اصغرخان کیس میں مدعا علیہ نے قانونی ثبوت نہیں دیئے-عدالت
اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)سپریم کورٹ نے اصغر خان کیس کا 3 صفحات پر مشتمل عبوری حکم نامہ جاری کردیا۔ عدالت نے ایئر مارشل (ر) اصغر خان کے قانونی ورثا کو نوٹسز جاری کیے ہیں جب کہ عدالتی حکم میں کہا گیا ہےکہ یہ پتہ لگانے کے لیے کہ سیاست دانوں کو پیسے دیے یا نہیں، ایف آئی اے نے متعدد کارروائیاں کیں، ایف آئی اے نےحتمی رپورٹ میں یہ لکھا ہے کہ اہم گواہان کے بیانات میں خلاء ہے اور گواہان کے بیانات آپس میں مطابقت ہی نہیں رکھتے۔ایف آئی اے کی رپورٹ میں سے متعلقہ پیرا بھی سپریم کورٹ کے حکم کا حصہ ہیں۔عدالت نے اپنے حکم میں مزید کہا کہ حقیقت سے واقف افراد کو رسیدوں اور رقم کی ادائیگیوں کے طریقہ کار کا نہیں پتہ، اصلی رقم جو بینک اکاؤنٹس میں ٹراسفر کی گئی واضح نہیں، متعلقہ بینکوں نے بھی ایف آئی اے سے تعاون نہیں کیا۔عبوری حکم کے مطابق متعلقہ بینکوں سے گزشتہ 24 سال کا ریکارڈ نہیں دیا گیا اور مدعا علیہ کی جانب سے کوئی قانونی ثبوت نہیں پیش کیا گیا، یہ کیس اصغر خان کی جانب سے شروع کیا گیا تھا جو کہ اب نہیں رہے۔عدالت نے کیس کی مزید سماعت ایک ہفتے کےلیے ملتوی کی ہے۔