سدھارتھ شری واستو
معروف سوشل ویب سائٹ یو ٹیوب انتظامیہ نے تمام خوفناک ویڈیوز ہٹانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ان میں وہ ویڈیوز بھی شامل ہیں، جو مذاق کے انداز میں بنائی گئی ہیں۔ علاوہ ازیں ڈکیتی، فائرنگ، انتہائی دہشت زدہ کر دینے اور بچوں کو خطرناک ترین کرتبوں کی انجام دہی کیلئے اُکسانے والی ویڈیوز بھی شامل ہیں۔ یہ اقدام یورپی ممالک کے عوام اور این جی اوز کے دبائو پر اٹھایا جا رہا ہے کہ ایسی ویڈیوز بالخصوص بچوں کیلئے حادثات سمیت ہارٹ اٹیک کا سبب بن سکتی ہیں۔ واضح رہے کہ یو ٹیوب پر بم ڈیزائن کرنے، کیمیکل مواد سے زہر تیار کرنے، بارودی حملوں کی پلاننگ اور اس پر عملدرآمد تک کی ویڈیوز موجود ہیں۔ جبکہ یو ٹیوب کی مقبول ویڈیوز میں بھیانک مذاق یا پرینک ویڈیوز بھی تواتر سے اپ لوڈ کی جاتی ہیں جن میں دہشت گردی کی جعلی کارروائیوں تک کی ویڈیوز پھیلائی جاتی ہیں۔ اس حوالے سے امریکا میں موجود ’’جلال برادرز‘‘کی جعلی دہشت گردی کی ویڈیوز قابل ذکر ہیں۔ ان ویڈیوز میں جلال برادرز روایتی عرب لباس پہن کر امریکی شہریوں کو ڈراتے ہیں۔ کبھی تلوار سے سر قلم کرنے کی جعلی وارداتیں کرتے ہیں تو کبھی چلتی گاڑ ی سے نقلی کلاشنکوف کی فائرنگ سے راہ چلتے شہریوں کو ڈرایا جاتا ہے۔ یاد رہے کہ بھارت سے بھی خوفناک ویڈیوز لاکھوں کی تعداد میں یو ٹیوب پر اپ لوڈ کی گئی ہیں۔ ایسی ویڈیوز سے متعدد افرادکے ہارٹ فیل ہو چکے ہیں اور لوگ زخمی بھی ہوئے۔ ایسی ہی ایک ایپلی کیشن azar نام سے اینڈرائڈ پلے اسٹور سے ڈائون لوڈ اور انسٹال کی جارہی ہے، جو بھارتی شہریو ں میں کافی مقبول ہے۔ لیکن یو ٹیوب انتظامیہ کے نئے اعلان کے تحت ایسی تمام سائٹس اور ایپلی کیشنز کو بھی ختم کردیا جائے گا جس کی وجہ سے لوگ صدمات اور نفسیاتی مسائل سمیت حادثات سے دوچار ہوئے ہیں۔ سان فرانسسکو کرونیکل کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یو ٹیوب انتظامیہ کو اس ضمن میں یورپی والدین اور اساتذہ سمیت انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے مسلسل شکایات موصول ہو رہی تھیں جن میں بتایا گیا تھا کہ یو ٹیوب پر ایسی ویڈیوز بھی تواتر سے اپلوڈکی جارہی ہیں جن میں تھرل کے شوقین بچوں اور نوجوانوں کو چیلنجز دیئے جاتے ہیں کہ اگر ان میں ہمت ہے تو یہ کام کرکے دکھائیں۔ یہ تمام کرتب جان جوکھم میں ڈال کر کئے جاتے ہیں جن سے وہ شدید زخمی ہوجاتے ہیں یا موت کے منہ میں جا پہنچتے ہیں۔ گوگل کی ویڈیو شیئرنگ سائٹ اور انتظامیہ نے واضح کیا ہے کہ ایسے خطرناک اور خوفناک مواد کی یو ٹیوب پر کوئی جگہ نہیں ہے اور ایسی تمام ویڈیوز کو ادارہ ہٹانے کی کارروائی شروع کررہا ہے۔ واضح رہے کہ یو ٹیوب کی انتظامیہ نے گزشتہ سال اپریل کے مہینے میں اتفاق کیا تھا کہ تمام خوفناک، خطرناک اور نقصان دہ ویڈیوز کو بتدریج ہٹا دیا جائے گا۔ انٹرنیٹ سائٹس پر موجود ویڈیوز کی سب سے بڑی شیئرنگ سائٹ یو ٹیوب پر لاکھوں کی تعداد میں غیر اخلاقی، فحش اور بالخصوص اسلام مخالف دل آزار ویڈیوز بھی موجود ہیں۔ لیکن یو ٹیوب کی انتظامیہ ایسی ویڈیوز کو ہٹانے میں ہمیشہ پس و پیش کرتی رہی ہے، جس سے اس کے دوغلے پن کا بخوبی اندازہ کیا جا سکتا ہے۔ جبکہ یورپی عوام کی جانب سے خوفناک اور خطرناک ویڈیوز کو ہٹانے کی تحریک پر یو ٹیوب نے فوری لبیک کہا ہے۔ یو ٹیوب انتظامیہ کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ حال ہی میں ’’برڈ باکس‘‘ کے نام سے اپلوڈ کی جانے والی تمام چیلنج ویڈیوز کو ہٹادیا جائے گا۔ کیونکہ یہ ویڈیوز اپلوڈ کرنے والے تمام ناظرین اور شائقین کو چیلنج کررہے ہیں کہ وہ آنکھوں پر پٹی باندھ کر دیا جانے والا ٹاسک پورا کریں۔ برڈ باکس کے ایک چیلنج کے تحت ایک آنکھ پر پٹی باندھ کر کار دوڑانے کے چیلنج کو پورا کرنے کی کوشش میں ایک خطرناک حادثہ رونماہوچکا ہے جس میں ایک قیمتی جان ضائع ہوئی۔ یو ٹیوب پر اپلوڈ کی جانے والی ویڈیوز میں ’’ٹائیڈ پوڈ چیلنج‘‘ اور ’’فائر چیلنج ‘‘ سمیت متعدد اقسام کی ویڈیوز شامل ہیں جن میں لوگوں کو خطرناک اور جنگلی جانوروں کے ساتھ سیلفیاں لینے سمیت متعدد ٹاسک دئے جاتے ہیں۔