شہید اہلکار کے گھر چھاپوں پر سیکریٹری داخلہ -آئی جی ودیگر ہائیکورٹ طلب
کراچی(اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائی کورٹ نے شہید پولیس اہلکار کی بیوہ کے گھر پر چھاپوں اور بیٹوں کی گرفتاری سے متعلق درخواست پر ایڈووکیٹ جنرل سندھ ، سیکریٹری داخلہ اورآئی جی سمیت دیگر مدعاعلہیان کو 14جنوری تک نوٹس جاری کردئیے۔جسٹس خادم حسین تنیو کی سر براہی میں 2رکنی بنچ نے سماعت کی ، درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا ہے کہ ان کی موکلہ کے شوہر محمد شفیق 2012ءمیں پولیس مقابلے کے دوران شہید ہوگئے تھے، ان کے بیٹے شہزاد عرف سجو اور شیراز عرف سجی گارمنٹ فیکٹری میں کام کرتے ہیں تاہم ان کے گھر پر قانون نافذ کرنیوالے ادارے ابتک 4چھاپے مارے چکے ہیں، یہ کارروائیاں کے بغیر سرچ وارنٹ کی گئیں ۔ اہلکار شہزاد عرف سجو اور شیراز عرف سجی کا پتہ پوچھتے ہیں، ان چھاپوں کی متعلقہ اعلیٰ حکام کو بھی درخواستیں دی گئی ہیں لیکن اس کے باوجود کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے، لہذا استدعا ہے کہ چھاپوں بند کئے جائیں اور اگر ان کی موکلہ کے بچوں کے خلاف کوئی مقدمہ ہے تو ظاہر کیا جائے۔دریں اثناسندھ ہائی کورٹ نے خاتون اور ان کی تین بیٹیوں کی گمشدگی سے متعلق درخواست پر ایس ایس پی جنوبی کو خاتو ن سمیت بیٹیوں کو17جنوری تک پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ قبل ازیں درخواست گزار نے موقف اختیار کیاکہ بیوی اور بیٹیوں کو ایف آئی اے افسر شہباز نے اغوا کررکھا ہے۔عدالت نے سہراب گوٹھ میں مبینہ پولیس مقابلے ِ ،ظفر اللہ نامی شہری کی بازیابی اور مقدمہ اے کلاس کرنے کے خلاف وکیل کو درخواست قابل سماعت ہونے پر دلائل دینے کی ہدایت کردی۔