پلوامہ حملے کے متاثرین نے عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کردیا

0

سدھارتھ شری واستو
پلوامہ حملے میں ہلاک بھارتی فوجیوں کے اہل خانہ نے مودی سرکار پر اظہار عدم اعتماد کرتے ہوئے واقعے کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔ ہلاک فوجیوں کے لواحقین نے بھارتی وزیر اعظم کو موقع پرست قرار دیا ہے۔ جبکہ پاکستان پر نام نہاد سرجیکل اسٹرائیک کے شواہد بھی طلب کرلئے ہیں۔ ادھر کانگریس سمیت دیگر بھارتی اپوزیشن جماعتوں نے بی جے پی حکومت کو ڈرامے باز ٹھہرا دیا ہے۔ بھارتی میڈیا نے بتایا ہے کہ پلوامہ حملے کے متاثرین اس معاملے کو سیاست سے جوڑنے پر شدید دل برداشتہ ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ پلوامہ حملے کی غیر جانبدارانہ عدالتی جانچ کرائی جائے، کیونکہ اس میں بہت سے جھول ایسے ہیں جو حلق سے نہیں اترتے۔ بیشتر متاثرہ خاندانوں کا کہنا ہے کہ اگر پلوامہ حملے کی درست جانچ نہیں کرائی گئی تو اس کا سیاسی فائدہ مودی حکومت اٹھائے گی۔ اتر پردیش کے رہائشی بھارتی سی آر پی ایف کے ہلاک سپاہی رمیش یادیو کے والد ہمیش یادیو کا کہنا ہے کہ ’’ایسا محسوس ہوتا ہے کہ پلوامہ حملے میں ہمارے بچوں کو قربانی کا بکرا بنایا گیا۔ میرا بیٹا پچیس دن قبل ہی گھر واپس آیا تھا، لیکن اس کو فوری طور پر ایمرجنسی کال کی گئی۔ پلوامہ حملے کے دن ہمیں ٹیلی فون آیا کہ کانوائے پر حملہ ہوا ہے اور میرے بیٹے کی لاش نہیں مل رہی ہے۔ میں جاننا چاہتا ہوں کہ یہ کیسا حملہ تھا جس میں کوئی بھی، حملہ آور گاڑی کو روک نہیں پایا۔ میرا ایک سوال یہ بھی ہے کہ ڈھائی سو کلو گرام بارود والی گاڑی کیسے اس شاہراہ پر آئی، حالانکہ جب کوئی کانوائے چلتا ہے تو اس کی سیکورٹی کا اہتمام کیا جاتا ہے اور کوئی بھی پرائیوٹ گاڑی کانوائے کے قریب سے نہیں گزر نہیں سکتی۔‘‘ اتر پردیش ہی کے ضلع انائو کے رہائشی سی آر پی ایف کے ہلاک بھارتی فوجی اجیت کمار گوتم کے اہل خانہ نے بھی مودی پر مکمل عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ پلوامہ حملے کی جانچ کی جائے اور اس کے پس پردہ تمام حقائق کو منظر عام پر لایا جائے۔ اجیت کمار کے بڑے بھائی رنجیت کمار گوتم کا کہنا ہے کہ انتہائی حساس کانوائے پر خود کش حملہ کیسے ممکن ہے؟ اس کی پوری جانچ کو عام انتخابات سے قبل مکمل کیا جائے اور ذمہ داروں کا تعین کیا جائے۔ بھارتی عسکری تجزیہ نگار چندر موہن نے بھی پلوامہ حملے کی عدالتی جانچ کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ جب پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے اپنی پیشکش میں یقین دہانی کرائی ہے کہ پلوامہ حملے کی تحقیقات سے ان کو آگاہ کیا جائے، تو اس پیشکش کو قبول کیا جانا چاہئے۔ بچندر موہن نے لکھا ہے کہ کوئی مانے یا نہ مانے یہ حقیقت ہے کہ پلوامہ حملے کا براہ راست تعلق بھارتی سیکورٹی اسٹیبلشمنٹ کی خامیوں اور انٹیلی جنس ناکامیوں سے ہے۔ یہ کیسے ممکن ہے کہ 19 برس کا ایک لڑکا ہائی پروفائل دہشت گرد بن جائے ؟ کار میں 250 کلو گرام فٹ کرکے اس کو آئی ای ڈی میں تبدیل کرنا انتہائی اعلیٰ درجہ کی تجربہ کاری اور مہارت کا تقاضا ہے۔ ہم جاننا چاہتے ہیں کہ یہ ہائی پروفائل کام کس کا ہے ؟ ترن تارن ضلع کے ہلاک سی آر پی ایف فوجی سکھویندر سنگھ کے اہل خانہ نے بھی پلوامہ حملے کی غیر جانبدار تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ ہم حکومتی بیانات سے مطمئن نہیں ہیں۔ ہم غیر جانبدار جانچ کا استحقاق رکھتے ہیں۔ ہمیں معلوم تھا کہ وہاں سخت سیکورٹی ہے۔ لیکن اس دن جموں بند کردیا گیا تھا۔ اس کا مطلب یہی ہے کہ وہاں کچھ نہ کچھ ہونے والا تھا۔ آگرہ میں رہنے والے سی آر پی ایف سپاہی کوشل کمار کی بیوہ نے پلوامہ حملے کو ڈراما قرار دیا اور کہا ہے کہ ’’ہمارے جوانوں کے خون پر سیاست کی جارہی ہے۔ ہمیں جانکاری دی جائے کہ پلوامہ میں کیا ہوا۔ اب تک تحقیقات کیوں نہیں کی گئیں؟‘‘ شاملی کے سی آر پی ایف فوجی اجے کمار کی بیوہ اور والدہ نے بھی پلوامہ حملے کی عدالتی جانچ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ دونوں خواتین کا کہنا تھا کہ وہ بالا کوٹ پر سرجیکل اسٹرائیک کو جھوٹی تسلی سمجھتی ہیں، جس کا مقصد سیاسی ہے۔ لیکن اس سے ان کے دل کو چین نہیں مل سکتا۔ سی آر پی ایف کے بہار سے تعلق رکھنے والے رتن ٹھاکر کے اہل خانہ نے مقامی اخبار نویسوں سے گفتگو میں کہا کہ پلوامہ حملے کی تحقیقات مکمل کی جائیں اور انٹیلی جنس کی ناکامی کا جواب تلاش کیا جائے۔ راجستھان سے تعلق رکھنے والے تین سی آر پی ایف فوجیوں روہتاش لامبا، بھاگیرات سنگھ اور ہمراج مینا کے اہل خانہ نے بھی پلوامہ حملے کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے اور حالیہ ڈیولپمنٹ پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ جھاڑ کھنڈ کے رہائشی سی آر پی ایف کے ہلاک سپاہی وجے سورنگ کے والد سابق آرمی افسر برش سورنگ نے اپنے بیٹے کی قربانی کو رائیگاں ہونے سے بچانے کیلئے پلوامہ حملے کی تفصیلات سامنے لانے کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’میرے بیٹے اور سی آر پی ایف کے جوانوں کو بلی کا بکرا بنایا گیا ہے۔ جے پور کے ہلاک سپاہی ہمراج مینا کی بیوہ مدھو نے مطالبہ کیا کہ سی آر پی ایف کے جوانوں پر حملے کی درست تحقیقات کرائی جائیں ورنہ سیاسی جماعتیں اس مسئلہ سے فوائد اٹھائیں گی۔ موگا ضلع کے ہلاک سپاہی جے مال سنگھ، اٹاری گورداس پورکے ہلاک سپاہی منندر سنگھ اور روپڑ ضلع کے کلویندر سنگھ کے اہل خانہ نے بھی پلوامہ حملے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے اور پاکستان پر نام نہاد سرجیکل اسٹرائیک کی تفصیلات اور شواہد طلب کئے ہیں۔ ٭
٭٭٭٭٭

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More