مرزا عبدالقدوس
امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کے مطابق حکومت پاکستان کو کوئی بھی فیصلہ عالمی دباؤ میں آکر نہیں کرنا چاہئے۔ جو شخص فلسطین میں یہودیوں کے لئے یا مقبوضہ کشمیر میں بھارت کیلئے خطرہ ہے، ہمیں اس کو اپنا دشمن نہیں سمجھنا چاہئے۔ تاہم اگر وہ ملک کے آئین یا قانون کا مجرم ہو تو اس کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جانی چاہئے۔ ’’امت‘‘ سے گفتگو میں امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ پاکستان کے دفاع کیلئے مضبوط آرمی موجود ہے، جس نے گزشتہ چند ہفتوں میں اپنی صلاحیتوں کا بھرپور مظاہرہ کیا ہے۔ پوری قوم اپنی فوج کی پشت پر کھڑی ہے۔ ان حالات میں ملکی دفاع کیلئے کسی کونسل یا کسی اور ادارے کی ضرورت نہیں۔ ہمیں اپنی فوج کی صلاحیتوں پر مکمل بھروسہ اور اعتماد ہے۔
واضح رہے کہ سینیٹر سراج الحق نے گزشتہ روز لائن آف کنٹرول پر مختلف سیکٹرز کا دورہ کیا۔ انہوں نے چھمب، برنالہ اور بھمبر میں متاثرہ کشمیری خاندانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر صرف زمین کا ایک خطہ نہیں، بلکہ ایک نظریہ ہے اور یہ نظریہ کلمۂ اسلام ہے۔ دنیا میں کوئی ایسا اسلحہ نہیں، جو اس نظریے کو ختم کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ پلوامہ واقعے میں پاکستان ملوث نہیں تھا۔ اٹھارہ سالہ عادل ڈار نے کشمیری ماؤں اور بہنوں کی خاطر اپنی جان قربان کی۔ اس موقع پر الخدمت کی جانب سے متاثرہ خاندانوں میں ضرورت کا سامان بھی تقسیم کیا گیا۔
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کے مظالم کا سلسلہ جاری ہے۔ کشمیر کی حریت پسند قیادت نے کل نماز جمعہ کے بعد پوری وادی میں بھارتی مظالم کے خلاف پُرامن احتجاج کی اپیل کی ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور یاسین ملک نے اپنے مشترکہ بیان میں مساجد کے آئمہ اور خطیب حضرات سے اپیل کی ہے کہ وہ کشمیر مخالف اور کشمیر دشمن پالیسیوں کے خلاف آواز اٹھائیں۔ کشمیر اس خطے میں متنازعہ علاقہ ہے، جس کی وجہ سے اس خطے کے رہنے والے انتہائی مشکل حالات سے دوچار ہیں اور یہ دو ایٹمی ممالک پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کا بنیادی سبب ہے، جسے فوری طور پر حل کرنے کی ضرورت ہے۔ دختران ملت کی سربراہ محترمہ آسید اندرابی اور ان کی دو ساتھیوں فہمیدہ صوفی اور ناہیدہ نسرین کو غیر قانونی طور پر حراست میں رکھا ہوا ہے اور بھارتی حکام ان کی غیر قانونی قید کو بلاوجہ طول دے رہے ہیں۔
’’امت‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ’’دنیا بھر میں پاکستان کے مدارس کے خلاف پروپیگنڈا کیا جارہا ہے۔ جبکہ قیام پاکستان میں ان مدارس کا اہم کردار ہے۔ قرآن کریم جو ایک اللہ کی بندگی اور انسانوں سے آزادی کا درس دیتا ہے، اسی کی تعلیم ان مدارس میں دی جاتی ہے۔ اگر فلسطینی کسی کے قابو میں نہیں آرہے اور کشمیری عوام آزادی کے لئے سربکف ہیں تو اس کی وجہ کلمۂ اسلام اور قرآن کی تعلیم ہے، جو اسلام کے دشمنوں کو برداشت نہیں ہورہی ہے‘‘۔ ایک سوال ے جواب میں انہوں نے کہا کہ ’’حکومت کو کسی بیرونی دباؤ میں نہیں آنا چاہئے۔ ہمارے ملک میں اسکولز اور کالجز سمیت دیگر دنیاوی تعلیم کے اداروں پر حکومت بھاری اخراجات کرتی ہے، لیکن مدارس کی کوئی مالی مدد نہیں کی جاتی۔ کیا ان مدارس کے اساتذہ قوم کے بچوں کو نہیں پڑھا رہے، ان کو تنخواہ اور مراعات نہیں دی جاتیں۔ لیکن مدارس کے آڈٹ کی بات کی جاتی ہے۔ حکومت پہلے مدارس کو امداد دے، پھر ان کا آڈٹ بھی کرے‘‘۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پاکستان ایک مضبوط ملک ہے، جس کی بہادر افواج پر ہمیشہ قوم کو اعتماد رہا ہے۔ بھارت کے ساتھ حالیہ کشمکش میں ہماری افواج نے ایک بار پھر اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوالیا ہے۔ ملک کے دفاع کیلئے کسی کونسل کی ضرورت نہیں، دفاع جن کی ذمہ داری ہے، وہ احسن طریقے سے ادا کر رہے ہیں۔ سینیٹر سراج الحق نے ’’امت‘‘ کو بتایا کہ ’’ہمارے لائن آف کنٹرول کے دورے کا مقصد مظلوم متاثرہ کشمیری خاندانوں سے اظہار یکجہتی کرنا اور ان کی مشکلات کا جائزہ لینا تھا۔ اس دورے میں الخدمت فاؤنڈیشن نے متاثرہ خاندانوں میں کافی مقدار میں سامان بھی تقسیم کیا‘‘۔ انہوں نے کہا کہ ’’پوری قوم اپنے مظلوم کشمیری بھائیوں کے ساتھ ہے۔ ہمیں ان کی تکالیف کا احساس ہے اور ان کی قربانیوں سے انشا اللہ کشمیر آزاد ہوگا۔ کئی ہفتوں سے مصائب اور مشکلات کے شکار کشمیری بھائیوں کیلئے آسانی پیدا کرنا حکومت پاکستان اور آزاد کشمیر حکومت کی بھی ذمہ داری ہے۔ آزاد کشمیر حکومت ان لوگوں کی مشکلات کا احساس کرے۔ جب تک مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوتا، ان لوگوں کو مصائب اور مشکلات کا سامنا رہے گا، جنہیں دور کرنے کیلئے ایک مستقل پالیسی اور پروگرام بنانے کی ضرورت ہے۔
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کنٹرول لائن کے دورے میں میجر عزیز بھٹی شہید (نشان حیدر) کے مزار پر فاتحہ خوانی بھی کی۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ ڈاکٹر طارق سلیم، امیر جماعت اسلامی آزاد کشمیر خالد محمود اور نائب امیر جہانگیر خان بھی تھے۔ ’’امت‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے نائب امیر جماعت اسلامی جہانگیر خان نے کہا کہ کشمیری عوام حق خود ارادیت اور آزادی کیلئے جو قربانیاں دے رہے ہیں، تمام باشعور اور آزادی کی حامی عالمی قوتوں اور ممالک کو اس میں کھل کر ساتھ دینا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی بہادر افواج نے بھارت کے ساتھ حالیہ فضائی اور زمینی معرکے میں جو تاریخ رقم کی ہے، اس سے کشمیریوں کے حوصلے بلند ہوگئے اور ان کے اعتماد میں مزید اضافہ ہوا ہے۔
٭٭٭٭٭