اسکول پر قابض ملزم کا ساتھی جعلی مجسٹریٹ پکڑا گیا
کراچی (اسٹاف رپورٹر) گلشن اقبال میں سرکاری اسکول پر قبضے کے ایک اور ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ ملزم خود کو مجسٹریٹ ظاہر کرتا تھا اور اسی بنا پر زمینوں پر قبضہ بھی کرتا تھا۔گلشن اقبال تھانے کی پولیس نے ملزم کے پرس سے فیڈریشن ہاؤس کا کارڈ بھی تحویل میں لیا ہے۔ سرکاری اسکول پر قبضے کیس میں 2 ملزمان گرفتار، جبکہ ایک ملزم تاحال مفرور ہے۔ ایس ایچ او گلشن اقبال اخلاق نے ‘‘امت’’ کو بتایا کہ ملزم ریاض مہر نے خود کو اسکول کی زمین کا دعویدار بتایا تھا، جسے دستاویزات کے ساتھ تھانے میں پیش ہونے کا کہا جب ملزم تھانے آیا تو اس کے پاس کسی قسم کے کاغذات موجود نہیں تھے۔ اس حوالے سے پہلے سے گرفتار ملزم سوڈا خان نے بھی پولیس کو تفتیش میں بتایا تھا کہ زمین پر قبضے کرنے میں 3افراد شامل ہیں۔ جس میں ایک ریاض مہر اور ایک جعلی پولیس سب انسپکٹر ساجد ہے۔ جس کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جارہے ہیں۔‘‘امت’’ سے بات کرتے ہوئے انویسٹی گیشن افسر عقیل احمد نے بتایا کہ گزشتہ روز گرفتار ہونے والا ملزم سوڈا خان کے والد صوبہ خان نے ملزم ریاض مہر اور ساجد کے ساتھ مل کر گلشن اقبال بلاک 6میں واقع سرکاری اسکول پر قبضہ کرنے کی کوشش کی تھی اور ملزم ریاض مہر نے خود کو مجسٹریٹ ظاہر کیا تھا جبکہ ملزم ساجد نے اسکول انتظامیہ کو بتایا تھا کہ وہ پولیس میں سب انسپکٹر ہے ، پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار ہونے والے ملزم ریاض مہر نے اسکول انتظامیہ کو بتایا تھا کہ وہ مجسٹریٹ ہے اور اسکول خالی کروانے کیلئے اپنے ساتھ پولیس کو بھی ساتھ لے کر آیا اور یہ اسکول صوبہ خان کی ملکیت ہے جس کے بعد ملزمان نے اسکول میں موجود تمام عملے کو باہر نکال کر تالے لگا کر فرار ہوگئے تھے ، پولیس نے مقدمہ درج کرتے ہوئے لینڈ مافیا کے سرغنہ صوبہ خان کے بیٹے سوڈا خان کو گرفتار کیا اور خود کو مجسٹریٹ ظاہر کرنے والے ملزم ریاض مہر کو بھی گرفتار کرلیا ، جبکہ خود کو پولیس افسر ظاہر کرنے والے ملزم ساجد اور لینڈ مافیا کے سرغنہ صوبہ خان کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جارہے ہیں۔