حکومت سے انصاف کی توقع نہیں – والدہ ذیشان
لاہور(امت نیوز)سانحہ ساہیوال میں مارے جانے والے مقتول ذیشان جاوید کی بوڑھی والدہ نے کہا ہے کہ میرا بیٹا 5 وقت کا نمازی اور انتہائی پرہیز گار تھا ،مجھے وزیر اعظم عمران خان اور ان کی حکومت سے انصاف کی توقع نہیں ،چیف جسٹس سے اپیل کرتی ہوں کہ وہ مجھے انصاف دلائیں،میں روز قیامت بھی اپنے بے گناہ بیٹے کے قتل پر حکمرانوں کا گریبان پکڑوں گی ۔نجی ٹی وی کے مطابق ساہیوال میں سی ٹی ڈی کے ہاتھوں مارے جانے والے ذیشان جاوید کی بوڑھی والدہ نے اپنے بیٹے کی میت کے سامنے بیٹھ کر روتے ہوئے کہا کہ ذیشان کو میں نے بڑی محنت کر کے تعلیم دلائی تھی ،اس نے آئی سی ایس کمپیوٹر سائنس میں کیاتھا اور کمپیوٹر کا کاروبار کرتا تھا ،وہ پانچ وقت کا نمازی اور تہجد گذار تھا ،وہ کسی سے فضول گفتگو نہیں کرتا تھا ،مجھ میں تو کوئی عیب ہو سکتا ہے لیکن میں نے اپنی ساری زندگی ذیشان میں کوئی عیب نہیں دیکھا ۔ذیشان کی والدہ کا کہنا تھا کہ ایک تو میرے بیٹے کو بے گناہ مار دیا ہے اوپر سے اسے دہشت گرد قرار دیا جا رہا ہے ، میں معذور ہوں لیکن اپنے بیٹے کے انصاف کے لئے اللہ کے دربار میں جھولیاں اٹھا کر دعا کر رہی ہوں ،مجھے عمران خان اور وزیر اعلیٰ پنجاب سے انصاف کی کوئی امید نہیں ہے ،میاں شہباز شریف یا حمزہ شہباز مجھے انصاف دلائیں جبکہ میں چیف جسٹس سپریم کورٹ سے بھی اپیل کرتی ہوں کہ وہ مجھے انصاف دلائیں۔انہوں نے کہا کہ مرنے والا تو مر گیا ہے ،اب حکومتی وزیر ذیشان کو بار بار دہشت گرد کہیں یا کچھ اور انہیں کوئی روکنے والا نہیں ہے،ہم غریب لوگ ہیں ،ہمارا اب اس دنیا میں کیا ہے؟میں بوڑھی اور معذور ہوں ،میں عدالتوں اور کچہریوں میں ذلیل و خوار نہیں ہو سکتی ،اللہ کا شکر ہے کہ میں نے محنت کر کے اپنے بچوں کو پڑھایا ہے،میرے بیٹے کو ناحق قتل کیا گیا ہے ،اس کا بدلہ اللہ کی ذات قاتلوں سے لے گی ۔ ذیشان کی والدہ کا کہنا تھا کہ میں اپنے نوجوان بیٹے کے ناحق قتل پر صدمے اور غم سے چور ہوں ،چیف جسٹس مجھے انصاف دلا کر میرے دل کو قرار دیں۔