کے پی ٹی میں غیرقانونی بھرتیوں کی انکوائری سے متعلق جواب طلب
کراچی(اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس محمد اقبال کلہوڑو کی سر براہی میں قائم 2 رکنی بنچ نے سابق وفاقی وزیر پورٹ اینڈ شپنگ بابری غوری کے دور میں کے پی ٹی میں غیر قانونی بھرتیوں کی انکوائری اور ضمانت سے متعلق دائر درخواست پر نیب حکام کو20 اگست تک جامع جواب جمع کرانے کی ہدایت کردی۔نیب کے مطابق رؤف اختر فاروقی سمیت دیگر کو ہزاروں غیرقانونی بھرتیوں کے ریفرنس میں ملزم نامزد کر دیا گیا۔ایم کیوایم رہنما بابر غوری ملک سے باہر ہیں۔اس لیے گرفتار نہیں کرسکے۔ ملزمان کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کے لیے معاملہ اسلام آباد بھیج دیا ہے۔جسٹس نعمت اللہ پھلپوٹو کی سر براہی میں قائم 2رکنی بنچ نے ڈاکٹر عاصم حسین کی ضیاءالدین اسپتال پر رینجرز کے چھاپوں کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر مدعاعلہیان کو جواب داخل کرنے کی ہدایت کردی۔جسٹس محمد اقبال کلہوڑو کی سر براہی میں قائم 2رکنی بنچ نے مقدمات درج اور ہراساں کرنے کے خلاف محمد مٹھل کی درخواست پر پولیس حکام سے 5ستمبر تک پیش رفت رپورٹ طلب کرلی۔درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ سابق سیکریٹری تعلیم فضل اللہ پیچوہو نے دادو اور نوشہرو فیروز میں دو مقدمات درج کر وائے ہیں اور یہ دونوں مقدمات جھوٹ پر مبنی ہیں۔دریں اثنا سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں جسٹس مشیر عالم اور جسٹس مظہر عالم خان میاں خیل پر مشتمل 2رکنی بنچ نے سفاری پارک سے متصل گو ایش پارک کی حوالگی سے متعلق پارک انتظامیہ سے ایک ہفتہ میں جواب طلب کرلیا۔سماعت پر کے ایم سی کے وکیل نے آگاہ کیا کہ گو ایش پارک 2006میں 5سال کے لیے 20لاکھ روپے کے عوض دیا گیا تھا اور الاٹمنٹ کی مدت بڑھا کر20 سال کردی گئی جبکہ پارک انتظامیہ نے لاکھوں روپے کے واجبات ادا نہیں کیے، پارک میں غیر قانونی سرگرمیاں جاری تھی اور رینجرز نے چھاپہ مار کر اسلحہ بھی برآمد کیا۔