کراچی(اسٹاف رپورٹر) چڑیاگھر کے اطراف آپریشن مکمل کر کے 400دکانیں گرا دی گئیں ۔ مذکورہ دکانوں سے بلدیہ عظمیٰ کو سالانہ 5 کروڑ روپے ریوینو حاصل ہوتا تھا۔ تفصیلات کے مطابق محکمہ انسداد تجاوزات نے اتوار کو بھی چڑیا گھر کے اطراف آپریشن جاری ر کھا۔آپریشن کے دوران 400 سے زائد دکانیں اور دفاتر گرائے گئے ۔آپریشن کی نگرانی میٹروپولیٹن کمشنر سید سیف الرحمن ،ڈائریکٹر اینٹی انکروچمنٹ بشیر صدیقی، ڈائریکٹر اسٹیٹ تسنیم احمد ،ڈائریکٹر میونسپل سروسز نعمان ارشد ودیگر افسران نے کی۔ مذکورہ دکانیں 1962میں کے ایم سی کے محکمہ اسٹیٹ نے تعمیر کرائی تھیں، جن سے بلدیہ عظمیٰ کو 5 کروڑ روپے سالانہ ریوینو حاصل ہوتا تھا ۔آپریشن میں اب تک صدر، ایمپریس مارکیٹ کے اطراف ،برنس روڈ،جامعہ کلاتھ ، دوپٹہ گلی، آرام باغ، اکبر روڑ،کھوڑی گارڈن ودیگر علاقوں میں تقریباً 4000 سے زائد دکانیں اور پختہ تعمیرات گرائی جا چکی ہیں ۔ ڈاکٹر سیف الرحمن نے بتایا کہ دکانیں ہٹانے کا کام پر امن طریقے سے مکمل ہوا کیو نکہ تاجروں کو اعتماد میں لیا گیا تھا ۔ میئر کراچی وسیم اختر نے متاثرین کو دکانوں کیلئے متبادل جگہ دینے کی یقین دہانی کرائی تھی ۔انہوں نے کہا کہ چڑیا گھر میں بھی غیر ضروری تعمیرات کا خاتمہ کیا جائے گا ۔ ڈائریکٹر انکروچمنٹ بشیر صدیقی نے ’’امت‘‘ کو بتایا کہ چڑیا گھر آپریشن مکمل ہوچکا ہے ۔دوسرے روز کسی بھی مزاحمت کا سامنا نہیں کرنا پڑا ۔انہوں نے کہا کہ فی الحال دیگر مارکیٹوں میں ا ٓپریشن کی کوئی پروگرام نہیں ہے چڑیا گھر کے اطراف سے ملبہ آج سے اٹھایا جائے گا۔