3798 صنعتی وتجارتی یونٹ ٹیکس دائرے سے باہر

0

اسلام آباد ( رپورٹ: محمد فیضان) آڈیٹر جنرل آف پا کستان نے ٹیکس بنیاد میں وسعت کے حوالے سے اپنی ایک خصوصی آڈٹ رپورٹ میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی کا رکردگی کا پو ل کھول دیا ، بی ٹی بی شعبے کی کارکردگی کونتا ئج کی بنیاد پر مایوس کن قرار دیاگیاہے۔ آڈیٹر جنرل نے ایف بی آر کے ہی جمع کیے گئے ڈیٹا میں سےصرف لا ہور اور اسلام آباد سے تعلق رکھنے والےایسے 3ہزار798 صنعتی اورتجارتی یونٹس کا سرا غ لگایا ہے جن کے بجلی اور گیس کے بل 7 لا کھ روپے سے لے کر 4کروڑ روپے تک آتے ہیں مگر ان کو سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس قوانین کے تحت رجسٹرڈ ہی نہیں کیاگیا۔ رپورٹ میں یہ انکشاف بھی کیا گیا ہے ایف بی آر کو ملک بھر سے مو ٹرو ہیکل رجسٹریشن اتھارٹیز سے جو معلومات و صول ہو ئی ہیں ان کے مطابق 744افراد کے پاس 1500سی سی یا اس سے زیادہ انجن پا ور کی مو ٹر وہیکلز موجود ہیں مگر ان کو رجسٹرڈ نہیں کیا گیا اور نہ ریٹرنز فائل کرنے کے لیے نوٹسز جاری کیے گئے۔ آڈیٹر جنرل کا کہنا ہے کہ ٹیکس بنیاد میں وسعت کے حوالے سے ریجنل ٹیکس آفس لا ہور زون2 اور راولپنڈی ریجنل ٹیکس آفس سے بی ٹی بی کیسز کا ریکارڈتحریری اور زبانی طور پر با ر بار مانگنے کے باوجود فراہم نہیں کیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق صنعتی یونٹس رکھنے والے جن 3798 افراد کو سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس قوانین کے تحت رجسٹرڈ نہیں کیا گیا ان میں سےسیلز ٹیکس میں نان رجسٹرڈ 1768افراد کے صنعتی یونٹس کا تعلق لا ہو ر الیکٹرسٹی کمپنی (لیسکو ) اور 39 کا اسلام آباد الیکٹرسٹی کمپنی (آئیسکو ) سے ہے۔ لیسکو کی حدود میں آنے والے نان سیلز ٹیکس صنعتی یونٹس میں میسرز کنگ سٹیل انڈسٹریز پرائیویٹ لمیٹیڈ (بجلی کا موجودہ بل 31کروڑ 8لا کھ روپے)،ڈی جی خان سیمنٹ کمپنی لمٹیڈ ( بجلی کا بل 49لاکھ ہزار روپے )، میسرز ہمدرد لیبا رٹریز ( بجلی کا بل 61 لا کھ 28ہزار روپے )، ایم ایس سٹیل کمپلیکس پرا ئیویٹ لمیٹیڈ (بجلی کا بل 2کروڑ 43لا کھ روپے )، اولپمیا فیڈز پرا ئیویٹ لمیٹڈ (بجلی کا بل اکروڑ 24 لا کھ روپے )،ما سٹر پینٹ ا نڈسٹریز پرا ئیوئٹ لمیٹیڈ (بجلی کا بل 96لا کھ 85ہزار روپے )، میسرز اجمیر فوڈز لمیٹیڈ کو (بجلی کا بل 1کروڑ 94لا کھ روپے ) ،میسرز براوو کا رپوریشن( بجلی کا بل 3کروڑ 24لا کھ روپے )، ہا ئی ٹیک پولٹری فارم (بجلی کا بل 91لا کھ 51ہزار)، میسرز نائس چین کو ( بجلی کابل 99لا کھ 69 ہزار )،جے ایس کے فیڈز لمیٹیڈ (بجلی کا بل ایک کروڑ 77لا کھ )، میسرز جی ایم کیبلز اینڈ پا ئپس لمیٹیڈ ( بجلی کا بل ایک کروڑ 94لا کھ روپے )، میسرز عامر ملک سٹیل لمیٹیڈ ( بجلی کا بل 2کروڑ 51لا کھ روپے )، میسرز زیڈ آر ایس