کرشنگ شروع کرنیوالی ملز کا شتکاروں کو بلیک میل کرنے لگیں
پنگریو (نامہ نگار) کرشنگ شروع کرنے والی شوگر ملیں کاشتکاروں کو بلیک میل کرنے لگی ہیں۔ سیزن شروع کرنیوالی ملوں نے کاشت کاروں کوان کے پرانے واجبات کی ادائیگی گنے کی سپلائی سے مشروط کردی ہے جس پرکاشت کاروں میں شدیدتشویش کی لہردوڑگئی ہے سندھ کی شوگرملوں پرکاشت کاروں کے کروڑوں روپے کی رقم واجب الادا ہے کاشت کاروں نے اپنے واجبات کی وصولی کے لیے کین کمشنر سندھ اوردیگراعلیٰ حکام کو درخواستیں دے رکھی ہیں ان واجبات کی ادائیگی کے لیے شوگرملوں کی انتظامیہ، کین کمشنر اورکاشت کاروں کے درمیان کئی اجلاس ہوچکے ہیں جن میں ان واجبات کی ادائیگی کے حوالے سے ٹائم فریم طے کیا گیامگرکاشت کارجب ان اجلاسوں میں طے کردہ ٹائم فریم کے مطابق واجبات کی وصولی کے لیے شوگرملوں کی انتظامیہ کے پاس گئے توانتظامیہ نے واجبات کی ادائیگی گنے کی ادائیگی سے مشروط کردی جس پرکاشت کارمایوس لوٹ آئے اس حوالے سے حاصل کردہ معلومات کے مطابق کرشنگ شروع کرنے والی اکثرشوگرملیں کم نرخوں کی ادائیگی کے باعث نوکین کاشکارہیں اورچوبیس گھنٹوں میں سے بمشکل دس بارہ گھنٹے چل رہی ہیں اس صورتحال میں شوگرملوں کی انتظامیہ نے کاشت کاروں کو ان کے واجبات کی ادائیگی موجودہ سیزن میں گنا سپلائی کرنے سے مشروط کردی ہے جس پرکاشت کاروں میں بے چینی پھیل گئی ہے اس ضمن میں کاشت کاروں کا کہنا ہے کہ اس سال پانی کی قلت کے باعث کئی کاشت کارگنا کاشت ہی نہیں کرسکے تووہ شوگرملوں کوکہاں سے گنا لاکرسپلائی کریں کاشت کاروں کے مطابق شوگرملوں کی انتظامیہ کین کمشنر کے پاس ہونے والے فیصلوں سے مکرگئی ہے اور کاشت کاروں کو ان کے گزشتہ برسوں کے واجبات کی ادائیگی میں روڑے اٹکائے جا رہے ہیں کاشت کاروں کے مطابق عدالت عالیہ بھی شوگرملوں کو کاشت کاروں کے واجبات کی ادائیگی کے احکامات دے چکی ہے مگرشوگرمل مالکان اور انتظامیہ ان احکامات پرعمل کرنے کے لیے تیار نہیں۔