڈیفنس، کراسنگ، صدر ، ملیر، ماڈل کا لونی، قائدآباد اور ریڑھی گوٹھ میں یہ جان لیوا نشہ فروخت کررہے ہیں۔ان تمام منشیات فروشوں کو شہر میں موجود مختلف تھانوں کی مکمل سرپوستی حاصل ہے ۔