کراچی(اسٹاف رپورٹر)جناح اسپتال میں زیرعلاج ٹارگٹ کلر ساتھیوں کی مدد سے سیکو رٹی مامور عملے کی غفلت و لاپروائی کا فائدہ اٹھاتے ہو ئے فرار ہوگیا۔پولیس نے غفلت و لاپروائی برتنے والے 2اہلکار گرفتار کر لئے ہیں۔تھانہ صدر نے پولیس افسر سید تنویر احمد کی مدعیت میں تعزیرات پاکستان کی دفعات223 /224 /225 /392 /34 کے تحت درج ایف آئی آرنمبر 25/19 کے مطابق رینجرز کے ہاتھوں چند روز قبل گرفتارہونے والا ٹارگٹ کلر جاوید اختر عرف علی بابا جسے سینٹرل جیل منتقل کیا جا چکا تھا۔طبیعت ناساز ہونے پر اسےعدالتی حکم پر جناح اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ وارڈ نمبر14میں زیر علاج تھا۔اس کی حفاظت پر کورٹ پولیس کے3اہلکار ہیڈ کانسٹیبل آصف کی نگرانی میں مامور تھے۔جمعرات 10جنوری کی شب ساڑھے11بجے اطلاع ملی کہ جاویدا ختر اپنے 2 نامعلوم ساتھیوں کے ہمراہ ہتھکڑی کاٹ کر فرار ہوگیا ہے۔ دہشت گردجاتے ہو ئے سیکورٹی پر مامور اہلکار کانسٹیبل محمد اسلم کی سرکاری کلاشنکوف و 30گولیوں سے بھرا میگزین بھی چھین کرلے گئے ہیں ۔ٹارگٹ کلر کےفرار پر 2 اہلکاروں محمد اسلم و گلزار حسین کو گرفتار کر لیا گیا ہےجبکہ تیسرا اہلکار ہیڈ کانسٹیبل محمد آصف مفرور ہے ۔مدعی نے خدشہ ظاہر کیا کہ ملزم سیکو رٹی اہلکاروں کی ملی بھگت سے فرار ہو ا ہے جس کی مکمل تفتیش کی جانی چاہئے۔دہشت گرد جاوید اختر عرف علی بابا کے خلاف قتل،اقدام قتل اور انسداد دہشت گردی کے 5مقدمات درج تھے اور اسے رینجرز نے گرفتار کر کے کورنگی پولیس کے حوالے کیا تھا۔ اسپتال ذرائع کے مطابق دہشت گرد کو فریکچر ہوا تھا اور اسے ہتھکڑی نہیں لگائی گئی تھی ۔اس کی سیکورٹی پر تعینات اہلکار سادہ لباس میں رہتے تھے۔دہشت گرد پولیس اہلکاروں کا اسلحہ لے کر گئے لیکن اسپتال میں کسی کو اس بات کا علم نہیں ہوا ۔ذرا سا شور ہونے پر سب متوجہ ہوسکتے تھے ۔ جناح اسپتال کے شعبہ حادثات کی انچارج ڈاکٹر سیمی جمالی کا کہناہے کہ اسپتال میں معاملے کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