تھر میں غذائی قلت سے مزید 4 بچے لقمہ اجل بن گئے
مٹھی/ میر پور خاص (نمائندگان) مٹھی میں غذائی قلت کے باعث مزید 4 بچے لقمہ اجل بن گئے۔ جبکہ اسپتال میں ادویات کمی سمیت دیگر سہولیات کا فقدان برقرار ہے۔ دوسری جانب کمشنر نے کہا ہے کہ مٹھی کے اسپتال میں علاج کی مثالی سہولیات کی فراہمی کیلئے اقدامات کر رہے ہیں۔ اس سلسلے میں اسپتال کا نیا بلاک بنایا جا رہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق تھر میں غذائی قلت کے باعث بچوں کی اموات کا سلسلہ جاری ہے۔ گزشتہ روز اسپتال میں زیر علاج مزید 4بچے دم توڑ گئے۔ جن میں 19روز کی چنداں بنت راموں12روز کی تبشہ بنت ہریش اور ندو کا نومولود، شوکت ساہڑ کا نومولود شامل ہیں۔ مریضوں کے ورثا کا کہناہے کہ صرف سول اسپتال متھی میں ڈاکٹر کسی حد تک توجہ دیتے ہیں، لیکن یہاں بھی ادویات کا فقدان ہے۔ جبکہ دوسرے سرکاری اسپتالوں میں کوئی توجہ نہیں دی جاتی۔ سول اسپتال مٹھی کے ایم ایس ڈاکٹر چمن شرما نے بتایا کہ بچوں کی اموات غذائی قلت سے نہیں مختلف امراض سے ہورہی ہیں۔ رواں ماہ بچوں کے اموات کا تعداد 31ہوگیاہے۔ دریں اثنا کمشنر میرپور خاص عبدالوحید شیخ نے کہا ہے کہ حکومت سندھ کی جانب سے تھر کے لوگوں کےلئے مثالی صحت کی سہولیات فراہم کرنے کا آغاز کیا جا رہا ہے ،جس میں سول اسپتال مٹھی میں مرمت و آرائش کا کام کروانے، توسیع کرنے کےلئے مزید نیا بلاک تعمیر کروایا جا رہا ہے ،جس کی لاگت تقریباً ایک کروڑ 10لاکھ روپے ہے، جو حکومت سندھ فراہم کرےگی ۔ اپنی زیر نگرانی تھرپارکر میں شعبہ صحت میں ہونے والے ترقیاتی کاموں کے متعلق آگاہی رپورٹ جاری کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ سول اسپتال مٹھی میں پیدا ہونے والے بچوں کے علاج کےلئے ایمرجنسی وارڈ کی تعمیر، بچوں کی نگہداشت کےلئے گراؤنڈ اور فرسٹ فلور 100بستروں پر مشتمل اضافی وارڈ تعمیر کروانے، ماں اور بچے کی صحت کے اضافی وارڈ کی تعمیر، پارکنگ ایریا کو او پی ڈی میں تبدیل کیا جائےگا ،جس میں 8کمرے تعمیر کئے جائیں گے ،جس میں ایک ہی وقت 8ڈاکٹر بچوں کا معائنہ اور علاج کریں گے۔ ایمرجنسی کےلئے فائبر انتظار گاہ 50لوگوں کے لئے تعمیر کی جا رہی ہے ،جس میں مریض کے ساتھ آنے والے لوگوں کو بیٹھنے کی سہولت فراہم ہو سکے گی۔