کراچی(رپورٹ: راؤ افنان)محکمہ اینٹی کرپشن کے افسر نے جامعہ کراچی میں من پسند داخلے کیلئے بلیک میلنگ شروع کردی، بیٹی کے داخلے کیلئے ضمیر حسین نامی شخص اینٹی کرپشن کے ذریعے جامعہ انتظامیہ پر دباؤ ڈال رہا ہے، فارم بین الاقوامی تعلقات، بزنس ایڈمنسٹریشن اور ابلاغ عامہ کیلئے جمع کرایا ،جبکہ داخلہ ڈاکٹر آف فارمیسی میں لینے کیلئے دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق انسداد بدعنوانی کے ادارے نے خود بلیک میلنگ شروع کردی ہے، من پسند داخلے کیلئے جامعہ کراچی انتظامیہ کو بلیک میل کرکے دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔ ذرائع سے حاصل دستاویزات کے مطابق محکمہ اینٹی کرپشن کے ڈائریکٹر انکوائری زبیر پرویز نے جامعہ کراچی میں داخلے کی تفصیلات کا جائزہ لئے بغیر ہی اپنے عزیز دوست ضمیر حسین کی صاحبزادی تابندہ ضمیر کے فارمیسی میں داخلے کیلئے شیخ الجامعہ کو انکوائری کیلئے خط لکھ ڈالا، خط نمبر DE-III/E&ACE/434/ 2018کے مطابق محکمہ اینٹی کرپشن کی مجاز اتھارٹی یعنی چیئرمین کی جانب سے ڈائریکٹر ایڈمیشن اور فواد نامی ملازم کیخلاف فارمیسی میں داخلے کی خواہشمند طالبہ سے غیر اخلاقی رویے اور رشوت کا مطالبہ کرنے پر تحقیقات کا آغاز کیا گیا ہے، لہٰذا ڈائریکٹر اور فواد نامی ملازم اینٹی کرپشن میں تابندہ ضمیر دختر ضمیر حسین کے سیریل نمبر 533اور فارم نمبر 100854 کی داخلہ تفصیلات کیساتھ پیش ہو۔ ذرائع کے مطابق طالبہ کا فارمیسی میں داخلے کیلئے جامعہ انتظامیہ پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے ،جبکہ طالبہ نے سرے سے فارم ہی نہیں جمع کرایا۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ فارم نمبر 100854،ڈپازٹ سلپ نمبر 00005298 پر طالبہ تابندہ ضمیر دختر ضمیر حسین نے بین الاقوامی تعلقات،بزنس ایڈمینسٹریشن اور ابلاغ عامہ میں داخلے کیلئے” ایس” کیٹیگری یعنی سندھ کیٹیگری پر درخواست دی تھی۔ ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ این ٹی ایس کی جانب سے ٹیسٹ بیسڈ شعبہ جات داخلوں کیلئے کیونکہ این ٹی ایس نے داخلہ ٹیسٹ کیلئے ایک ہی فارمیٹ کے تحت ایڈمٹ کارڈ جاری کئے تھے،جس میں ڈپارٹمنٹ آف فزیو تھراپی / ڈپارٹمنٹ آف فارمیسی اور ٹیسٹ بیسڈ شعبہ جات لکھا تھا ،جس کو جواز بنا کر دباؤ ڈالا جا رہا ہے ،کیونکہ طالبہ نے انٹرمیڈیٹ میڈیکل میں کر رکھا ہے۔ ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ضمیر حسین نے پہلے اپنے تحت جامعہ انتظامیہ پر خود کو ایک محکمہ کا ڈپٹی ڈائریکٹر ظاہر کرکے فارمیسی میں داخلے کیلئے دباؤ ڈالا ،تاہم جامعہ انتظامیہ کی جانب سے فارم جمع نہ کرانے اور میرٹ کی خلاف ورزی سے انکار پر مذکورہ شخص نے اینٹی کرپشن کا سہارا لیا۔ ’’امت ‘‘نے بوگس انکوائری سے متعلق مؤقف کیلئے چیئرمین اینٹی کرپشن مختیار سومرو سے رابطے کی کوشش کی ،تاہم انہوں نے کال اٹینڈ نہیں کی۔