کراچی (اسٹاف رپورٹر)انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے چینی قونصلیٹ حملہ کیس میں تفتیشی افسر سے 24 جنوری کو مقدمے سے متعلق رپورٹ طلب کرلی ہے ۔ ہفتہ کے روز سی ٹی ڈی حکام کی جانب سے چینی قونصل خانے پر حملے سے متعلق مقدمہ داخل دفتر کرنے کی رپورٹ پر سماعت ہوئی۔اس موقع پر تفتیشی افسر پیش ہوا ۔ عدالت نے استفسار کیا کہ اتنے بڑے واقعے کا مقدمہ اے کلاس کیوں کیا، ملزمان کی گرفتاری کی کوشش کیوں نہیں کی جارہی، اگر ملزمان گرفتار نہیں ہوئے تو کیا مقدمہ اے کلاس کردیں؟ تفتیش کریں اور ذمہ داروں کو گرفتار کریں۔گزشتہ سماعت پر تفتیشی افسر کی جانب کی جانب سے مقدمہ داخل دفتر کرنے کی رپورٹ جمع کرائی گئی تھی، جس میں کہا گیا کہ کیس میں اب تک کوئی ملزم گرفتار نہیں ہوا،جب تک کوئی ملزم گرفتار نہیں ہوتا کیس داخل دفتر کیا جائے،ہلاک دہشت گردوں سے بی ایل اے کا جھنڈا بر آمد ہوا تھا،اے کلاس رپورٹ میں اسلم اچھو کو عدم گرفتار ظاہر کیا گیا، جبکہ اس کے افغانستان میں مارے جانے کے اطلاع ہیں، لیکن تاحال اس کی تصدیق نہیں ہوئی۔ عدالت نے استفسار کیا کہ پیش کی گئی رپورٹ میں ایس پی کا نام کیوں نہیں ہے ؟ آئندہ سماعت پر رپورٹ میں ایس پی کا نام بھی لکھ کر جمع کرائیں۔ دریں اثنا انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالتوں کے منتظم جج نے چینی قونصل خانے پر حملے سے متعلق کیس میں گرفتار 5 سہولت کاروں کو5 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا ، عدالت نے آئندہ سماعت پر تفتیشی افسر سے پیش رفت رپورٹ بھی طلب کرلی ہے۔ہفتہ کے روز ملزمان احمد حسنین ، نادر خان ، علی احمد،عبداللطیف اور اسلم کو دھماکہ خیزمواد اور اسلحہ ایکٹ کے الزام میں گلشن معمار پولیس کی جانب سے پیش کیا گیا ۔ عدالت نے حکم دیا کہ ملزمان کے اہلخانہ کا نمبر لیا جائے اور ملاقات کرائی جائے۔ پولیس کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ چینی قونصلیٹ پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں کے ساتھی شہر میں موجود ہیں اور کسی حساس مقام پر دہشت گردی کی منصوبہ بندی کررہے ہیں۔ استدعا ہے کہ گرفتار سہولت کاروںکو 14 روز کے جسمانی ریمانڈ پر دیا جائے ۔ علاوہ ازیں ضلع ملیر کے علاقے تیسر ٹاؤن سے جمعہ کی صبح گرفتار ہونے والے چینی قونصل خانے پر حملے کے 5 سہولت کاروں کے خلاف گلشن معمار تھانے میں 5 مقدمات درج کر لیے گئے ہیں ،پولیس نے بتایا کہ کارروائی سے متعلق مقدمہ نمبر 12/19درج کیا گیا ہے جس میں تمام ملزمان عبداللطیف ولد عبدالرشید ،حسنین ولد عبدالقیوم ،عارف عرف نادرولد عبدالستار،ہاشم عرف علیم ولد مہر دل ،اسلم مغیری ولد محمد عالم کوگرفتارکرکے دہشت گردوں کے منصوبہ کو فاش کردیاتھا۔ مقدمہ میں گرفتاری اور برآمد گی ظاہر کی گئی ہے ،جبکہ دیگر 4مقدمات 13-14-15/19انسپکٹر خرم وارث کی مدعیت میں درج کیے گئے ہیں جس میں ملزمان احمد حسین ،محمد اسلم ،عارف عرف نادر ،عبدالطیف کو نامزد کیا گیا ہے ،پولیس نے مزید بتایا کہ تمام مقدمات میں انسداد دہشت گردی کی دفعہ 7ATA،ایکسپلوزو ایکٹ سمیت دیگر دفعات لگائی گئی ہیں ،جبکہ تمام مقدمات کی تفتیش کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹ کو منتقل کردی گئی ہے۔