قیصر چوہان
متحدہ عرب امارات میں پی ایس ایل کے میچز اختتام پذیر ہونے کے بعد آخری مرحلے کیلئے کراچی آنے والے غیر ملکی پلیئرز نے اپنا سامان باندھ لیا ہے۔ یوں ٹیموں اور آفیشلز کی آج سے آمد کے پیش نظر ایئر پورٹ پر اے ایس ایف اہلکاروں کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔ دوسری جانب فارن پلیئرز نے شائقین سے اسٹیڈیم بھرنے کی اپیل کر دی ہے۔ جبکہ سیکورٹی اداروں نے متوقع عوامی سیلاب کو کنٹرول کرنے کیلئے موثر ترین شٹل سروس اور روٹ پلان تیار کرلیا ہے۔
’’امت‘‘ کو دستیاب اطلاعات کے مطابق یو اے ای میں گزشتہ روز سپر لیگ کا اختتام ہونے کے بعد ملکی اور غیر ملکی پلیئرز سمیت ٹیکنیکل اسٹاف اور دیگر آفیشلز اماراتی ایئر لائن کے ذریعے آج سے کراچی پہنچنا شروع ہوں گے۔ ذرائع کے مطابق کھلاڑیوں کی فلائٹ ٹائمنگ خفیہ رکھی گئی ہے۔ غیر ملکی کھلاڑیوں کی آمد آدھی رات کو بتائی جارہی ہے۔ جو ایئرپورٹ سے سیدھا شاہراہ فیصل سے نجی فائیو اسٹار ہوٹل کی جانب روانہ کر دیئے جائیں گے۔ جبکہ دوسرا دستہ جمعرات کے تین بجے کراچی پہنچے گا۔کھلاڑیوں کے وارم اپ سیشن کا آغاز 8 مارچ کو نیشنل اسٹیڈیم میں ہوگا اور اسی رات کھلاڑیوں کو واپس ہوٹل لے جایا جائے گا۔ اس سے قبل کھلاڑیوں کو نیشنل اسٹیڈیم کی اکیڈمی میں ٹھہرانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ لیکن لاہور میں میچز نہ ہونے کے سبب کراچی آنے والوں کھلاڑیوں اور آفیشلز کی تعداد 100 سے بھی متجاوز ہے۔ جس کی گنجائش اسٹیڈیم میں موجود نہیں۔ البتہ کہا جا رہا ہے کہ مقامی کھلاڑیوں کو نیشنل اسٹیڈیم میں ہی ٹھہرایا جائے گا۔ جبکہ کراچی سے تعلق رکھنے والے کھلاڑیوں کو اپنے گھروں میں رہنے کی اجازت دی گئی ہے۔ دوسری جانب کراچی پولیس چیف نے نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے جانے والے پی ایس ایل میچز کی سیکورٹی اور ٹریفک پلان سے متعلق تفصیلات جاری کر دی ہیں۔ اس ضمن میں گزشتہ روز ایڈیشنل آئی جی کراچی ڈاکٹر امیر شیخ نے نیشنل اسٹیڈیم کا دورہ کیا۔ جہاں انہوں نے سیکورٹی سمیت دیگر اقدامات اور انتظامات کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر پولیس اور رینجرز کے حکام بھی ان کے ہمراہ تھے۔ میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر امیر شیخ نے بتایا کہ 13 ہزار کے قریب پولیس اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔ جن میں 250 کمانڈوز اور خواتین پولیس اہلکار بھی ہوں گی۔ سیکورٹی کے پیش نظر فل ڈریس ریہرسل بھی کی گئی ہے۔ اے آئی جی نے بتایا کہ سیکورٹی کو 5 لئیرز میں تقسیم کیا گیا ہے۔ مانیٹرنگ کے لیے کنٹرول روم بنانے کے علاوہ مزید سی سی ٹی وی کیمرے لگائے گئے ہیں۔ میچ سے دو گھنٹے قبل گیٹ بند کر دیئے جائیں گے۔ کراچی پولیس چیف ڈاکٹر امیر شیخ کا کہنا تھا کہ کرکٹ شائقین کے لیے 4 چیکنگ پوائنٹس بنائے گئے ہیں۔ شائقین کو اسٹیڈیم کے اندر کھانے پینے کی اشیا لانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پانچ مختلف مقامات پر پارکنگ کی جگہ بنائی گئی ہے۔ شائقین کو اسٹیڈیم تک لانے کے لیے 500 شٹل چلائی جائیں گی۔ ایڈیشنل آئی جی کے مطابق عوام کو تھوڑے سے مسائل کا سامنا کرنا ہوگا۔ شائقین کرکٹ کے لیے پارکنگ یونیورسٹی روڈ پر 4 مقامات اور ڈالمیا روڈ پر غریب نواز پارک میں بنائی گئی ہے۔ جبکہ میچ شروع ہونے سے تین گھنٹے قبل اسٹیڈیم روڈ کے اطراف ٹریفک کو موڑ دیا جائے گا۔ تاہم اسٹیڈیم روڈ پر واقع اسپتال جانے والی سڑک کو کھلا رکھا جائے گا۔ ڈی آئی جی ٹریفک کا کہنا ہے کہ کارساز سے اسٹیڈیم، ڈالمیا روڈ، حسن اسکوائر سے اسٹیڈیم والا ٹریک بھی بند رہے گا۔ ادھر غیر ملکی کھلاڑی بھی ایونٹ کو پاکستان میں کامیاب بنانے کے لیے پرامید ہیں۔ پی ایس ایل کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق ویسٹ انڈیز سے تعلق رکھنے والے ڈیرن سیمی، ڈیوین براوو، ویوین رچرڈز کراچی میں شائقین کو محظوظ کرنے کے لیے بے چین ہیں۔ اس حوالے سے ڈیرن سیمی کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل کراچی آرہی ہے اور وہ اس کے لیے بہت پرجوش ہیں۔ ان کے بقول ’’میرا یہی پیغام ہے کہ شائقین بڑی تعداد میں میدانوں کا رخ کریں اور ہمیں سپورٹ کریں‘‘۔ ڈیرن سیمی اور ان کے ہم وطن ڈیرن براوو پی ایس ایل کا حصہ ہیں اور دونوں ہی دو مرتبہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم کا حصہ رہے ہیں۔ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز سے کھیلنے والے ڈیوین براوو 13 سال قبل پاکستان کا دورہ کر چکے ہیں۔ تاہم اب وہ بھی پی ایس ایل کے دیگر میچز کے لیے پاکستان کا دورہ کرنے کے لیے بے تاب ہیں۔ ڈیوین براوو کا کہنا تھا کہ ’’میں بذات خود پاکستان جانے کا انتظار کر رہا ہوں اور اس حوالے سے بہت اچھا بھی محسوس کر رہا ہوں۔ پاکستان میں میرے بہت شائقین موجود ہیں۔ اب چاہے ہم کراچی میں کھیلیں یا پھر لاہور میں کھیلیں۔ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اپنی راہ پر گامزن ہے اور امید ہے کہ شائقین گلیڈی ایٹرز کو سپورٹ کرنے کے لیے میدانوں کا رخ کریں گے‘‘۔ ادھر شین واٹسن پاکستان آنے کیلئے تیار نہیں۔جس کی وجہ سے ان کی ٹیم کی کارکردگی متاثر ہونے کا امکان ہے۔ دوسری جانب ویسٹ انڈیز کے عظیم کرکٹر سر ویوین رچرڈز نے کہا ہے کہ وہ دورہ پاکستان سے بہت لطف اندوز ہوتے ہیں۔ قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے شہر قائد کے باسیوں سے اسٹیڈیم بھرنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔ سرفراز احمد نے ایک انٹرویو میں کہاکہ ’’پی ایس ایل کے میچز کراچی میں منعقد ہونا اچھی خبر ہے۔ لہذا وہ کراچی کے لوگوں سے درخواست کرتے ہیں کہ پاکستان کرکٹ کی حمایت میں آگے آئیں اور نیشنل اسٹیڈیم کو اپنی آمد سے بھر دیں۔ پاکستانی عوام دنیا کو پیغام دیں کہ پاکستان کرکٹ کی میزبانی کیلئے بہترین ملک ہے اور یہاں بین الاقوامی مقابلے منعقد ہونے چاہئیں‘‘۔
٭٭٭٭٭
Prev Post