اختر مینگل تحریک انصاف کو ٹھکرا کر واپس

0

اسلام آباد/ کوئٹہ(اویس احمد/نمائندہ امت) بلوچستان نیشنل پارٹی(مینگل) اور پی ٹی آئی کے مابین وفاق میں اتحاد کی کوششیں ناکام ہوگئی، جس کے بعد بی این پی کے سربراہ اور سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان اختر مینگل نے بلوچستان کی سیاست پر توجہ مرکوز کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے ایم ایم اے سمیت دیگر جماعتوں کے ساتھ اتحاد کے ذریعے صوبائی حکومت سازی میں حصہ لینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اختر مینگل نے پی ٹی آئی سے بلوچستان حکومت میں شامل ہونے کے عوض 3صوبائی وزارتیں اور ایک مشیر کا عہدہ مانگا تھا، تاہم دونوں جماعتوں میں اس پر اتفاق نہیں ہو سکا۔ اپنی جماعت کی قومی اسمبلی کی 3 اور بلوچستان اسمبلی کی 7نشستوں کی بنیاد پر صوبے کی حکومت میں حصہ حاصل کرنے 3دن قبل اسلام آباد پہنچنے والے اختر مینگل کا جمعہ کے روز نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں ‘‘میٹ دی پریس’’ سے خطاب کے دوران کہنا تھا کہ وہ بے اختیار حکومت کا حصہ بننے کی بجائے سخت اپوزیشن میں بیٹھنا پسند کریں گے۔ انہوں نے2018 کے عام انتخابات کو ملکی تاریخ کا بدترین الیکشن قرار دیتے ہوئے کہا کہ کچھ نادیدہ قوتوں نے انتخابات سے قبل اور بعد میں دھاندلی کے ریکارڈ قائم کیے۔2013 میں بی این پی کی 13نشستیں اس مرتبہ کم ہو کر 7 رہ گئی ہیں۔ اختر مینگل کا کہنا تھا کہ وہ واپس کوئٹہ جا رہے ہیں، جہاں ایم ایم اے سمیت دیگر اتحادی جماعتوں کے ساتھ حکومت سازی کی کوشش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی صورتحال بہت خراب ہے، جس گوادر کے نام پر حکومت 50ارب ڈالر سے زائد حاصل کر چکی ہے وہاں رمضان المبارک سے بجلی موجود نہیں جبکہ لوگ پانی کی ایک بوند کو ترس رہے ہیں۔ دریں اثنا سابق اسپیکر بلوچستان اسمبلی اور این اے 272 سے کامیاب ہونے والے آزاد امیدوار محمد اسلم بھوتانی نے وزیر اعظم اور اسپیکر کے انتخاب کے لئے پی ٹی آئی کی حمایت کی مکمل یقین دہانی کرا دی۔ بنی گالہ میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سے ملاقات میں انہیں پی ٹی آئی میں شامل ہونے کی دعوت بھی دی گئی جس پر انہوں نے مشاورت کے بعد مثبت جواب کا عندیہ دیا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More