اسلام آباد/سوات/لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک/خبر ایجنسیاں) سپریم کورٹ نے لاہورکے حلقہ این اے 131 میں ووٹوں کی گنتی سے متعلق لاہورہائی کورٹ کا فیصلہ معطل کردیا۔ دوبارہ گنتی رکوائے جانے پرعمران خان کا ایک حلقہ صاف ہو گیا ہے ۔ جمشید دستی کی درخواست مسترد کردی گئی ، امیر مقام کو شکست ہو گئی جبکہ خواجہ آصف کی جیت برقرار رہی، سندھ میں6 نوٹیفکیشن معطل کر دئے گئے ۔تفصیلات کے مطابق لاہور کے حلقہ این اے 131اور اسلام آباد کے حلقہ این اے 53 میں کامیابی کےنوٹیفکیشن روکے گئے تھے۔ لاہورہائی کورٹ نےاین اے 131 پرخواجہ سعد رفیق کی درخواست پر ووٹوں کی گنتی کا حکم دیا تھا تاہم حلقے میں غیرسرکاری طورپرکامیاب قرار دیئے گئے عمران خان نے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثارکی سربراہی میں سپریم کورٹ کے بنچ نے درخواست کی سماعت کی۔ چیف جسٹس نے استفسارکیا کہ حلقے کا نتیجہ آچکا ہے، اس صورت میں حلقے کی نمائندگی کیسے روک سکتے ہیں۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے استفسار کیا کہ الیکشن کمیشن کے معاملات میں ہائی کورٹ کیسے مداخلت کرسکتی ہے۔سعد رفیق کے وکیل نے عدالت کے روبروموقف اختیار کیا کہ عمران خان نے نشست برقرار رکھی تو ٹربیونل سے رجوع کریں گے، جیت کا مارجن 5 فیصد سےکم ہو تو دوبارہ گنتی ہوسکتی ہے، ریٹرننگ افسر کو دوبارہ ووٹوں کی گنتی کرنے کا اختیارہے۔عمران خان نے بھی تمام حلقے کھولنے کا کہا تھا۔ چیف جسٹس نےریمارکس دیئے کہ یہ سیاسی تقریرہے اور اس کا سیاسی طورپرجائزہ لیں گے۔سپریم کورٹ نے عمران خان کی درخواست باقاعدہ سماعت کیلئےمنظور کرتے ہوئے ہائی کورٹ کافیصلہ معطل کردیا۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سابق رکن قومی اسمبلی جمشیددستی کی حلقہ این اے 182 میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی سے متعلق درخواست کی سماعت کی توجمشید دستی نے موقف اپنایا کہ الیکشن کے دوران رات 11 بجے لائٹ بند ہونے کے باعث ان کو اگلے روز دن 2 بجے نتیجہ دیا گیا جس سے شفاف انتخا بات کے انعقاد کا مقصد پورا نہیں ہوسکا ، اس لئے استدعا ہے کہ این اے 182 میں ووٹو ں کی دوبارہ گنتی کرا نے کاحکم دیا جائے۔ جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ وہ اس معاملے میں الیکشن کمیشن کے پاس جائیں جو کہ متعلقہ فورم ہے ۔ بعدازاں درخواست مسترد کر دی گئی۔سوات کے حلقہ پی کے چار میں چار پولنگ اسٹیشن کے ریکاوٹنگ کےدوران پی ٹی آئی کے عزیز اللہ گران 68ووٹوں سے دوبارہ کامیاب قرار دے دیئے گئے ،عزیزاللہ گران نے مجموعی طورپر 14276اور امیر مقام نے `14208ووٹ لئے ، بقایا چار پولنگ اسٹیشنز کے تھیلے الیکشن کمیشن نے متعلقہ ریٹرنگ آفیسر کو بھیجوانے کے بعد گزشتہ روز نو بجے صبح ریکاونٹنگ شروع کی جس کے مطابق زرائع کے مطا بق اس حلقے میں مجموعی پولنگ اسٹیشنو ں کی تعداد 105ہے جن میں 101پولنگ اسٹیشنز میں ریکاوٹنگ کا عمل مکمل ہوچکا تھا اور اب صر ف چار پولنگ اسٹیشنز کا ریکاونٹنگ پر فیصلہ باقی تھا۔ذرائع کے مطابق مذکورہ چار پولنگ اسٹیشنز کے بیگز این اے تین میں الیکشن کمیشن کو غلطی سے حوالہ کئے گئے تھے جو صوبائی الیکشن کمیشن کے اجازت کے بعدمتعلقہ ریٹرنگ افیسرز کو بھیجا گیا تھا ۔ لاہور ہائی کورٹ نے قومی اسمبلی کی نشست این اے 73 سیالکوٹ میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے مسلم لیگ(ن)ے رہنما خواجہ آصف کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کی اجازت دے دی۔ تحریک انصاف کے ناکام امیدوار عثمان ڈار کی درخواست پر سماعت کے دوران درخواست گزار کے دلائل سننے کے بعد جسٹس مامون رشید شیخ نے فیصلہ سنایا۔عثمان ڈار نے درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ ریٹرننگ افسر نے ان کے پولنگ ایجنٹ کو فارم 45 فراہم نہیں کیا۔پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ ان کے 7 ہزار 3 سو 46 ووٹ مسترد ہوئے تھے، جبکہ انہیں خواجہ آصف سے صرف ایک ہزار 4 سو 6 ووٹوں سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔عدالت نے دوبارہ گنتی کی درخواست مسترد کردی۔چیف الیکشن کمشنرجسٹس محمدرضا کی سربراہی میں 5رکنی بنچ نےانتخابی عذرداریوں کےحوالےسےقومی اورصوبائی اسمبلی کےمختلف حلقوں کےبارےمیں اعتراضات کی سماعت کی۔جیکب آبادکےحلقےاین اے196،این اے239کراچی اورپی کے93لکی مروت میں دوبارہ گنتی اور پوسٹل بیلٹ پیپرز کے حوالےسےریٹرننگ افسران اور جیتنے والے امیدواروں کو نوٹسزجاری کردئیےگئے۔سندھ ہائیکورٹ کے حکم پر 6 کامیاب امیدواروں کے نوٹیفکیشن معطل کردیئے گئے ان میں 3 قومی اور 3 صوبائی اسمبلی کے اراکین شامل ہیں۔ قومی اسمبلی کے فیصل واڈا، جمیل احمد اور میاں محمد سومرو جبکہ صوبائی اسمبلی کی نشست پر کامیاب علی نواز مہر، فیاض علی بٹ اور ملک شہزاد اعوان کے نوٹیفکیشن معطل کئے گئے ہیں۔