دھاندلی کے خلاف مظاہروں میں اپوزیشن تتربتر ہونے لگی
کراچی/لاہور/پشاور/کوئٹہ (اسٹاف رپورٹر/نمائندگان امت/ایجنسیاں) الیکشن 2018میں مبینہ دھاندلی کے خلاف مظاہروں میں اپوزیشن جماعتیں تتر بتر ہونے لگی ہیں، جبکہ مظاہرے اور دھرنے میں مرکزی قیادت نے شرکت نہیں کی۔ دھاندلی کیخلاف کراچی کے مظاہرے میں نواز لیگ اور پیپلز پارٹی نے شرکت نہیں کی، جبکہ لاہور میں نواز لیگ نہیں آئی، دوسری جانب پشاور میں احتجاجی مظاہرہ اور دھرنا دیا گیا، کوئٹہ میں بھی احتجاجی مظاہرہ ہوا۔ تفصیلات کے مطابق کراچی میں الیکشن 2018میں مبینہ دھاندلی کے خلاف متحدہ مجلس عمل کے رہنما مولانا راشد محمود سومرو کی قیادت میں کارکنان کی بڑی تعداد جمعرات کے روز الیکشن کمیشن آفس کے سامنے پہنچی اور الیکشن کمیشن کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ احتجاجی مظاہرے میں عوامی نیشنل پارٹی کے جنرل سیکریٹری سندھ یونس بونیری کی قیادت میں عوامی نیشنل پارٹی کے کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی۔ مظاہرہ میں جمعیت علما اسلام وسطی کے صدر عبدالرشید نعمانی بھی کارکنان کی بڑی تعداد کے ساتھ احتجاجی مظاہرہ میں شریک ہوئے، مظاہرین میں موجود کارکنان اور رہنماؤں نے الیکشن کمیشن کے خلاف نعرے بازی کی اور الیکشن کمشنر کو استعفی دینے کا کہا، متحدہ مجلس عمل کے رہنما مولانا راشد محمود سومرو نے الیکشن کمیشن آفس کے سامنے احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم انتخابی نتائج تسلیم نہیں کرتے، نتائج کو تبدیل کرکے منظور نظر لاڈلے کو کامیاب کرایا گیا ہے۔ الیکشن کمشنر استعفی دے اور انتخابات دوبارہ کرائے جائیں، اگر ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کیے گئے تو دما دم مست قلندر ہوگا۔ احتجاج کے باعث شہر کے الیکشن کمیشن آفس اور اطراف کی سڑکوں پر بدترین ٹریفک جام ہوگیا اور گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں اور شہری گھنٹوں ٹریفک جام میں پھنسے رہے۔ مظاہرین پرامن طور پر احتجاج ختم کرکے اپنے گھروں کو چلے گئے، جبکہ الیکشن کمیشن آفس کے سامنے ہونے والے احتجاج میں مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی کے کسی رہنما یا کارکنان نے شرکت نہیں کی تھی۔ علاوہ ازیں دھاندلی کیخلاف جوائنٹ اپوزیشن کی جانب سے لاہور میں احتجاج کا اعلان ایک مرتبہ پھر دھرے کا دھرا رہ گیا، جس کے نتیجے میں متحدہ اپوزیشن میں شامل پر صرف 2سیاسی جماعتیں پیپلزپارٹی اور جماعت اسلامی احتجاج کرنے میں کامیاب ہوسکیں۔ اس سلسلے میں پاکستان پیپلزپارٹی نے الیکشن کمیشن پنجاب کے دفتر واقع کوٹ اسٹریٹ پر احتجاج کیا، جبکہ جماعت اسلامی نے لٹن روڈ پر متحدہ مجلس عمل کے سیکریٹری جنرل لیاقت بلوچ کی قیادت میں احتجاج کیا، احتجاجی پروگرام کے حوالے سے پاکستان مسلم لیگ ن لاہور کے صدر پرویز ملک نے شکوہ کیا ہے کہ مسلم لیگ ن کو جوائنٹ احتجاج کے حوالے سے نہیں بتایا گیا جس کی وجہ سے ن لیگ لاہور میں احتجاج کی تیاری نہیں کر سکی۔ پیپلزپارٹی نے پروگرام کے تحت الیکشن کمیشن پنجاب کے دفتر کے باہر مظاہرہ کیا۔ پارٹی کارکن شہر بھر سے ریلیوں کی شکل میں الیکشن کمیشن پنجاب کے دفتر کے باہر پہنچے، جہاں انہوں نے دھاندلی زدہ الیکشن نامنظور الیکشن نامنظور کے نعرے لگائے۔ متحدہ اپوزیشن الائنس پشاور کے زیر اہتمام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف صوبائی الیکشن آفس پشاور کے سامنے احتجاج کیا گیا اور مرکزی وصوبائی الیکشن کمشنرز سے فوری مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا گیا۔ پشاور کے تمام حلقوں سے متحدہ مجلس عمل، جے یوآئی، جماعت اسلامی، پیپلز پارٹی، اے این پی، قومی وطن پارٹی، مسلم لیگ( ن) اور دیگر سیاسی و مذہبی جماعتوں کے قائدین کی قیادت میں کارکنان نے الیکشن کمیشن آفس کی طرف مارچ کیا، تاہم کارکنوں کی بڑی تعداد کو الیکشن کمیشن آفس کی طرف آنے والے راستوں کو بلاک کرکے روک دیا گیا۔ کارکنوں نے سورے پل میں احتجاجاً دھرنا دیا، انتظامیہ سے مذاکرات کے بعد جن قائدین کو الیکشن کمیشن آفس ورسک روڈ چوک جانے کی اجازت دی گئی۔ پشتونخواملی عوامی پارٹی، پیپلز پارٹی، نیشنل پارٹی اور مسلم لیگ(ن) کے تحت الیکشن میں مبینہ دھاندلی کے خلاف کوئٹہ ڈبل روڈ پر واقع صوبائی الیکشن کمشنر آفس کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا کہ 25 جولائی کے انتخابات ناقابل قبول ہیں ‘خاموش نہیں رہیں گے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ الیکشن کمشنر فوری طور پر مستعفی ہو کر ملک میں نئے انتخابات کرائے۔ گھوٹکی میں ایم ایم اے کے کارکنوں نے عام الیکشن میں مبینہ دھاندلیوں کے خلاف اپنا احتجاج جاری رکھا جبکہ پی ایس 21 پر ووٹوں کی دوبارہ گنتی آج ہوگی۔ دوسری جانب ایم کیو ایم پاکستان میرپور خاص ڈسٹرکٹ کے تحت میرپورخاص پریس کلب کے سامنے بھرپور احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔دریں اثنا الیکشن 2018 میں مبینہ دھاندلی کے خلاف الیکشن کمیشن کے سامنے ہونے والے احتجاجی دھرنے میں پر شرکت کے لئے شہر کے مختلف علاقوں سے آنے والی ریلیوں کو پولیس نے شہر کے مختلف علاقوں میں روک دیا، جس کی وجہ سے کارکنان کی بڑی تعداد احتجاج میں شامل نہیں ہوسکی، اس موقع پر احتجاج میں موجود جمعیت علما اسلام ضلع وسطی کے صدر عبدالرشید نعمانی کا کہنا تھا کہ شہر کے مختلف علاقوں سہراب گوٹھ، سوک سینٹر، گلشن اقبال سمیت مختلف مقامات پر احتجاجی دھرنے میں آنے والے کارکنان کے قافلوں کو پولیس نے روک لیا ہے جس کی وجہ سے کارکنان کی بڑی تعداد احتجاج میں شرکت سے محروم ہوگئی۔
٭٭٭٭٭