کراچی(اسٹاف رپورٹر)گلشن اقبال میں واقع سرکاری اسکول پرلینڈ مافیا کے کارندوں کے قبضہ کی کوشش ناکام ہو گئی، بلاک 6میں واقع گورنمنٹ علی محمد اقبال بوائز اینڈ گرلز پرائمری اسکول میں دواگست کوبچے تعلیم میں مصروف تھے کہ لینڈ مافیا کے کچھ کارندے آئے اور اسکول کو اپنی ملکیت ظاہر کرتے ہوئے تمام بچوں اور اساتذہ کو باہر نکالتے ہوئے مین گیٹ پر تالے لگا کر فرار ہوگئے ، اساتذہ نے اسکول کے باہر ہی کلاس لگا دی اور واقعہ کی اطلاع پولیس کو دی ، پولیس نے موقع پر پہنچ کر تالے توڑکرکے بچوں اور اساتذہ کو اسکول کے اندر بھیج دیا ، ’’امت ‘‘سے بات کرتے ہوئے اسکول کے ہیڈ ماسٹر طارق جاوید نے بتایا کہ میں 2008سے مذکورہ اسکول میں ہیڈ ماسٹر ہوں، یہ اسکول45سال پرانا ہے اور یہاں تعمیراتی کام ہورہا ہے ، ان کا کہنا تھا کہ لینڈ مافیا کا سرغنہ صوبہ خان ہے اور اس کے ہی کارندوں نے اسکول پر قبضہ کرنے کی کوشش کی تھی ،’’ امت‘‘ سے بات کرتے ہوئے ایس ایچ او اخلاق احمد کا کہنا تھا کہ پولیس نے اسکول سے قبضہ چھڑاتے ہوئے مقدمہ الزام نمبر 334/18لینڈ مافیا کے سرغنہ صوبہ خان اور اسکے دوساتھیوں ساجد اور ریاض کے خلاف درج کرتے ہوئے صوبہ خان کو گرفتار کرلیا جس سے تفتیش کی جارہی ہے جبکہ اسکے دیگر دو ساتھیوں کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جارہے ہیں،آئی جی سندھ امجدجاوید سلیمی نے گلشن اقبال میں واقع سرکاری اسکول پر باثر افراد کے قبضے کی کوشش اور تعلیمی سال خراب کرنیکی دھمکیوں کے حوالے سے میڈیا رپورٹس پر نوٹس لیتے ہوئے ڈی آئی جی ایسٹ کو فوری طور پر اقدامات کرنے اور انکوائری رپورٹ ارسال کرنیکے احکامات دیئے ہیں۔