16سال پرانے مقدمے میں قاری زوار بہادر گرفتار
لاہور(امت نیوز)معروف عالم دین اور جمعیت علمائےپاکستان کے سربراہ علامہ قاری محمد زوار بہادر کو پرانی انارکلی پولیس نے گرفتار کر لیا تا ہم عدالت نے انہیں فوری رہا کرنے کا حکم دے دیا ۔ تفصیلات کے مطابق ممتاز عالم دین علامہ قاری محمد زوار بہادر کو تھانہ پرانی انار کلی پولیس نے 2003ءمیں امریکی حملے کے خلاف عراق کی حمایت میں جلوس نکالنے کے جرم میں گرفتار کیا گیا،مقدمے کی ایف آئی آر میں اہلسنّت کے 20 سے زائد قائدین کو نامزد کیا گیا تھا جبکہ ان میں متعدد رہنما اس جہان فانی سے رخصت ہو چکے ہیں،علامہ قاری محمد زوار بہادر کو اس مقدمے میں تقریباً 16 سال بعد گرفتار کیا گیا ،گرفتاری کے بعد پولیس نے انہیں عدالت میں پیش کیا تاہم عدالت نے اس مقدمے میں گرفتاری پر پولیس پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے فوری رہا ئی کا حکم دیا۔دوسری طرف جمعیت علمائےپاکستان کے رہنماؤں پروفیسر ڈاکٹر جاوید اعوان ، علامہ حافظ نصیر احمد نورانی ،علامہ اظہر حسین فاروقی ،مفتی تصدق حسین ،مولانا محمد سلیم اعوان ،رشید احمد رضوی ،مہر محمد ارشد ،عثمان محی الدین اور دیگر نے 16 سال پرانے مقدمے میں علامہ قاری محمد زوار بہادر کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت اور انتظامیہ علماء کے خلاف ایسے اوچھے ہتھکنڈوں سے باز رہے اور حکومت گرفتار علماء اور دیگر کارکنوں کو فوری رہا کرے۔واضح رہے کہ حالیہ انتخابات میں جمعیت علمائے پاکستان نے حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف کی مکمل اور غیر مشروط حمایت کا اعلان کیا تھا ۔