اپوزیشن نے کل الیکشن کمیشن پر احتجاج کی تیاری کر لی

0

لاہور ( نمائندہ امت ) مسلم لیگ نواز نے نومنتخب قومی و صوبائی اسمبلیوں کے اجلاسوں سے پہلے بلائے گئے اپنی مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس میں فیصلہ کیا ہے کہ پی ٹی آئی کے وزارت عظمی کے امیدوار کے مقابلے میں میاں شہباز شریف اپوزیشن کے مشترکہ امیدوار جبکہ صوبائی اسمبلی پنجاب میں حمزہ شہباز شریف نواز لیگ کے قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز شریف ہوں گے۔ مجلس عاملہ نے مشترکہ اپوزیشن کی طرف سے مبینہ انتخابی دھاندلی کے خلاف کل سے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے سامنے احتجاج کی کال کامیاب بنانے کے لیے اپنے تمام منتخب ارکان اسمبلی اور ناکام قرار دیے جانے والے امیدوار وں کو الیکشن کمیشن آفس کے سامنے پہنچنے کی ہدایت کر دی ہے۔ پارٹی قیادت نے یہ بھی فیصلہ کیا نون لیگ کے ارکان اسمبلی اور امیدوار آج ہی اسلام آباد پہنچ جائیں تاکہ کل اگر کوئی رکاوٹ پیدا کی جائے تو اس کا تدارک پہلے سے موجود ہے۔ پارٹی کی مرکزی مجلس عاملہ میں میاں شہباز شریف کی طرف سے پارٹی معاملات کو اجتماعی دانش اور اجتماعی قیادت کے تصور کے ساتھ آگے بڑھانے کا عندیہ دیا گیا۔ اس سلسلے میں امکان ہے قومی اسمبلی میں بطور قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف کی معاونت کے لیے خواجہ آصف اور رانا ثنا اللہ خان بطور خاص کردار ادا کریں گے ۔جبکہ پنجاب اسمبلی میں امکانی طور پر اسی طرح خواجہ سعد رفیق اور رانا مشہود احمد خان کی معاونت حمزہ شہباز شریف کو حاصل ہو گی۔اجلاس میں شہباز شریف نے مرکزی رہنماوں کے ساتھ آئندہ کے لائحہ عمل اور ضمنی انتخابات سے متعلق حکمت عملی پر بھی روشنی ڈالی۔ نیز اس بارے میں اتفاق پایا گیا ہے پارٹی میں مختلف عہدوں پر فائز رہنے والے اور ہر آزمائش میں وفادار رہنے والے رہنماوں کو ہی آنے والے دنوں میں بھی اعتماد میں لے کر فیصلے کیے جائیں گے۔’’امت‘‘ کو اہم ذرائع نے بتایا کہ پارٹی اجلاس میں اس امر کا اعادہ کیا گیا کہ مسلم لیگ نواز کا مقابلہ تحریک انصاف یا اس کی امکانی حکومت سے نہیں بلکہ نظر نہ آنے والی قوتوں کے ساتھ ہے ۔ اس لیے آنے والے دنوں میں بھی مشکلات کو نظر انداز نہیں کیا جانا چاہیے۔ اسی پس منظر میں پارٹی نے آزاد ارکان کے مسلم لیگ نواز میں شامل نہ ہو سکنے کے امور کا جائزہ پیش کیا گیا کہ آزاد ارکان غیر معمولی دباو کا شکار رہے ہیں۔اسی وجہ سے جگنو محسن سمیت اکثریت نے نواز لیگ سے گریز کی حکمت عملی اختیار کی ۔ البتہ سیالکوٹ سے مسلم لیگ نواز کے دیرینہ ساتھی اور حالیہ الیکشن میں پارٹی ٹکٹ کے بغیر آزاد امیدوار کے طور پر جیتنے والے رانا لیاقت علی جیت کے بعد بھی نون لیگ میں ہی آئے جس پر رہنماؤں کی جانب سے رانا لیاقت کی خوب تحسین کی گئی۔ ذرائع کے مطابق مجلس عاملہ اجلاس میں قیادت نے گذشتہ روز کے اجلاس میں پیپلز پارٹی کے رویے اور مستقبل کی سیاسی حکمت عملی کے بارے میں بھی باہم سوچ بچار کی اور قیادت اس نتیجے پر پہنچی کہ پی پی کے ساتھ تعلقات کو پوری احتیاط کے ساتھ قائم رکھنے کی کوشش کی جانا چاہیے۔دریں اثنا پی پی کی سینئر رہنما سینیٹر شیری رحمٰن کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ (ن) نے کل کے احتجاج پر ہمیں اعتماد میں نہیں لیا۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کے باہر پرامن احتجاج کرنا سب کا حق ہے لیکن ہمیں ملک اور اداروں کو مفلوج کرنے کے بجائے پہلے ایوان میں احتجاج کرنا چاہیے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More