انڈسٹریز ( بجلی کا بل 2کروڑ 40لا کھ روپے )، میسرز 4ایس پیپرز مل (بجلی کا بل 3 کروڑ 83لا کھ روپے )، میسرز تاج فوڈ زپرا ئیو یٹ لمیٹیڈ ( بجلی کا بل ایک کروڑ 70 لا کھ ) ، میسرز کا رپٹیک ایسوسی ایٹس پرا ئیویٹ لمیٹیڈ ( بجلی کا بل ایک کروڑ 56لا کھ روپے )، ماشا اللہ مدینہ حلال جل انڈسٹریز(بجلی کا بل ایک کروڑ 48لا کھ روپے )، شامی آئل ملز (بجلی کا بل ایک کروڑ 20 لا کھ روپے )، میسرزگلوب انکس ایند کیمیکل ( بجلی کا بل 88لا کھ 80 ہزا ر روپے )، گلشن توفیق ٹیکسٹائل انڈسٹریز ( بجلی کا بل 81 لا کھ 29ہزار روپے )، ایم نوید شیخ الصبور ٹیکسٹائل انڈسٹریز ( بجلی کا بل 63لا کھ 8ہزار روپے )، میسرز خا ص (کے ایچ اے ایس) فارمز پرا ئیویٹ لمٹیڈ ، اسلام سوپ ا نڈسٹریز پرا یئویٹ لمیٹیڈ ( بجلی کا بل 47لا کھ 20 ہزا ر روپے )، میسرز ا ورینٹ ا نرجی سسٹم پرا ئیویٹم لمیٹیڈ ( بجلی کا بل 40 لا کھ 75 ہزا ر روپے )، حسین اینڈ کو (بجلی کا بل 38لا کھ 80ہزار روپے ) سمیت دیگر سینکڑوں یونٹس شامل ہیں جبکہ اسلا م آباد (آئیسکو ) کی حدود میں نان سیلز ٹیکس رجسٹرڈ صنعتی اداروں کے مالکان میں زاہد فدا بٹ ( بجلی کا بل 51 لا کھ 10ہزار روپے)، رئیس خان (بجلی کا بل 37 لا کھ 48 ہزا ر روپے ) ، عنایت گل پیر گل ( بجلی کا بل 36لا کھ 81 ہزار روپے )،قیصر ا لطا ف (بجلی کا بل 33لا کھ 82 ہزا ر روپے )، حاجی محمد حیات علی ( بجلیکا بل 32لا کھ 93 ہزار روپے )، اسد محمود عیدی (بجلی کا بل 31لا کھ 38ہزا ر روپے )، اکمل جاوید عباسی ( بجلی کا بل 30 لا کھ 34 ہزا ر روپے )، عمر شاہد علی را جہ ( بجلی کا بل 26لا کھ 32ہزا ر روپے )اور ایم دراز ( بجلی کابل 18 لا کھ 28ہزار روپے )سمیت دیگر 30 افراد شامل ہیں۔ رپورٹ کے مطابق 702 ایسے نان رجسٹرڈ انڈسٹریل الیکٹرسٹی کنکشن ہو لڈرز ہیں جو انکم ٹیکس قا نون کے تحت رجسٹرڈ ہی نہیں۔ صنعتی اورکمرشل گیس کنکشن رکھنے والے 992 افراد اور ان کے ادارے بشمول ہو ٹلز ، ریسٹو رینٹس ، آئس فیکٹریز ، ٹیکسٹائل ملز ، ربر انڈسٹریز، پلا سٹک فیکٹریز اور بیکریز سیلز ٹیکس میں لا زمی رجسٹریشن کے قانون کے تحت رجسٹرڈ ہی نہیں ۔ ان میں سر فہرست حبیب میٹر و کیش اینڈ کیری سمیت رمنا فوڈ پرا ڈکٹس لمیٹیڈ ، میسرز ہنبل ٹیکس (پرا ئیو یٹ لمیٹید ) ، تجمل حسین آئس فیکٹری ، میسرز ہاشم کا رپوریشن ، روشن بی بی روشن آئس فیکٹری ، شمشیر کیمیکل انڈ سٹریز پرا ئیویٹ لمیٹیڈ ، میسرز سٹیچ ایند سٹا ئل پرا ئیویٹ لمیٹید ، عبدا لروف میسرز پرو گریسو پرا ئیو یٹ لمیٹیڈ ، میسرز ایشا ربر انڈسٹریز ، کچن کو زین ، میسرز ٹیوب ایکس پیکجیز، الکا ٹیل پا کستان لمیٹیڈ، میسرز یو نی ٹیک کا رپٹ ، میسرز الا ئیڈ ٹریکٹرز لمیٹیڈ اور میسرز اتحاد پیکیجز سمیت دیگر سینکڑوں افراد کے ادارے شامل ہیں ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More