سدھارتھ شری واستو
انسان کی موت پر لواحقین اور قریبی رشتے داروں کا دکھ اور افسوس ایک قدرتی رد عمل ہے۔ لیکن اگر یہی کیفیت پالتو جانور کی ہو تو یقیناً یہ ایک غیر معمولی بات ہے۔ ایسی ہی ایک بات برطانوی جریدے ڈیلی سن کی رپورٹ سے پتا چلی ہے کہ آج بھی مائیکل جیکسن کا پالتو بن مانس ’’ببل‘‘ اپنے مالک کو یاد کرتا ہے اور اس کی تصویر دیکھنے پر آبدیدہ ہو جاتا ہے۔ 168 پونڈ وزنی یہ بن مانس امریکی ادارے میں ہے اور گزشتہ دس برس میں خود کو نقصان پہنچانے اور خود کشی کی کم از کم تین کوششیں کر چکا ہے۔ جس پر اس کو ایک خاص کمرے میں رکھا گیا ہے اور اس کی نفسیاتی دیکھ بھال اور حفاظت کا خاص انتظام کیا گیا ہے۔ برطانوی جریدے ڈیلی سن کا دعویٰ ہے کہ ببل اپنے مالک مائیکل جیکسن سے اس قدر مانوس تھا کہ جب 2009ء میں امریکی پاپ اسٹار کی موت پر یہ افسردہ و ملول تھا اور اس نے ایک مہینہ میں ہی خود کشی کی دو کوششیں کی تھیں، لیکن اس کی دیکھ بھال پر مامور اسٹاف نے اسے بچا لیا تھا اور اس کو طبی امداد کیلئے مقامی اسپتال میں منتقل کیا گیا تھا۔ انسانی دلچسپی کا مظہر اور مالک کے ساتھ جانور کی محبت کا زندہ ثبوت یہ بن مانس آج بھی امریکی ادارے ’’سینٹر فار گریٹ ایپس، فلوریڈا‘‘ میں موجود ہے اور اس کی دیکھ بھال کی جا رہی ہے۔ اگرچہ اس کی عمر 35 برس ہو چکی ہے۔ لیکن آج بھی اس کے دل و دماغ میں اس کا پیارا مالک مائیکل جیکسن بسا ہوا ہے اور اس کے ہینڈلرز کا ماننا ہے کہ جب کبھی اس کی طبیعت مضمحل ہوتی ہے یا یہ بیمار یا افسردہ دکھائی دیتا ہے تو اس کو ہم مائیکل جیکسن کی اسی کے ساتھ ایک تصویر پکڑا دیتے ہیں اور اس وقت اس کا رد عمل انتہائی حیران کن ہوتا ہے۔ تصویر دیکھ کر ’’ببل‘‘ بالکل ہوشیار اور چاق و چوبند ہو جاتا ہے۔ اپنے مالک کی اپنے ساتھ اُتاری ہوئی تصویر دیکھ کر ببل خوشی کے عالم میں چیخیں بھی مارتا ہے اور پھر ادھر ادھر دوڑ دوڑ کر مختلف آوازیں نکالتا ہے۔ گویا کہ مائیکل جیکسن کو بلانے اور پکارنے کی کوششیں کررہا ہو۔ ’’سینٹر فار گریٹ ایپس، فلوریڈا‘‘ کے ڈائریکٹر اور بانی پاتی ریگان کا کہنا ہے کہ وہ 2009ء سے ببل کو مانیٹر کررہے ہیں جس نے مائیکل جیکسن کی موت کے بعد کم از کم دو بار خود کو سنگین چوٹ لگانے کی کوشش کی اور تین بار باقاعدہ اپنی جان بھی لینے کی کوشش کی ہے، جس کو ماہرین حیوانیات نے خود کشی کی کوشش قرار دیا ہے۔ اس بارے میں ماہرین حیوانیات کا ماننا ہے کہ ببل کی جانب سے خود کو نقصان پہنچانے اور خود کشی کی کوشش اصل میں اپنے مالک مائیکل جیکسن کی موت کے سبب ہے، کیوں کہ ببل اور پاپ اسٹار کا ساتھ اس وقت سے تھا جب ببل اپنی عمر کے دوسرے سال میں داخل ہوا تھا اور بعد ازاں دونوں نے 1986ء سے 2009ء تک کا عرصہ ایک ساتھ گزارا۔ یہ کم و بیش 23 برس کا ساتھ تھا۔ بندروں اور بن مانسوں کے حفاظتی امریکی مرکز سینٹر فار گریٹ ایپس کی ایک خاتون ہینڈلر جینی شوائولے کا ماننا ہے کہ ہمیں یقین نہیں آتا ہے کہ جانور مائیکل جیکسن کو آج بھی یاد رکھے ہوئے ہے۔ حالانکہ مائیکل جیکسن کی موت 2009ء میں واقع ہوئی تھی اور آج دس برس ہوجانے کے باوجود ببل مائیکل جیکسن کو یاد رکھتا ہے۔ امریکی لکھاری ڈیوڈسن کہتے ہیں کہ جہاں تک مجھے یاد ہے یہ شاندار بن مانس 1985ء میں ایک امریکی بن مانس ٹرینر کے پاس اس کے چڑیا گھر میں پیدا ہوا تھا اور 1986ء میں جب یہ ایک برس اور چند ماہ کا تھا، اس وقت اس ہینڈلرز/ ٹرینر نے اس کو مائیکل جیکسن کو دیا تھا۔ مائیکل جیکسن نے اس ننھے بن مانس کو اپنے گھر میں رکھا ہوا تھا، اس بندر کو لاس اینجلس میں مائیکل جیکسن کے زیر نگرانی ان کے گھر پر کسی بچے کی مانند بہترین کمرے میں رکھا گیا تھا اور اس کیلئے مہنگے لباس اور ساز و سامان کا اہتمام کیا گیا تھا۔ کیلی فورنیا سے تعلق رکھنے والے بندروں اور بن مانسوں کے ایک مقامی ہینڈلر نے بتایا ہے کہ جب انہوں نے مائیکل جیکسن کو ببل سے ملایا تو وہ اس کو دیکھتے ہی خوشی کے مارے چیخنے اور تھرکنے لگے۔ جلد ہی مائیکل جیکسن نے ننھے بن مانس ببل کو اپنی گود میں بھرلیا اور اس کے ساتھ کھیلنا شروع کردیا۔ کچھ ہی دنوں میں بن مانس ببل اور مائیکل جیکسن دوست بن گئے اور دونوں ایک ساتھ دن بھر ساتھ رہتے تھے۔ یہ منظر بڑاعجیب ہوتا تھا کیونکہ مائیکل جیکسن اس بندر کو بہت عزیز اور اپنے ساتھ ساتھ رکھتے تھے اور یہ ننھا بندر ببل مائیکل جیکسن کے ساتھ بیرون ملک ان کے ذاتی جہاز میں سفر کرتا تھا اور باقاعدہ انسانی اطفال کی طرح پینٹ شرٹس اور جینز بھی پہنتا تھا۔ کئی ایک کنسرٹس میں ببل نے مائیکل جیکسن کے ساتھ پرفارم بھی کیا تھا۔ ایک ٹی وی انٹرویو میں مائیکل جیکسن نے تسلیم کیا تھا کہ ان کا پالتو بن مانس ان کی زندگی کا اہم حصہ ہے اور اس نے ان کے ساتھ اسٹیج پر پرفارم بھی کیا ہے۔ اس کی ویڈیوز کی بھی بہت زیادہ مانگ تھی جس کا اظہار میڈیا سے بھی ہوتا ہے۔ واضح رہے کہ ماضی میں مائیکل جیکسن کی درخواست پر اس بندر کی نفسیاتی جانچ کرنے کیلئے آنے والے امریکی ماہر حیوانات ڈیم جیم گوڈال نے دعویٰ کیا تھا کہ مائیکل جیکسن کے گھر میں موجود اس بندر کے ساتھ غیر انسانی سلوک کیا جاتا تھا اور اس بندر نے نفسیاتی اشاروں سے ان کو بتایا تھا کہ مائیکل جیکسن اس کو تھپڑ مارتے تھے اور اس کے ساتھ برا سلوک کرتے تھے۔ کئی مواقع پر پاپ اسٹار نے ببل کو لاتیں بھی رسیدکی تھیں، کیونکہ وہ اس کی حکم عدولی کر رہا تھا۔ لیکن مائیکل جیکسن نے اس سلسلہ میں ایسے تمام الزاما ت کو رد کردیا تھا اور کہا تھا کہ وہ اس پالتو بن مانس کو اپنی اولاد کی طرح سمجھتے اور یہی وجہ ہے وہ ان سے بہت زیادہ پیار کرتا ہے۔ امریکی پاپ اسٹار مائیکل جیکسن کی موت کے بعد اس کے پالتو بن مانس کو امریکی ادارے ’’سینٹر فار گریٹ ایپس -وائوچولا -فلوریڈا‘‘میں منتقل کیا گیا تھا اور اگر چہ کہ مائیکل جیکسن کی موت کو دس برس گزر چکے ہیں لیکن ان کے پالتو بن مانس ببل نے اپنے مالک کو اب تک فراموش نہیں کیا ہے۔ ٭
٭٭٭٭٭
Prev Post