آرٹی ایس میں خرابی سےانتخابی نتائج کی شفافیت پر سوال اٹھے-وکلا

0

اسلام آباد(نمائندہ خصوصی )سینئر قانون دانوں نے کہاہے کہ عام انتخابات کے دوران نتائج بروقت بھجوانے کانظام خراب ہونے سے انتخابی نتائج پر سوالات اٹھائے گئے اورجب تک اس حوالے سے واضح صورت حال سامنے نہیں آتی انتخابات کی شفافیت بارے سوالا ت اٹھائے جاتے رہیں گے ۔ان خیالات کااظہار ڈاکٹر اسلم ایڈووکیٹ ،جسٹس (ر)فیاض احمد،ریاض احمدایڈووکیٹ اور احمداویس ایڈووکیٹ نے ’’ امت’’ سے گفتگوکے دوران کیاہے ۔ ڈاکٹر اسلم ایڈووکیٹ نے کہاکہ آرٹی ایس کامعاملہ ایک تیکنیکی معاملہ ہے جس کوماہرین کی ٹیم ہی سمجھ سکتی ہے مگراس کے ذریعے بروقت نتائج الیکشن کمیشن کوموصول ہوناتھاوہ رک گئے تھے اور نتائج مرتب کرنے میں کافی وقت لگاجس سے مسائل پیداہوئے ہیں الیکشن کمیشن نے اچھاکام کیامگراس نظام کی خرابی سے ان کےکام پر اثرات مرتب ہوئے ہیں اب الیکشن کمیشن نے اس حوالے سے تحقیقات کرانے کی جوہدایات جاری ہیں وہ ایک اچھااور مثبت اقدام ہے جس سے حقائق سامنے آجائیں گے اور ذمہ داروں کاتعین کرنے میں بھی آسانی ہوگی ۔جسٹس (ر)فیاض احمدنے کہاکہ نظام تواچھاتھااس کی خرابی کامعاملہ شکوک وشبہات پیداکررہاہے ۔سیاسی جماعتوں کوبھی نتائج کی تاخیر پر کافی تحفظات ہیں اور اس پر کافی شوربھی مچایاجارہاہے۔انھوں نے کہاکہ نگران حکومت کوبھی چاہیے کہ وہ اس معاملے کی مکمل چھان بین کرائے تاکہ حقائق قوم کے سامنے آسکیں ۔نظام کاخراب ہوناکس وجہ سے ہے اور اس کی تیکنیکی وجوہات کیاہیں، اس بارے میں متعلقہ ماہرین سے بھی بات کی جانی چاہیے کہ ان کے بنائے گئے نظام میں خرابی کیوں پیداہوئی ۔ریاض احمدایڈووکیٹ نے کہاکہ الیکشن کمیشن نے عام انتخابا ت کے لیے جوکاوشیں کی ہیں وہ قابل قدرہیں مگراس نظام نے ان کے کیے کرائے پر پانی پھیرنے کی کوشش کی اس لیے اس کی خرابی بارے معاملات کاپتہ چلایاجاناچاہیے، انھون نے کہاکہ الیکشن کمیشن نے بھی اب اس کی تحقیقات کے لیے کہ دیاہے توسب کچھ سامنے آجائیگا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More