اسلام آباد(نمائندہ امت )چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے واضح کیا ہے کہ فیسوں میں کمی کا حکم صرف چند اسکولوں کے لیے نہیں بلکہ پورے ملک کے لیے ہے۔سپریم کورٹ میں ایک کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ فیس میں کمی کا حکم صرف 22 یا 27 اسکولوں کے لیے نہیں تھا، یہ حکم پورے ملک میں 5 ہزار سے زائد فیس لینے والے تمام اسکولوں پر لاگو ہے چیف جسٹس نے مزید کہا کہ ہم نے فیسوں میں کمی کا کہا تو انتظامیہ نے اسکول بند کرنے شروع کردیئے، اگر کسی کو ابہام ہے تو ہمیں فائل دیں، پڑھ کے سب کو بتادیتے ہیں واضح رہے کہ گذشتہ ماہ 13 دسمبر کو سپریم کورٹ نے 5 ہزار روپے سے زائد فیس لینے والے نجی اسکولوں کو فیس میں 20 فیصد کمی کرنے اور 2 ماہ کی چھٹیوں کی فیس کا 50 فیصد والدین کو واپس کرنے کا حکم دیا تھا۔عدالت عظمیٰ نے حکم دیا تھا کہ ملک بھر کے ایسے نجی اسکول جو 5 ہزار روپے سے زائد فیس وصول کرتے ہیں وہ اپنی فیسوں میں 20 فیصد تک کمی کریں گے جب کہ 5 ہزار یا اس سے کم فیس وصول کرنے والے اسکولوں پر عدالتی فیصلے کا اطلاق نہیں ہوگا۔عدالت نے مزید حکم دیا تھا کہ 5 ہزار روپے سے زائد فیس لینے والے نجی اسکول سالانہ 5 فیصد سے زیادہ فیسوں میں اضافہ نہیں کریں گے اور اگر اس سے زیادہ اضافہ کرنا ہوگا تو ریگولیٹری باڈی سے منظوری لینی ہوگی اور وہ بھی 8 فیصد سے زیادہ اضافہ نہیں ہوگا۔دوسری جانب سپریم کورٹ نے یہ بھی حکم دیا کہ ایسے نجی اسکول گرمیوں کی فیسوں کا 50 فیصد والدین کو ادا کریں یا اس رقم کو اسکول کی فیس میں ایڈجسٹ کریں۔علاوہ ازیں عدالت نے ایف بی آر کو نجی اسکولز مالکان اور ڈائریکٹرز کے انکم ٹیکس گوشواروں کی چھان بین کا بھی حکم دیا تھا۔