منشیات کیخلاف مہم پر کردار کشی شروع ہو گئی- شہر یار آفریدی

0

اسلام آباد(امت نیوز) وزیر مملکت برائے امور داخلہ شہریار آفریدی نے کہا ہے کہ منشیات کے خلاف ان کی جانب سے مہم چلائے جانے کے بعد کردار کشی شروع ہوگئی ہے مجرمانہ ذہنیت کے لوگ ان کے ساتھ تصاویر بنا کر سوشل میڈیا پر ڈال کر میری ساکھ کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ گرفتار کوکین کے بڑے سمگلر کی طرف سے ان کے ساتھ تصویر بنوا کر سوشل میڈیا پر ڈال کر وزیر داخلہ سے دوستی کا دعویٰ کرنے کی خبریں سامنے آنے پر کیا ۔صحافیوں کےسوالات پر ان کاکہناتھا کہ منشیات کے خلاف مہم چلانے پر چند مجرمانہ ذہنیت کے لوگ ان کے ساتھ تصاویر بناکر سوشل میڈیا پر ڈال رہے ہیں ، ان کی شہرت کو نقصان پہنچارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عام سیاسی ورکرہوں، کسی کو اپنے ساتھ تصاویر بنانے سے نہیں روک سکتا، منشیات کی روک تھام کے لیے سڑکوں ، بسوں ، مساجد میں جاکر آگاہی مہم چلارہاہوں، اس مہم کے دوران کوئی میرے ساتھ تصویر بناکر استعمال کررہاہے تواس سے میرا تعلق نہیں۔ مہم کے دوران کئی لوگوں نے میرے ساتھ تصاویر بنائی ہونگی، میں نے ان لوگوں پر ہاتھ ڈالا ہے اس لیے یہ لوگ میری شہرت کو نقصان پہنچارہے ہیں ، منشیات کے خلاف مہم میں وزیراعظم عمران خان کی حمایت حاصل ہے۔ادھرانسداد منشیات فورس کے ترجمان نے ایسے خبروں کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان میں کوئی صداقت نہیں ہے اور نہ ہی انسداد منشیات فورس کا اس خبر سے کوئی تعلق ہے۔ ملزم کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائےگی۔ واضح رہے کہ گزشتہ روزشہریار آفریدی کے ساتھ قاسم کی ایک تصویر بھی سامنے آئی ہے جس میں یہ دونوں اور چند دیگر افراد ایک سڑک کے کنارے کھڑے کیمرے کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ جسےسیکٹرایف 8 سے گرفتارکیاگیااور اس کےقبضےسےجومنشیات برآمدہوئی اس کی مالیت ایک ارب روپےبتائی جاتی ہے۔-قاسم کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ راولپنڈی اور اسلام آباد میں نہ صرف انفرادی گاہکوں کو منشیات بلکہ مختلف پارٹیوں میں کوکین بھی پہنچاتاتھا۔ذرائع کے مطابق قاسم کے فون سے مختلف پیغامات برآمد ہوئے۔ ایک میں اس نے کسی کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اس کا کوئی کچھ نہیں بگاڑ سکتا کیونکہ وہ شہریار آفریدی کا بیسٹ فرینڈ ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More