گرفتاری کے بعد کیس بنانے پر عدالت نیب پر برہم
اسلام آباد ( نمائندہ امت)گرفتاری کے بعد کیس بنانے پر عدالت نے نیب ٹیم پربرہمی کا اظہار کرتے ہوئےڈاکٹر ثقلین اور میڈیسن پرچیزر کے حوالے سے جامع رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا ہے-اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے اقوام متحدہ کے تحت ای پی آئی کے منیجر ڈاکٹر ثقلین گیلانی کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست پر سماعت کے دوران نیب کی تفتیشی ٹیم کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ کیا اب گرفتاری کے بعد نیب تفتیش کرے گی،جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ نیب کی تفتیشی ٹیم کو مزیدتربیت کی ضرورت ہے، چیف جسٹس نے کہا کہ کسی کے گھر سے پیسے ملنا جرم نہیں -عدالت نے نیب کو ڈاکٹر ثقلین اور میڈیسن پرچیزر کے حوالے سے جامع رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ایک ہفتے تک ملتوی کر دی۔بعد ازاں عدالت کے باہر مبینہ طور پر ڈاکٹر ثقلین کو دھمکانے پر نیب حکام اور وکیل شاہ خاور کے درمیان تلخ کلامی ہوئی ، شاہ خاور نے نیب حکام سے کہا کہ میرے کلائنٹ کو ہاتھ لگا کر دکھائیں، آپ لوگ دھمکیاں دے رہے ہیں، آپ یہاں ایسا نہیں کر سکتے یہ عدالت کا احاطہ ہے، آپ دھمکی دے رہے ہیں کہ تمہیں دیکھ لوں گا تاہم معاملہ رفع دفع ہو گیا۔