قیصر چوہان
پی سی بی نے ڈومیسٹک کرکٹرز کیلئے سینٹرل کنٹریکٹ کا نظام ختم کرکے ڈیلی ویجز سسٹم متعارف کرادیا ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے یہ فیصلہ فرسٹ کلاس ایونٹس میں کرکٹرز کو شرکت کا پابند بنانے کیلئے کیا ہے۔ اس سے قبل کھلاڑی ماہانہ تنخواہ لینے کے باوجود ایونٹ میں شرکت سے راہ فرار اختیار کرتے تھے۔ تاہم بورڈ نے ملک بھر کے مخلص کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کیلئے میچ فیس میں غیر معمولی اضافہ کر دیا ہے۔ اس ضمن میں کھلاڑیوں کو فی میچ 50 ہزار دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔ جبکہ ڈیلی الائونس 2 ہزار مقرر کیا گیا ہے۔ یوں چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی ڈومیسٹک کرکٹرز کی ناراضگی دور کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔ دوسری جانب کائونٹی کرکٹ کھیلنے کیلئے کھلاڑیوں کو مشروط اجازت دے دی گئی ہے۔
پی سی بی ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق چیئرمین بورڈ نجم سیٹھی نے اپنی ممکنہ رخصتی سے قبل قومی کھلاڑیوں کی طرح ڈومیسٹک کرکٹرز کیلئے بھی تجوری کے منہ کھول دیئے ہیں۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے اس بار ڈومیسٹک کرکٹر کا معیاری زندگی بہتر بنانے کیلئے ٹھوس اقدامات کئے ہیں۔ جس کے تحت ڈومیسٹک سیزن میں کھلاڑیوں کو پہلے سے بہتر معاوضہ ملے گا۔ جبکہ کھیل اور مقابلوں کے معیار کو بھی بہتر بنانے کی سر توڑ کوششیں کی جارہی ہیں۔ چیئرمین نجم سیٹھی کی ہدایت کے بعد پی سی بی نے ڈومیسٹک کرکٹ میں کھلاڑیوں کے سینٹرل کنٹریکٹ ختم کر دیئے ہیں اور اس کی جگہ قائداعظم ٹرافی اور قومی ون ڈے کرکٹ ٹورنامنٹ میں کھلاڑیوں کو پُرکشش میچ فیس دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ محکمہ جاتی ٹیموں میں شامل کھلاڑیوں کو فرسٹ کلاس میچز کھیلنے پر فی میچ 50 ہزار روپے دیئے جائیں گے۔ جبکہ ون ڈے میچ کی فیس 30 ہزار روپے رکھی گئی ہے۔ یوں سیزن کے دوران صرف ایک ہفتے میں ایک کرکٹر اوسطاً 98 ہزار روپے کما سکے گا۔ جبکہ جو کھلاڑی پورے سیزن میں شرکت کرے گا، وہ 13 سے 15 لاکھ روپے کی آمدن حاصل کرسکے گا۔ دوسری جانب ڈومیسٹک کرکٹ میں ریٹینر شپ ختم کرنے کا فیصلہ بعض کھلاڑیوں کی جانب سے سیزن میں دانستہ طور پر شرکت نہ کرنے کے باعث کیا گیا۔ نئے سسٹم کے تحت اب اسی کھلاڑی کو پیسے ملیں گے جو فرسٹ کلاس اور ون ڈے ٹورنامنٹ کھیلے گا۔ یکم ستمبر سے فرسٹ کلاس ٹورنامنٹ قائد اعظم ٹرافی شروع ہو رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق فرسٹ کلاس میچ کھیلنے والے کھلاڑی کو 50 ہزار روپے میچ فیس ملے گی۔ ون ڈے کی فیس 30 ہزار روپے ہے، جبکہ ایک کھلاڑی کی میچ فیس 4 ریزرو کھلاڑیوں میں مساوی تقسیم ہوگی۔ پی سی بی کی جانب سے کھلاڑیوں کو رہائش اور سفری اخراجات کے علاوہ فی کس دو ہزار روپے کا ڈیلی الاؤنس بھی دیا جائے گا۔ ادھر ذرائع کے بقول چیف سلیکٹر انضمام الحق نے ڈومیسٹک سیزن میں ایک سینٹر کا استعمال اور بیٹنگ وکٹ کی تیاری کی سخت مخالفت کی ہے۔ انہوں نے پی سی بی کو تجویز دی ہے کہ ون ڈے ٹورنامنٹ ایک سینٹر پر کرانے سے گریز کیا جائے۔ کیونکہ ایک سینٹر پر رنز کے ڈھیر لگانے والے کھلاڑیوں کی کارکردگی کا جائزہ لینا مشکل ہو جاتا ہے۔ اس تجویز کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ نے سیزن کے دوران ہر ٹیم کو مختلف سینٹرز پر فرسٹ کلاس اور ون ڈے میچز کھلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ انضمام الحق کا کہنا ہے کہ اس طرح مختلف اسٹیڈیمز کی پچز پر کارکردگی دکھانے والے بیٹسمین کی کلاس کا علم ہوسکے گا۔ ہر ٹیم فرسٹ کلاس ٹورنامنٹ میں کم از کم 7 میچ کھیلے گی۔ اس کے بعد اسے سپر ایٹ راؤنڈ میں کھیلنا ہوگا اور ٹاپ دو ٹیمیں فائنل کھیلیں گی۔ فرسٹ کلاس کے فارمیٹ پر ہی ون ڈے ٹورنامنٹ کھیلا جائے گا۔ سیزن میں قائد اعظم ٹرافی اور ون ڈے ٹورنامنٹ کے علاوہ قومی ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ، پانچ ٹیموں کا پاکستان کپ ون ڈے ٹورنامنٹ بھی کھیلا جائے گا۔ ڈپارٹمنٹ اور ریجن کی دس دس ٹیموں کے درمیان گریڈ ٹو ٹورنامنٹ کا انعقاد کیا جائے گا۔ قائد اعظم ٹرافی کی فاتح ٹیم کیلئے25 لاکھ روپے کی انعامی رقم کا اعلان کیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک کے چھ گراؤنڈز کراچی،لاہور، ملتان، فیصل آباد، راولپنڈی اور پشاور کیلئے کوالیفائیڈ کیوریٹرز کی تقرری کی جارہی ہے۔ ماضی میں اکثر کیوریٹرز مالی ہوتے تھے۔ لیکن اب کیوریٹرز زرعی یونیورسٹی سے لئے جائیں گے۔ دوسری جانب پی سی بی نے ایک مرتبہ پھر ڈومیسٹک کرکٹ کے شیڈول میں ہنگامی طور پر تبدیلیاں کر دی ہیں۔ جن سے پاکستانی کھلاڑیوں کے انگلش کاؤنٹی کے معاہدے خطرے میں پڑ گئے ہیں۔ تاہم بورڈ ان کھلاڑیوں کو کائونٹی کھیلنے کی اجازت دے سکتا ہے، جو ٹیم کا حصہ بنتے رہے ہیں۔ اس سے قبل قائد اعظم ٹرافی 19-2018ء میں ہونے والی ان تبدیلیوں کی وجہ سے جن پاکستانی کھلاڑیوں نے انگلش کاؤنٹی سے معاہدے کر رکھے ہیں، انہیں اپنے معاہدوں کے برخلاف وطن واپس لوٹنا ہو گا۔ کیونکہ ڈپارٹمنٹس کی جانب سے ٹیم کے کیمپ میں رپورٹ کرنے کیلئے 15 اگست کی ڈیڈ لائن دی گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بعض کھلاڑیوں کو انگلینڈ میں شیڈول ورلڈکپ 2019ء کی تیاری کیلئے انگلش کائونٹی کی اجازت مل گئی ہے۔ ادھر ڈومیسٹک اور قومی کھلاڑیوں کی جانب سے نجم سیٹھی کے ان اقدامات کو سراہا جا رہا ہے۔
٭٭٭٭٭
Prev Post